آخر کار پاکستان کو 63سال بعد دنیا نے تسلیم کرلیا

پاکستان معاشی اصطلاحات کرنے والا دنیا کا 10واں ملک اور 47ویں بڑی معیشت ہے...؟؟
ہم زندہ قوم ہیں ....ہم پائندہ قوم ہیں ....ہم سب کی ہے پہچان...... پاکستان پاکستان

یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی قوم کے لئے اِس کے قیام سے لے کر آج تک اگست کا مہینہ بڑی اہمیت کا حامل رہا ہے اور گزشتہ دنوں جب پاکستانی قوم نے اپنا 64واں یوم آزادی منایا تو اُس وقت بھی قوم کے لئے یہ اگست کا مہینہ ایک لحاظ بڑی اہمیت اختیار کر گیا کہ اِس دوران پاکستانی قوم ملک میں آنے والے اپنی تاریخ کے ایک ایسے تباہ کُن سیلاب کی وجہ سے ایک کڑے امتحان اور آزمائش سے گزرہی تھی جس کی مثال ملک کی تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔

اگرچہ اِن سطور کے رقم کرنے تک پاکستانی قوم اِس سیلاب کی تباہ کاریوں اور نقصانات سے دوچار ہے اور اِس میںبھی کوئی شک نہیں کہ ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کو دنیا بھی مان چکی ہے کہ یہ تباہ کُن سیلاب جہاں پاکستانی قوم کے لئے ایک کٹھن امتحان ہے تو وہیں پاکستان میں آنے والے تاریخ کے اِس تباہ کُن سیلاب کودنیا اپنے لئے بھی ایک بڑا چیلنج قرار دے رہی ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لئے اقوام عالم بھی حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر اِس کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے۔

اگرچہ یہ اہلِ پاکستان کے لئے بڑی حد تک حوصلے کا باعث ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے جو تباہ کاریاں ہوئیں وہ اپنی جگہ ہیں مگر دنیا نے اِس مصیبت کی گھڑی میں پاکستان کو اکیلا نہیں چھوڑا ہے اور وہ پاکستان کے متاثرین سیلاب کی مدد کے لئے اپنے جو قدم بڑھا رہی ہے اِس کے اِس جذبے کو دیکھتے ہوئے مصیبت زدہ پاکستانی قوم اپنی پریشانیاں اور مصیبتیں بھی بھول چکی ہے اور اُمید رکھتی ہے کہ پاکستان سے اِس وقت ہمدردی کا اظہار کرنے والے دنیا کے ممالک اپنے قول و فعل پر پورا اُترتے ہوئے متاثرین سیلاب کی بحالی کے لئے آخری دم تک اپنی مدد جاری رکھیں گے۔

اور جہاں سیلاب کی تباہ کاریوں سے حکومتِ پاکستان اور ملک کی سترہ کروڑ عوام پریشان ہیں تو وہیں اِن لمحات میں اِن کے لئے یہ خبر جو اَب عیاں ہوئی ہے یقینا ًباعث مسرت ہوگی کہ دنیا نے آج63سال بعد یہ تسلیم کرلیاہے کہ پاکستان ایک معاشی اصطلاحاتی ملک ہے جس کے مطابق 2005ءمیں عالمی بنک اپنی ایک رپورٹ میں کہہ چکا ہے کہ پاکستان آزادی کے وقت قدرتی گیس اور اسٹیل سے محروم ضرور تھا مگر آج کاروباری ماحول کے لحاظ سے پاکستان، چین اور بھارت سے کئی گنا زیادہ بہتر حالت میں ہے اور پاکستان کی آزادی کے بعدمعاشی ترقی اوسط عالمی معاشی ترقی سے بہتر رہی اور آج فی کس آمدنی کی شرح میں11گنا سے بھی زائد اضافہ ہوچکا ہے اور اس کے ساتھ ہی عالمی بینک اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے اپنی اِسی رپورٹ میں بلا کسی روک ٹوک کے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ پاکستان کاروبار کے حوالے سے بہتر ماحول کے 181 ممالک کی فہرست میں چین،بھارت اور روس سے بہتر بلکہ بہت بہتر ملک ہے۔

اِس حوالے سے اگر دیکھا جائے تو پاکستانی معیشت قوتِ خرید کے لحاظ سے دنیا کی 26ویں اور ڈالر کے پیمانے سے 47ویں بڑی معیشت ہے اور اِس کے ساتھ ہی یہ اپنی اِس رپورٹ میں پاکستان کو خطے میں سب بڑا جبکہ دنیا میں معاشی اصطلاحات کرنے والا 10واں بڑا ملک اور اِس کی معیشت کو چین کے بعد تیز ترین ترقی کرتی معیشت بھی قرار دے چکا ہے۔

یہ خوشخبری اِس بہادر اور باہمت پاکستانی قوم کو اِس وقت سُننے کو ملی کہ جب یہ اپنے یہاں آنے والے اپنی تاریخ کے انتہائی تباہ کُن سیلاب سے دوچار ہے اور اِن دِنوں جہاں پاکستانی قوم کے چہرے پر خوشیوں کی جگہ مایوسیوں اور اداسیوں کا ڈیرا ہے تو اِس حال میں بھی اِس قوم نے اپنا 64واں یوم جشنِ آزادی سادگی سے منایا۔

الحمدللہ! یہ بھی کتنی ہمت اور اعزاز کی بات ہے کہ اِن حالات میں بھی سادگی سے ہی صحیح مگر اِس قوم نے اپنا 64واں جشنِ آزادی اپنی قومی روایات کے مطابق ضرور منایا اور دنیا کو یہ بتا دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور پائندہ قوم ہیں ہم سب کی ہے پہچان پاکستان..... پاکستان...... اگرچہ اِس حوالے سے مرکزی تقریب جو اسلام آباد میں ہونی تھی وہ تو منعقد نہ ہوسکی مگر اِس کے باوجود بھی صوبائی سطح پر اِس زندہ قوم نے اِس مصیبت کی گھڑی میں بھی اپنے وطن سے محبت کا اظہار کچھ اِس طرح سے کیا کہ ملک کی بہت سی سماجی تنظیموں نے سیلاب سے متاثرین کی مدد کر کے اِن کے ساتھ مل کر اپنا 64واں جشنِ آزادی منایا۔

اِس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ یہ اگست کا مہینہ ہے اورآج سے 63سال قبل رواں ماہ کی 14تاریخ کو ہی دنیا کے نقشے پہ ہمارا یہ وطن عزیز پاکستان اپنی پوری تابانیوں کے ساتھ ایک آزاد اور خودمختار اسلامی ریاست کے طور پر نمودار ہوا اور یہ اعزاز اِس ارض ِ پاک کو ہی حاصل ہے کہ اِس خطے پر جس ریاست کا قیام عمل میں لایا گیا وہ خالصتاََ ایک اسلامی ریاست کے طور پر وجود میں آنے والا ملک پاکستان تھا اور اِس سے بھی انکار نہیں کہ ہمارے اِس مملکت خداداد پاکستان نے اپنے قیام کے چند ہی سالوں میں اپنی جدوجہد کے بدولت ہونے والی ترقی سے جہاں دنیا کو یہ بتا دیا کہ یہ قوم ایک باشعور اور تہذیب یافتہ قوم ہے تو وہیں پاکستانی قوم نے دنیا کی تمام اقوام سے منفرد اور جدا اپنی تہذیب وتمدن سے بھی ساری دنیا کو اپنا گرویدہ بنالیا تھا یہ قوم دنیا میں انقلاب برپا کر سکتی ہے تو اُدھر ہی اِس نے یہ بھی دنیا کو واضح کردیا تھا کہ یہ قوم دنیا کو فتح کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔

مگر دوسری طرف یہ بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ اپنے قیام سے لے کر آج تک اِس آزاد اور خودمختار مملکت خداداد پر اپنے اور اغیار کی طرف سے اِس کی خودمختاری اور سالمیت کے خاتمے کے لئے طرح طرح حربے استعمال کئے گئے کہ ہر بار قوم کی ملی یکجہتی اور اتحاد اِن کے آڑے آئی اور اِسی جذبے کی بدولت اِس کے دشمنوں کو اپنی ہر سازش میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور آج بھی جب اِس کے دشمن اپنی گھناؤنی سازشوں سے اِس ارضِ پاک میں خانہ جنگی اور قتل و غارت گری کی کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اِن لمحات میں بھی صرف ضرورت اِس امر کی ہے کہ ساری پاکستانی قوم ماضی کی طرح اِس بار بھی اپنے مثالی اتحاد و یگانگت اور ملی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے سامنے ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوکر دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنا دے۔

اور دنیا کی تمام قیمتی معدنیات اور زراعت سے مالا مال ہونے والی یہ عظیم اسلامی ریاست پاکستان جو اِن دنوں اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کی تباہ کاریوں سے دوچار ہے جس میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کا دائرہ بیشک دن گزرنے کے ساتھ ساتھ وسیع تر ہوتا جا رہا ہے اور ہر طرف سیلاب کی تباہ کاریوں کا ہولناک منظر ہے اور اقوام عالم نے بھی پاکستان کی اِس تباہ کُن صورتِ حال کا جائزہ لینے کے بعد اپنی امدادی رقوم کے خزانوں کے منہ پاکستان کے لئے کھول دیئے ہیں اور دنیا کے بیشتر ممالک پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کو دیکھتے ہوئے اِس کی مدد کر رہے ہیں۔

تو ایسے میں ہم سب کو بھی چاہئے کہ ہم اپنے تمام سیاسی، مذہبی، علاقائی، اور لسانی اختلافات کو بھولاتے ہوئے ایک بار پھر مکمل طور پر ملی یکجہتی اور یگانگت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے اِس ناگہانی آفت کا مقابلہ کریں اور اپنے ملک کو سنوارنے اور اپنے پریشان حال لوگوں کی داد رسی کریں اور اِن کے اُجڑے گھروں کو پھر سے بنانے میں اپنے اپنے حصے کا کام کر کے امر ہوجائیں۔اور اپنے اتحاد اور ملی یکجہتی کے جذبے سے ملک میں آئے ہوئے سیلاب کی کمر توڑ کر رکھ دیں اور اِس کو بتا دیں کہ ہمارے حوصلے آسمانوں سے بھی بہت زیادہ بلند اور ہمارے عزم جوان ہیں سیلاب کی یہ لہریں ہمارا اَب کبھی بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتیں اور پھر یقین جانیے کہ سیلاب بھی ہمارے حوصلے اور ہمت کے آگے بے بس ہوکر پھر کبھی بھی ہمارے ملک کا رخ بھی نہیں کرے گا مگر شرط صرف اتنی سی ہے کہ ہم سب کو اِس امتحان گھڑی میں اپنی اپنی ذات،زبان، رنگ و نسل اور انا کے خول سے باہر نکل کر صرف ایک پاکستانی بن کر سوچنا ہوگا بس تو پھر دیکھیں ہم سیلاب کو کیسا مار بھگاتے ہیں کہ وہ پھر کبھی ہمارے ملک پاکستان نہیں آئے گا۔
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 888416 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.