طلبہ و طالبات کی سوچ

ہم طالبات بھی آخر کیا کریں ہر روز اک نیا ہنگامہ ہی ہمارے سر پر سوار ہوتا ہے ہم کو ہر موقع پر نظر انداز کیا جاتا ہے سب سے بڑی مشکل تو ہمارا سلیبس ہے اب بھلا کوئی ہم سے پوچھے کے اس سلیبس کا کیا فائدہ جو ہمارے لئے مشکلات پیدا کر دے میرے تو ان سلیبس بنانے والوں کو مفید مشورے تو بے شمار ہیں لیکن ہماری سنتا کون ہے میں تمام طالبات کی طرف سے اس کا اظہار کرتی ہوں

سب سے پہلے انگلش
ہم بےچارے غریبوں کو تو اس کی کیا خاک سمجھ آئے گی انگلش کے پریڈ میں تو نیند ہی اتنی آتی ہے جیسے ہی سر چوھدری پڑھاتے ہیں تو ایسے لگتا ہے کہ لوری دے رہے ہوں ویسے بھی ہم کو کیا سمجھ اوپر سے انگلش بھی اور سلیبس والے بھی کیا پاکستان میں ہی اس کو ترتیب دیتے ہیں ایسا تو لگتا ہی نہیں ہے بھلا اس کی جگہ کوئی اور کتاب ان کو نہیں ملی میرا تو ان کو مفید مشورہ تو یہی ہے اس کتاب کی جگہ کوئی سیر و تفریح کی کتاب ہوتی پھر دیکھتے کے طالبات و طلبہ کیا کچھ کرنے کے قابل تھے

اب ذرا اردو کی طرف آتے ہیں
اس کتاب کو دیکھتے ہی دل باغ باغ ہو جاتا ہے لیکن سارا مزہ غالب اور میر تقی میر کی شاعری پہ ختم ہو جاتا ہے
میر دریا ہے سنے شعر زبانی اسکی
اللہ اللہ رے طبعیت کی روانی اسکی

بھلا ھمیں کیا پتہ میر تقی میر کیا بیان کر رہا ہے ان کی جگہ تو وصی شاہ اور پروین شاکر کی شاعری ہونی چاہیے پھر تو پرچہ حل کرتے ہوئے بھی مزہ آ جائے گا واہ واہ کیا مزہ آئے گا

ابھی یہ جاری ہے میں آئندہ طلبہ کے مزید احساسات بیان کروں گی
Samia Bashir
About the Author: Samia Bashir Read More Articles by Samia Bashir: 2 Articles with 2351 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.