اَب کیا کشمیر کی آزادی قریب ہے؟

کیابھارت کو کشمیریوں پر ظلم وستم کرنے کی امریکی حمایت حاصل ہے تب ہی تو؟ امریکاکشمیرپرپاکستان سے بھارتی زبان استعمال کررہاہے ،کیاامریکا اوریُواین اُو اور اُوآئی سی کو بھارتی افواج کا کشمیریوں پر ڈھایا جانے والا ظلم نظرنہیں آرہاہے۔
یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے مقبوضہ کشمیرمیں ظالم و جابربھارتی افواج کا ہمارے آزادی کے متوالے نہتے کشمیری بھائیوں ، بہنوں اور معصوم بچے اور بچیوں پر ظلم و ستم اور آگ و خون کاایک نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے مگرجس طرح ماہِ رواں کے پچھلے کئی دِنوں سے بھارتی افواج نے کشمیری عوام پر ظلم و ستم کی اِنسانیت سوزتاریخ رقم کرنے کا سلسلہ جاری رکھاہواہے اور گویا کہ آج جس طرح بھارتی جلاد افواج کے ہاتھوں کشمیرجل رہاہے اِس پر زمین بھی تھرااُٹھی ہے اور آسمان بھی روپڑاہے اَب کیا مقبوضہ کشمیرکے کشمیری بھائیوں کی آزادی قریب ہے؟؟ تو اُمید رکھنی چاہئے کہ ہاں بہت جلد آزادی ملنے والی ہے۔

مگرلمحہ فکریہ یہ ہے کہ اِس پر بھارت وامریکاسمیت اقوام ِ عالم کی آنکھیں ابھی تک بند ہیں اور اِن کے کان بہرے ہوچکے ہیں سب دیدہ و دانستہ نہتے کشمیریوں کی آہ و فغان سُننے کو تیار نہیں ہیں ،کوئی بھی ایسا نہیں ہے کہ جو نریندرمودی اور بی جے پی کے دہشت گردوں اور جنگی جرائم کی مرتکب بھارتی دہشت گرد افواج کے کان کھینچے اور اِس کے ہاتھ و جسم پر دوچار ڈنڈے مار کر یہ سمجھائے کہ تم یہ کیا کررہے ہو؟؟ تم لوگ نہتے کشمیریوں پریہ کیسی ظلم وستم کی تاریخ رقم کررہے ہو؟؟ تھو...تھو...!! اپنی ہٹ دھرمی سے اپنا کردارتو مسخ کرہی رہے ہو اوراُلٹا ہمارادامن تھام کر تم لوگ ہمارے کردار پر بھی بڑااور سیاہ سوالیہ نشان لگارہے ہو۔‘‘

اَب ایسے میں یہاں سوال یہ پیداہوتا ہے کہ مگر ایساکون کرے گا؟؟ اور کِسے کیا پڑی ہے؟؟ کہ کوئی بھارت جیسے ضدی اور جنگی جنون میں مبتلاپاگل کے منہ لگے؟؟ہاں ایسا ضرور ہے کیونکہ سب ہی کی کشمیر کے معاملے میں بھارت کو حمایت حاصل ہے اور بالخصوص امریکا تو یہ چاہتاہی نہیں ہے کہ بھارت کشمیریوں اور پاکستانیوں کی خواہشات اور درخواست اور اِن کے کسی دباؤ میں آکر مسئلہ کشمیر امریکی مرضی کے بغیر خاموشی سے حل کردے۔

یقین جانیئے کہ آج اگر امریکا چاہئے تو مسئلہ کشمیر چند ایسے جملوں ’ ’ امریکا کی خواہش ہے کہ اَب بھارت مسئلہ کشمیر کومزید طول نہ دے اور فوری طور پر اقوام ِ متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق استصوابِ رائے سے تُرنت کشمیر کا مسئلہ حل کردے ‘‘ تو کوئی شک نہیں کہ آج ہی مسئلہ کشمیر صرف چند سیکنڈوں ، چندمنٹوں ،چندگھنٹوں ، چنددِنوں ، چندہفتوں اور چندماہ ہی میں حل نہ ہوجائے تو کہنا....!!

مگرچونکہ امریکا کو مسئلہ کشمیر ابھی حل ہی نہیں کرنا اورکراناہے تو پھروہ ابھی یہ ہرگز نہیں چاہے گا کہ اِ س کی مرضی کے بغیر بھارت مسئلہ کشمیر حل کرے بلکہ اَب تو امریکا کی مسئلہ کشمیر سے متعلق یہ خواہش واضح طور پر عیاں ہوتی نظرآرہی ہے کہ بھارت کو کشمیرپر مکمل امریکی حمایت حاصل ہے جس کی بِناپر بھارت کھلم کھلاکشمیریوں کو اپنی دہشت گرد افواج کے ہاتھوں نشانہ بنارہاہے اور تاریخ ساز ظلم و ستم کے پہاڑ توڑرہاہے ۔

آج اِس میں بھی کوئی شک اور کوئی دورائے نہیں ہے کہ دہشت گرد بھارتی افواج کی دہشت گردی کے ہاتھوں کشمیر ی نوجوان برہان وانی کی شہادت نے کشمیریوں میں آزادی کی ایک نئی لہر بھونک دی ہے اور اَب یقینی طور پر وہ دن کوئی دور نہیں رہاہے کہ جب بہت جلد مقبوضہ کشمیر کے آزادی کے لئے متلاش ہمارے کشمیری بھائیوں اور بہنوں اور بچے اور بچیوں اور نوجوانوں اور جوانوں اور بڑے بوڑھوں اور کشمیر کے چرندوں پرندوں اور کشمیر کی سب درو دیواروں کوبھی بھارتی حکمرانوں اور بھارتی افواج کے تسلط اور ظلم و ستم سے آزادی نصیب ہوجائے گی یہ بھی آزادی سے اپنے علاقے اپنے گھر وں کے آنگنوں اور بازاروں اور شاہراہوں پر اپنی آزاد زندگیاں پوری آزادی سے سُکھ اور چین کے ساتھ گزار سکیں گے آج اپنی اِسی آزادی کے حصول کے خاطر ایک لمبے عرصے(اور بالخصوص حالیہ چنددِنوں ) سے بھارتی افواج کے ظلم وستم کا نشانہ بننے والے اپنے کشمیری بھائیوں اور کشمیری قوم کو ساری پاکستانی قوم سلام پیش کرتی ہے۔

اِس منظر میں آج سات آٹھ روز گزرجانے کے باوجود بھی مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور معصوم کشمیریوں پر ظالم بھارتی افواج کی دہشت گردی اور پُرتشدد کارروائیوں کے جاری سلسلے میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتاجارہاہے نریندرمودی کی پجاری اور مودی دیوتا کے کشمیریوں سے متعلق آنے والے احکامات فوری عملدرآمد کرتی بھارتی افواج اپنی ساری مشینری کے ساتھ نہتے اور معصوم کشمیریوں پر ظلم و ذیاتی کے پہاڑ توڑے جارہی ہے بھارتی افواج نے کشمیر یوں پر حیات تنگ کردی ہے کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع کردیاگیاہے ، ٹیلی فون لائنیں، موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بندکردی گئیں ہیں کرفیولگاکر معاملات ِ زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیاگیاہے، دہشت گرد بھارتی افواج کشمیریوں کو آزادی سے بھٹکاکر دہشت گردی کی جانب راغب کرنے کے حربے استعمال کررہی ہے ، کشمیر کی آزادی کی ساری اعلیٰ قیادت گرفتارکرکے پابندسلاسل کردی گئی ہے ۔

مگر یہاں حیران اور پریشان کردینے والی بات یہ ہے کہ ایسے میں پھر بھی امریکا اور یو این اُواور ہماری اُوآئی سی جیسے اداروں کو کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھو نہتے اور معصوم کشمیریوں پر ہونے والی دہشت گردی ابھی تک نظر نہیں آرہی ہے آج یہی وجہ ہے کہ اِن کے اِس دوغلے پن پر دنیا تھوتھو کررہی ہے اور امریکا اور یو این اُو اور اُو آئی سی کے بے رحمانہ سلوک اور رویوں پر سوائے دہت تیری کے کہنے کے اور کچھ نہیں کہہ پارہی ہے اور اِس کے ساتھ ہی یہ کہنے اور سوچنے بھی لگی ہے کہ جیسے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کے لئے بھارتی حکمرانوں اور بھارتی افواج کو امریکا اور یواین اُو اور اُو آئی سی کی پوری پوری حمایت حاصل ہے اِسی لئے بھارتی افواج بے لگام ہوگئی ہے اور کشمیریوں کوبیدریغ پُرتشددکارروائیوں کا نشانہ بنارہی ہے۔

یوں اَب تک مقبوضہ کشمیر سے آنے والی اطلاعات کے مطابق دہشت گرد بھارتی افواج کے ہاتھوں ہونے والی وحشیانہ اور پُر تشددکارروائیوں سے کشمیر میں شہداء کی تعداد40کے قریب تک جاپہنچی ہے اور ہنوز نہتے کشمیریوں پر بھارتی افواج کے ظلم وستم اور (جسم کے اُوپری حصوں ) آنکھوں میں چھرے لگنے سے دوہزار سے زائد معصوم کشمیری بینائی سے محروم اور زخمی بھی گئے ہیں اور ساتھ ہی شہیدہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔اِس منظر میں تشویش یہ ہے کہ آخر بھارتی افواج کا کشمیریوں پر جاری یہ ظلم و ستم کا سلسلہ کب اور کہاں جاکر رکے گا؟؟

جبکہ مقبوضہ کشمیراورپاکستان سمیت دنیا بھر میں اِنسانی حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی تمام بڑی چھوٹی تنظیمیں امریکا سمیت اقوام ِ عالم میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی افواج کے توڑے جانے والے ظلم و ستم کو فوری طور پر رکوانے اور مظلوم کشمیروں کواقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے سے بھارتی ظلم وستم سے آزادی اور انصاف دلوانے کے لئے عالمی اداروں سے رجوع کررہی ہیں جبکہ یہاں یہ امرباعثِ فخرو افتخار ہے کہ آج مقبوضہ کشمیرکے نہتے اور معصوم کشمیری بھائیوں کو بھارتی افواج کے اِنسانیت سوز ظلم وستم سے نجات دلانے کے لئے ہمارے وزیراعظم نوازشریف وجنرل راحیل شریف اور پاکستانی دفترخارجہ سمیت پوری پاکستانی قوم، سیاسی اور مذہبی جماعتیں اور پاکستانی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں جنہوں نے اپنی اولین ذمہ داریوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے اور دنیابھرمیں کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کو تسلیم کرانے کا بیڑااُٹھالیاہے، اور برملااور دوٹوک امریکا سمیت یو این اُواور اُوآئی سی کو یہ باور کرادیاہے کہ خطے میں دائمی امن و امان کے لئے فوری طور پر مسئلہ کشمیر حل کرناہوگا اِس کے بغیر دنیا میں امن کا خواب سیراب ہی رہے گااوراِس کے ساتھ ہی دنیا کے امن پسند ممالک سے یہ اپیل بھی کردی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک بھارت سے ہر اقسام کے تعلقات فور ی طور پر منقطع کئے جائیں اور امریکا اور یو این اُو اور اُو آئی سی پر اختلاقی اور سیاسی معاشی اور معاشرتی دباؤ بھی بڑھایاجائے کہ یہ کشمیر یوں پر ظلم وستم کے معاملے میں اپنی ظاہر و باطن حمایت کا سلسلہ فوری طور پر ختم کردیں اور اپنی اولین ترجیحات میں مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے خاطر کوششوں کو حتمی شکل دیں تاکہ مقبوضہ کشمیرکے نصف صدی سے آزادی کے متوالے نہتے کشمیریوں کو بھارت حکمرانوں، سیاستدانوں ، انتہاپسندوں اور دہشت گرد بھارتی افواج کے ظلم وستم سے نجات حاصل ہواور وہ بھی آزادی سے اپنی زندگیاں گزارسکیں اور اَب آخرمیں، میں بھارتی افواج کے ظلم و ستم کے شکار اپنے نہتے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور بھارت و امریکا اور یو این اُو اور اُو آئی سی سے ہمدردانہ اپیل کرتے ہوئے شاعر کے اِس دُعائیہ شعر کے ساتھ جازات چاہوں گا کہ :۔
اِس جگہہ رہیئے جہاں دل کا زیاں کوئی نہ ہو اِس جگہہ چلئے جہاں نامہرباں کوئی نہ ہو
اُس خیابانِ اِرم میں اے صبالے چل ہمیں درد کے شعلے جہاں غم کا دُھواں کوئی نہ ہو
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 889791 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.