کرپٹ رہنما،گمراہ قوم۔۔۔ صراط المستقیم!!

 میرے مشاہدے میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا تھا کہ جسے میں بیان کیئے بغیر رہ نہیں سکتا،اپنی جوان عمر میں ہر وقت کوشاں رہتا تھا کہ نت نئے مشاہدوں سے سیکھتا رہوں اسی بابت میں نے ہر ماحول میں جاکر اپنی علمی بصارت کو بڑھانے کیلئے مشاہدہ کرتا تھا،اپنے مشاہدوں میں ہر نسل، ہر قوم، ہر شعبہ ،ہر عمل پر گہری نظر جمائے رہتا تھا گوکہ ایسا میرے لیئے کوئی آسان کام نہ تھا لیکن شائد ایسا کرنے سے مجھے تازگی ملتی تھی اورمشاہدوں سے میرا علم بھی بڑھتا تھا، مین نے عظیم استادوں سے تعلیم حاصل کی ، علم کی پیاس مجھے ورثے میں ملی، میرے والد محترم نےپاکستان سے قبل علی مسلم گڑھ یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی انھیں علم و فنون کا جنون تھا وہ ماہر تعلیم گزرے ہیں۔ والد کی تربیت اور اساتذہ کی تعلیمات نے بہت کچھ عنایت کی، آج مین کچھ نہ ہوکر بھی اپنے عظیم اساتذاہ کرام اور والد کے دیئے گئے علم سے بہر ہ مند ہوں اور ہمیشہ سے دعا کرتا ہوں کہ علم کی پیاس میری نسلوں میں بھی پیدا رہے آمین ۔اپنے مشاہدوں کی تلاش میں سرگرداں تھا کہ میں نے دیکھا کہ ایک جگہ کچھ جواری ،جوا کھیل رہے ہیں اور ساتھ ساتھ نشے کے لطف بھی لے رہے تھے،کسی ایک نے غلطی کردی تو دوسرے نے اس کی غلطی کی بھی نشادہی کی گو کہ یہ سلسلہ بڑھتا گیا اور سب کے سب ایک دوسرے کے راز افشاں کرنے لگے بات مزید بڑھے تو گتھم گتھا ہوگئے کئی ایک زخمی بھی ہوئے، شور شرابے کی وجہ سے ان کے کرتوت کا علم عوام کو ہوا ،عوام نے پولیس کو اطلاع دی تو چند ہی لمحوں میں پولیس آں پہنچی اور ان سب جواروں کو آدبوچا، ہاتھوں میں ہتھکڑی لگاکر پولیس وین میں بیٹھاکر تھانے کی جانب روانہ ہوگئی اور جاتے جاتے کہ گئی کہ کچھ معزز لوگ بھی تھانے پہنچ جائیں ، چند معزز لوگ تھانے کی جانب روانہ ہوگئے تو میں بھی دبے قدموں ان کے پیچھے ہولیا، تھانے پہنچ کر میں نے دیکھا کہ انچارج تھانے دار نے جواریوں کو سلاخوں کے پیچھے بند کررکھا تھا ، معزز شہریوں نے آکر جواریوں کے عمل سے آگاہ کیا اور ان کے مگرہ کام کو بند کرنے کیلئے اجتماعی درخواست جمع کرائی جس پر انچارج تھانے دار نے جواری کے خلاف پرچہ کاٹ دیا اور عدالت میں ڈگری جمع کرانے کیلئے دستاویزات تیار کرنے کو اپنے ماتحت افسر کو ہدایات دیں اور آخر کار عدالت نے جواریوں کو کئی سال اور دیگر جرمانوں کیساتھ سزادی۔ ایک وقت وہ تھا کہ جوا، شراب، افیون فروخت کرنے پر نہ صرف پولیس اپنی ذمہ داریاں احسن طریقوں سے سر انجام دیتی تھی بلکہ عدالتوں میں فیصلے انصاف کی بنیاد پر فی الفور ہوا کرتے تھےلیکن آج ملک کے سب سے اہم ترین عہدہ پر فائز وزیر اعظم اور وزرا جرائم، کرپشن اور عوام سے مسلسل جھوٹ بولتے رہتے ہیں لیکن اس کا احتساب نہ پاکستان کی عدالت کے پاس ہے اور نہ عوام میں ،جب ادارے اور عدالتیں خاموشی اختیار کرلیتی ہیں تو جمہوری ممالک میں عوام بھرپور انداز میں اپنے کرپٹ سربراہوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوتی ہیں اور ایسا احتجاج عوام کرتی ہے کہ ملک کا پہیہ جام ہوجاتا ہے ریاست چلانا ممکن نہیں ہوتا،اُس وقت تک جب تک عوام کو اپنے کرپٹ رہنما، کرپٹ نوکرشاہی اور کرپٹ اداروں کی اصلاح نظر نہ آتی عوام اپنا احتجاج جاری رکھتی ،لیکن دور حاضر میں پاکستان ایسے حالات سےدوچار ہے جس میں بیرونی دشمن کی سازشیں کے علاوہ اندرونی منافقت اور غداری کا سامنا ہے ، ایوان کرپشن کی نظر ہوگئے ہیں سوائے چند ایک ممبر ہونگے جو کرپشن، بدعنوانی، ظلم و زیادتی اور غداری کے عمل میں نہ ہوں ، زیادہ تر ایوان میں وہی لوگ ہیں جو بے ضمیر، وطن فروش ہیں۔اداروں کی ٹوٹ پھوٹ اور بے ترتیبی،بے ضبط،انتشار انہیں سیاسی رہنماؤں کی عنایتیں ہیں۔عوام کو لالچ اور دھوکے دیکر بے بس مجبور بنادیا گیا ہے اور کہیں چھوٹی چھوٹی قوموں میں منقسم کرکے یہ رہنما اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں، یہ سیاسی رہنما عوام کے ساتھ ساتھ ملک کو تباہی و برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں لیکن کوئی یہاں سنائی نہیں ، عدالتیں خاموش، ادارے خاموش اور محافظ بھی خاموش!! کیا یہی چلتا رہیگا، اس وطن کو پاش پاش کرنے والا ہی منتخب ہوتا رہیگا؟؟ نفرتوں کے بیج بونے والے اقتدار میں آتے رہیں گےلگتا تو مجھے یہی ہے کہ اللہ اور اس کے حبیب محمد ﷺ ہم قوم سے ناراض ہوگئے ہیں ، یقیناً ہم لوگوں (پاکستانی قوم) نے بھی اپنی خواہشوں کی تکمیل کیلئے ہر جائز و نا جائز طریقہ کار کو اپنالیا ہے ایسے میں اہم اپنے کرپٹ، بدعنوان سربراہوں کے جرموں میں برابر شریک ہیں، ہمیں سب سے پہلے خود بدلنا ہوگا، اپنی روشن مستقبل، اعلیٰ تقدیرکیلئے بصورت ہم دنیا میں ایٹمی طاقت رکھتے ہوئے بھی انتہائی کمزور، بے عزت اوررسوا دیکھے جائیں گے، ہمارا ٹھکانہ نہ یہاں پرسکوں ہوگا اور نہ دنیا میں کہیں بھی کیونکہ ہم اپنے روش سے باز نہ اائے تو دنیا میں ہمیں جھوٹی، بے ایمان ، دھوکے باز قوم سمجھا جائیگا اور ہم تنہا رہ جائیں گے ہر کوئی دشمن ہمیں دبوچ لے گا ایسی اذیت ناک زندگی بن جائیگی جو غلامی سے بھی بدترین ہے، ابھی بھی وقت ہے کہ ہم (پاکستانی قوم ) اپنااحتساب کریں اور اس راستے پر چلیں جس کا حکم اللہ نے دیا ہے یعنی صراچ المستقیم۔۔۔۔ اللہ پاکستان کا حامی و ناظر رہے آمین۔ پاکستان زندہ باد ،پاکستان پائندہ باد۔۔۔۔۔
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 246011 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.