مودی کے لیے سعودی عرب کا سب سے بڑا سول ایوارڈ

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نریندر مودی کو یہ ایوارڈ رائل کورٹ میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے دیا گیا۔ بھارتی وزیر اعظم کو یہ ایوارڈ ان کی نئی دہلی روانگی سے قبل دیا گیا۔ اس سے ایک دن قبل سعودی فرمانروا نے بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے سرکاری دورے پر بھارت آنے کی پیشکش کو قبول کیا۔دونوں ممالک کے مابین وفود کی سطح پر سرمایہ کاری، تجارت اور انسداد دہشت گردی کے لیے تعاون مزید بڑھانے پر بات چیت ہوئی جس کے بعد بھارتی وزیر اعظم نے شاہ سلمان کو سرکاری دورے پر بھارت آنے کی دعوت دی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تاحال کسی پاکستانی وزیر اعظم کو سعودی عرب کی جانب اس اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نہیں نوازا گیا۔پاکستان میں دہشت گردی میں ہزاروں لوگوں کو شھید کروانے والے مودی ۔ مشرقی پاکستان کو توڑنے والے مودی، کشمیر گجرات اور پورئے بھارت میں مسلمانوں کو خون میں نہلانے والے مودی کو عالم اسلام کے عظیم ملک سعودی عرب کی جانب سے اعلیٰ ترین سول اعزاز ملنے کے بعد۔ہمای مذہبی و سیاسی جماعتوں کا کیا موقف ہے؟۔ کیا سعودی عرب نے بھی اپنی تجارت کی پاسداری کی ہے مسلمانوں کے خون کا کوئی پاس نہیں رکھا ؟ یا جس طرح ایران کہہ رہا ہے کہ بھارت ہمارا دوست ملک ہے اور پھر ہم کس کے دوست ہوئے۔ہمارئے اداروں کو معلوم ہے کہ کون سا ملک ہمارا دوست ہے اور کون سا ملک امریکہ و بھارت کا دوست ہے۔دُشمن ملک کا دوست کیا ہمارا دوست ہے؟ کمنٹس کرتے وقت گزارش ہے کہ ہمیں اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ اﷲ پاک پاکستان کو قائم رکھے۔پاک فوج زندہ آباد جو اپنی جانیں قربان کرکے اِس ملک کی حفاظت کر رہی ہے۔مودی کو اُس ملک کی جانب سے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا جانا اِس بات کی دلالت ہے کہ ہمارئے سعودی عرب کے بھائیوں کو شائد حالات واقعات کی خبر ہی نہیں کہ پاکستان کا ازلی دُشمن بھارت ہے اور کشمیر میں پچھلے ستر سالوں سے لاکھوں مسلمانوں کا قتل کر چکا ہے۔ گجرات ،احمد آباد، آسام وغیرہ میں مسلمانوں کو قتل کرنا مودی کا محبوب مشغلہ ہے۔ائے کاش ہمارئے عرب ملک کے بادشاہ سلامت یہ پیش نظر بھی رکھتے کہ پاکستانی جو اُن پر ہر وقت جان واری کرتے ہیں اُن کو پچھلے پندرہ سالوں سے دہشت گردی کی جنگ میں پھنسانے والا یہ بھارت ہے۔ ابھی تو کل کی بات ہے بنگلہ دیش میں حُسینہ واجد کے ساتھ بیٹھ کر نریندر مودی نے یہ اقرار کیا تھا کہ ہاں مشرقی پاکستان توڑنے والوں میں میں بھی شامل تھا۔ شائد ہمارئے سعودی عرب کے حکمران یہ بھی بھول گئے کے پاس کو تباہ برباد کرنے کے لیے ایٹری چوٹی کا زور لگانے والا مودی جو کہ پاکستان کا دُشمن ہے تو پھر اُن کا دوست کیسے ہو گیا۔میڈیا اتنا زیادہ متحرک ہے کہ اِس طرح کی بات فوری طور پر لوگوں تک پہنچ جاتی ہے ۔ ہم پاکستانی کب کہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات نہیں ہونے چاہیے۔ لیکن اِس طرح کے جذبات سعودی عرب کی جانب سے ہیں تو پھر ہمارا دوست کون ہے۔ کیا بھارت ہمارا دشمن ملک نہیں ہے؟ اگر بھارت دُشمن ملک ہے تو پھر سعودی عرب جس کے لیے پاکستانی ہر وقت جان دینے کے لیے تیار رہتے ہیں اُن کے ساتھ تعلق کی وجہ مکہ اور مدینہ ہے۔ مودی کونسا کوئی مسلمان ملک کا سربراہ ہے۔ اِس کا ٹریک ریکارڈ شاہد ہے کہ اِس نے مسلمانوں کا ہمیشہ قتل عام کیا ہے۔ایسے شخص کے لیے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ کا دیا جانے پاکستان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ میرئے خیال میں تو ہماری خارجہ پالیسی کی بہت بڑی ناکامی ہے۔ میرا نو سال کا بچہ مجھ سے آج پوچھ رہا تھا کہ بھارت تو ہمارا دشمن ہے یہ تو ہمارئے ملک کے بچوں کو سکولوں میں قتل کرتا ہے سر عام مارتا ہے تو پھر مکہ اور مدینے والے ملک کے حکمرانوں نے مودی کو ایوارڈ کیوں دیا۔ میرئے پاس اُس کے اِس سوال کا کوئی جواب نہیں۔ میں اُ سے کیا بتاتا کہ یہ خادم الحرمین شریفین تو خودقابض ہیں اِنھوں نے تو یہاں کے حکمرانوں کو تاجِ برطانیہ کی مدد سے ختم کرکے خود اِس پر قبضہ کیا تھا۔ میرئے پاس تو کچھ بھی نہیں اپنے چھوٹے سے بچے کو کہنے کے لیے۔ شائد ہمارئے حکمرانوں کے پاس ہو کچھ کہنے کے لیے۔ اِس کا مطلب صرف یہ ہے کہ صرف پاک فوج ہی ہماری ہے جو ہمیں بھارت جیسے ازلی دُشمن سے تحفظ دئے رہی ہے۔پاک فوج زندہ آباد

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 384665 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More