اکثر افراد کو پرانی اور ویران عمارات میں ڈراؤنے سائے
دکھائی دیتے ہیں یا پھر انہیں وہاں عجیب و غریب آوازیں سنائی دیتی ہیں اور
ساتھ ہی انہیں اپنا دم گھٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے اور اس سب کو وہ بدروحوں یا
غیر مرئی مخلوق کا کمال قرار دیتے ہیں-
|
|
تاہم ایک امریکی پروفیسر شین راجرز نے اپنی حالیہ تحقیق کے بعد یہ انکشاف
کیا ہے کہ انسانوں کو پرانی عمارات میں سائے دکھائی دینے٬ دم گھٹنے اور
عجیب و غریب آوازیں سنائی دینے کے واقعات حقیقت میں سچ ہوتے ہیں- لیکن یہ
کسی بھوت یا غیر مرئی مخلوق کی وجہ سے نہیں ہوتے بلکہ اس کا سبب عمارات میں
موجود آلودگی اور خاص کی پھپوندی ہوتی ہے-
امریکہ کی کلارکسن یونیورسٹی کے پروفیسر شین راجرز کے مطابق طویل مدت سے
بند پڑی عمارات میں ایک ایسی زہریلی پھپوندی جنم لیتی ہے جو انسان کی جسم
اور ذہن پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے-
اس کے علاوہ ایسی عمارات کا گھٹن زدہ ماحول چکر آنے٬ دل کی دھڑکن تیز ہونے
اور موڈ میں تبدیلی واقع ہونے کا باعث بنتا ہے اور لوگ اس سب کو خود پر غیر
مرئی مخلوق کا حاوی ہونا قرار دینے لگتے ہیں-
پروفیسر شین کا یہ بھی کہنا ہے کہ “کئی لوگ ایسی عمارات میں سائے یا کسی کے
دکھائی دینے کی شکایت کرتے ہیں- دراصل یہ بھی ان کے اعصابی نظام مرتب ہونے
والے اردگرد کے ماحول کے وہ اثرات کی وجہ سے ہوتا ہے-
|
|
پروفیسر شین کا کہنا ہے کہ وہ اس تحقیق کے لیے اب تک امریکہ کے متعدد ایسے
مقامات پر جاچکے ہیں جنہیں ڈراؤنا مشہور کیا گیا ہے لیکن ہر جگہ انہیں صرف
ماحول کی وجہ سے ہی ایسا محسوس ہوا ہے-
|