شہر اقبالؒ اور شاکر اقبال

 قیام پاکستان سے اب تک مختلف زمینی اورآسمانی آفات کے باوجودپاکستان کاوجودبرقرارر ہنا اس حقیقت کاغماز ہے کہ ابھی اس پاک سرزمین سے نیک اور در دمند انسان ختم نہیں ہوئے ، یہ وہ لوگ ہیں جوحقوق اﷲ اداکرنے کے ساتھ ساتھ حقوق العباد سے بھی چشم پوشی نہیں کرتے۔پاکستان میں جہاں مخصوص بااثر لوگ زراورزورکے بل پر انسانوں کواپنے زیرکرنے کے درپے ہیں وہاں ایک روشن ضمیرطبقہ وہ بھی ہے جواپنے ہم وطنوں کیلئے آسانیاں پیداکرتا ہے۔جودوسروں میں آسانیاں تقسیم کرتے ہیں اﷲ تعالیٰ کی کرم نوازی سے ان کی زندگی بامقصداورسہل ہوجاتی ہے۔مستحق اورمستفید افراد کی دعا ؤں میں بہت اثرہوتا ہے جو ثروت مندافراد کوکئی خطرات ،زمینی وآسمانی آفات اورناگہانی اموات سے بچانے کے کام آ تی ہیں۔تجارت توسبھی کرتے ہیں مگراﷲ تعالیٰ سے تجارت زیادہ منفعت بخش ہے۔ روحانی اورراحت والی زندگی جبکہ نیک انجام کارازاﷲ تعالیٰ سے تجارت میں پوشیدہ ہے ۔یہ لوگ کسی صلے اورستائش کی امید کے بغیر دوسروں کی خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں۔دوسروں کی محرومیوں کامداواکرنے کے ساتھ ساتھ ان کی اشک شوئی کرنے والے افراداوراداروں سے اﷲ تعالیٰ بہت راضی ہوتا ہے۔یقیناایک صادق مسلمان کیلئے اس کے معبود ِبرحق کی رضاسے بڑھ کراس کونین میں کوئی اطمینان، انعام اورافتخار نہیں ہوسکتا ۔ جو صرف اورصرف صلہ رحمی کے تحت محروم بھائی بہنوں کی مددکرتے ہیں عہدحاضرمیں ان کادم غنیمت ہے۔شہراقبال ؒ روحانی ،سیاسی ،سماجی ،معاشی،صنعتی ،زرعی اورثقافتی حوالے سے بہت زرخیز ہے ۔قومی معیشت کی مضبوطی کیلئے شہراقبال ؒ کے صنعتی اداروں اورمزدوروں کی خدمات کوفراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ شہراقبال ؒ کے صنعتکاروں،کاشتکاروں اورہنرمندوں نے انتھک محنت سے اپنے شہرکی کایاپلٹ دی ہے۔ کھیلوں کاسامان ہویاطبی اوزار شہراقبال ؒ میں تیارہونیوالی مصنوعات کاکوئی ثانی نہیں ہے ۔ شہراقبال ؒ میں ثروت مند شخصیات کی بھی کمی نہیں ہے ۔اﷲ تعالیٰ نے انسانیت کادردرکھنے والے شاکراقبال کو اپنے مخلوق کی خدمت کیلئے منتخب کرلیا ہے کیونکہ خالق کی توفیق کے بغیر کوئی اس کی مخلوق کی ضروریات پوری نہیں کرسکتا ۔ شاکراقبال متعدد فلاحی منصوبوں کے روح رواں ہیں،وہ مسلسل کئی برسوں سے شہراقبال ؒ میں ہزاروں مستحق افراد کی مختلف ضروریات پوری کررہے ہیں ۔زہرہ میموریل ہسپتال سیالکوٹ سمیت شہراقبالؒ میں ان کے متعدد فلاحی مراکز کام کررہے ہیں مگر کسی مرکز پران کا نام لکھا ہوانہیں ملتا۔وہ خوشی خوشی مگرخاموشی سے ضرورت مندوں کی خدمت کرتے ہیں۔زہرہ میموریل ہسپتال سیالکوٹ میں کسی امتیاز کے بغیر آنیوالے یتیم اوربے وارث مریضوں کو مفت جدیدطبی سہولیات اورمفت ادویات فراہم کی جاتی ہیں اوران خدمات کے بدلے میں صرف دعاؤں کاتقاضاکیا جاتا ہے۔شاکراقبال اپنے عزیزواقارب سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں بیگناہ اسیران کی رہائی کیلئے رقم صرف اورقانونی مددفراہم کرتے ہیں ۔ شاکراقبال نے شہراقبالؒ کی مختلف پسماندہ آبادیوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے بیسیوں فلٹریشن پلانٹ تعمیر کرائے ہیں جوان سمیت ان کے شفیق ومہرباں ماں باپ اورعزیزواقارب کیلئے بہت بڑاصدقہ جاریہ ہے ۔ وہ ذاتی حیثیت میں متعددبیوہ خواتین اوریتیم بچوں کی کفالت کرتے ہیں۔کسی یتیم کے سرپردست شفقت رکھنا اوراس کی کفالت کرنااﷲ تعالیٰ کوبیحدپسندہے ۔
یتیمی ساتھ لاتی ہے زمانے بھر کے دکھ
سناہے باپ زندہ ہوتوکانٹے بھی نہیں چبھتے

سرورکونین حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ''وہ شخص مومن نہیں جوخودتوپیٹ بھر کے کھاناکھائے اوراس کاپڑوسی جواس کے پہلومیں رہتاہے وہ بھوکا رہے''۔ تاجدارانبیاحضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ''احسان کرنے میں تین ہاتھ کام کرتے ہیں،اﷲ تعالیٰ کاہاتھ سب سے اوپرہوتا ہے ،اس سے ملاہواہاتھ دینے والے کاہاتھ ہوتا ہے اورسب سے نیچے لینے والے کاہاتھ ہوتا ہے لہٰذاء زیادہ احسان کیا کرواورکنجوسی نہ کیا کرو''۔حضرت امام محمدباقر ؑنے فرمایا''چھپا کرصدقات دینا فقروتنگدستی کودورکرتا ہے ،زندگی کوبڑھاتا ہے اورسترقسم کی بری اموات سے بچاتاہے ''۔امام علی رضا ؑ نے فرمایا ''وہ شخص جوصلہ رحمی کرے اس کی عمر تین سال باقی ہے تواﷲ تعالیٰ اس کی عمرتیس برس کردیتا ہے اوراﷲ تعالیٰ جوچاہتا ہے انجام دیتا ہے''۔اشفاق احمد ؒ نے فرمایا''ہم میں سے زندہ وہی رہے گاجو قلوب میں زندہ رہے گااورقلوب میں وہی زندہ رہتے ہیں جودوسروں میں خیراورآسانیاں تقسیم کرتے ہیں'' ۔واصف علی واصف ؒ کاقول ہے '''ایسے لوگوں کی مددکروجن کی زبان بے سوال مگران کاچہرہ سوال ہوتا ہے "۔شاکراقبال کے ہاں کوئی ضرورتمندسوال نہیں کرتابلکہ وہ خود سفیدپوش افراد کی مدد کیلئے انہیں تلاش کرتے ہیں۔ ان کی طرف سے ماہانہ بنیادوں پر سینکڑوں طلبہ وطالبات کے تعلیمی واجبات اداکئے جاتے ہیں،انہیں قلم کتاب اورکاپیاں فراہم کرنابھی شاکراقبال کے نزدیک ان کافرض منصبی ہے۔اﷲ تعالیٰ کاایک صفاتی نام'' یاشکور'' بھی ہے ،اﷲ تعالیٰ کواپنے احسانات کاشکرکرنیوالے بندے بہت عزیز ہیں اوروہ انہیں مزید نوازتاہے۔شاکراقبال اپنے نام کے مفہوم کی طرح اﷲ تعالیٰ کی عنایات کا ہروقت شکراداکرتے رہتے ہیں اوراس شکر کے بدلے میں اﷲ تعالیٰ انہیں مزید نعمتوں سے نوازدیتا ہے۔اگردستیاب مال سے سخاوت نہ کی جائے تووہ انسان کیلئے وبال بن جاتا ہے ،انسان کامال قبرمیں ساتھ نہیں جاتا صرف اعمال ساتھ جاتے ہیں۔مال سے مزید مال بناناکوئی خاص کمال نہیں بلکہ شاکراقبال کی طرح مال کو اعمال کاذریعہ بنانازیادہ منفعت بخش سوداہے ۔ مال کی بجائے اعمال کی ہوس رکھنے والے زندگی بھر کبھی ناکام ونامرادنہیں ہوتے ۔جولوگ اپنے آس پاس ضرورت مندافرادکی خالی جھولیاں اوران کاپیٹ بھر تے ہیں ان کااپنادامن کبھی خالی نہیں ہوتا ۔شاکراقبال کی طرف سے خدمت خلق کاانتھک سفرپچھلے کئی برسوں سے جاری ہے ،ان کی خدمات سے مستفیدہونیوالے زیادہ ترلوگ توان کی صورت اورنام تک سے واقف نہیں ہیں ۔صلہ رحمی اسی کانام ہے ،نیکی وہی ہے جوکرکے دریامیں ڈال دی جائے ۔صدقات اورسخاوت پرسیاست چمکانے والے لوگ اندرسے تاریک ہو تے ہیں۔شاکراقبال کوشہراقبال ؒ کاایدھی بھی کہا جاسکتا ہے تاہم وہ ایدھی کی طرح فنڈریزنگ کرتے ہیں اورنہ انہوں نے آج تک اپنے فلاحی منصوبوں کیلئے کسی دوسرے ثروت مندشخص کوزحمت دی ہے۔وہ گمنام رہنا پسندکرتے ہیں مگران کا کام بولتا ہے۔

آرپی او گجرانوالہ ایڈیشنل آئی جی محمدطاہر ایک پروفیشنل،زیرک اورانتھک پولیس آفیسر ہیں،وہ اپنے فرض منصبی کی بجاآوری کیلئے یوں تو گجرانوالہ میں بیٹھتے ہیں مگران کادل شہراقبال ؒ میں ہوتا ہے۔ گجرانوالہ ڈویژن میں نیشنل ایکشن پلان کوکامیاب بنانے کیلئے آرپی او محمدطاہر کی اصلاحات اوران کے ثمرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ ایڈیشنل آئی جی محمدطاہر کی خدادادصلاحیتوں اوردوررس اصلاحات سے پولیس کلچر میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔انکساری، فرض شناسی،جانبازی اورسرفروشی محمدطاہر کے وصف ہیں،وہ نمازجمعہ ڈسٹرکٹ پولیس لائنز کی جامعہ مسجد میں اداکرتے ہیں،وہاں ان کیلئے کوئی جگہ مخصوص نہیں کی جاتی بلکہ انہیں اپنے سپاہیوں کے ہمراہ نمازاداکرنازیادہ پسندہے۔محمدطاہرمجرمانہ سرگرمیوں کی سرکوبی کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کی ویلفیئر اوران میں مختلف صحتمند تفریحی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے بھی اپناموثر کرداراداکرتے ہیں ۔محمدطاہر کا مختلف عہدوں پرکام کرنے کاتجربہ اورجواں جذبہ ان کے ماتحت سی پی او اورڈی پی اوزسمیت ایس ایچ اوزتک کے بہت کام آتا ہے ۔وہ آئے روزکسی نہ کسی ڈسٹرکٹ یاٹاؤن کادورہ کرتے ہیں،ان کے دوروں سے شہریوں اورپولیس کے درمیان دوریاں ختم ہو رہی ہیں ۔ گجرانوالہ ڈویژن میں خطرناک اشتہاریوں سمیت مختلف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث شرپسندعناصر کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کاکریڈٹ آرپی اومحمدطاہراوران کے ٹیم ممبرز، سی پی او گجرانوالہ وقاص نذیر ،ایس ایس آپریشن گجرانوالہ علی ضیاء ملک ،ڈی پی اوگجرات رائے ضمیرالحق ،ڈی پی اوسیالکوٹ رائے اعجازاحمد،ڈی پی اوحافظ آباد شاکر حسین داوڑ ،ڈی پی اومنڈی بہاؤالدین راجا بشارت، نارووال کے باکمال ڈی پی او سیّد حشمت کمال کوجاتا ہے ۔محمدطاہرکی طرف سے مختلف پولیس دفاتراورتھانوں کاسرپرائزوزٹ مثبت اقدام ہے،وہ انتہائی باریک بین ہیں،دوران معائنہ کوئی معاملہ ان سے پوشیدہ نہیں رہتا ۔شہراقبال ؒ کے پرجوش اورپرعزم ڈی پی اورائے اعجازاحمدنے اپنی نیک نیتی اور کمٹمنٹ کے بل پر اپنی انتظامی صلاحیتوں کالوہامنو ایاہے۔ رائے اعجازاحمد کی اصلاحات سے شہراقبال ؒ کی سطح پر پولیس فورس کے ڈسپلن میں خاصی بہتری آئی ہے۔ و ہ سیاسی مداخلت کے مقابل ڈٹ جاتے ہیں۔رائے اعجازاحمدڈسپلن اورکرپشن پرکمپرومائز نہیں کرتے،وہ کبھی بدعنوان اہلکاروں کے حق میں آنیوالی سفارش سے مرعوب نہیں ہو ئے۔رائے اعجازاحمدکی سنجیدہ کاوش سے شہراقبال ؒ میں پولیس اہلکاربدعنوانی سے بیزارہورہے ہیں ۔ شہراقبال ؒ میں پولیس فورس کوپولیس سروس بنانے اوراہلکاروں کی فلاح وبہبود کیلئے رائے اعجازاحمدکاکام بولتا ہے۔اپنے ادارے کی نیک نامی اوراپنے آفیسرز کی عزت کیلئے ہروقت سرگرم چودھری عزت رسول پولیس فورس کاسرمایہ افتخار ہیں۔

مختلف سیاسی اورسماجی شخصیات شہراقبال ؒ کے ماتھے کاجھومر ہیں ،ان میں پیپلزپارٹی کے بانی رہنماء چودھری غلام عباس،مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما وسابق ایم پی اے عمران اشرف بٹ ،پاکستان تحریک انصاف کے ممتازرہنما مرزاعبدالقیوم ، پی ٹی آئی کے دبنگ نوجوان رہنماشیخ طلال امجد، ایم ایس ایف کے سابق مرکزی رہنما نوازخان اپنے اپنے اندازسے زندگی کے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔چودھری غلام عباس نے پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے دوفوجی آمروں کا مقابلہ کیا مگر وہ انہیں پیپلزپارٹی سے دورکرنے میں ناکام رہے مگر آصف علی زرداری نے چودھری غلام عباس سمیت کئی متحرک رہنماؤں کودیوار سے لگادیا ۔آج اس مقام پرچودھری غلام عباس کوپیپلزپارٹی کی اس قدرضرورت نہیں ہے جس قدرپیپلزپارٹی کوان کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کے ممتازرہنمامرزاعبدالقیوم جومسلسل کئی برسوں تک مسلم لیگ (ن)میں رہے اوراپنے وسائل اس جماعت پرصرف کرتے رہے مگروہاں ا ن کی قدرنہیں کی گئی۔مرزاعبدالقیوم نے پرویز مشرف کے دورآمریت میں میاں برادران کی قیادت میں بھرپور مزاحمت اور استقامت کامظاہرہ کیا مگر ان کے دورحکومت میں انہیں چھوڑدیا ۔عہدحاضر میں شاکراقبال جیسی سماجی شخصیات جبکہ چودھری غلام عباس اور مرزاعبدالقیوم سے سیاستدان نایاب ہیں ۔
Muhammad Nasir Iqbal Khan
About the Author: Muhammad Nasir Iqbal Khan Read More Articles by Muhammad Nasir Iqbal Khan: 173 Articles with 126509 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.