پسند کی شادی - اسلام اور معاشرہ

بے شک کہ ہمارے اسلام ہمارے دین نے، دین و دنیا کے ہر مسائل کا حل پہلے ہی بتا دیا ہے۔۔۔مگر پھر بھی ہم لوگوں نے کبھی بھی اپنے مصروفیات میں سے اسلام کا مطالعہ کرنے کے لئے وقت تو نہ نکال سکے ۔۔۔ہاں ،مگر ہم ٹاک شوز اور ڈراما چینل دیکھنے کے لئے اپنے قیمتی وقتوں کو بھی ضائع کر دیتے ہیں۔۔۔ہم ہمیشہ اپنے غربت ، رزق کی تنگی پر تو روتے ہیں مگر ہم کبھی قرآن و حدیث کا مطالعہ کر کے اُس میں سے اپنے مسائل کا حل نہیں دیکھتے۔۔۔ ہم نے معاشرے کے ساتھ ساتھ اپنے دینِ اسلام کو بھی بد نام کر دیا ہے۔۔۔

جس طرح غیر مذہب میں لڑکے لڑکیوں کو ایک دوسرے کو پسند کر کے شادی کر نے پر زندہ جلا دیا جاتا ہے یا توان پرتشدد کر کے مار دیا جاتا ہے ۔ ۔۔بلکل اُ س ہی طرح ہم نے بھی بحیثیت مسلمان ہوتے ہوئے بھی ہم نے محبت کرنے کو ایک بہت ہی گندی نظر سے دیکھنے کا رواج بنا دیا ہے ۔۔۔ارے لوگو۔۔۔ تم نے کیا یہ جانے کی کوشش کی دینِ اسلام میں اِسکا کیا حل ہے۔۔۔ ؟ دینِ اسلام نے پسند کی شادی کو منع نہیں فر مایا ہے یا نہیں۔۔۔؟ بلکہ اِ س کا حل قرآن و حدیث میں پہلے ہی بتا دیا ہے۔۔۔القرآن: "نکاح کروجو تمہیں پسند آئیں،عورتوں سے دو دواور تین تین اور چار چاراور اگر یہ خوف ہو کہ انصاف نہ کرسکو گے تو ایک سے ۔(سورۃالنساء ۔۳)"

الحدیث: "اسلام میں شادی کے لئے لڑکی کی رضا مندی ضروری ہے تاہم اس کے ساتھ ولی کی اجازت بھی ضروری ہے اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بھی ارشاد ہے :عورتوں کو ان کی پسند کے شوہروں سے نکاح کراؤ(حاکم )حضور صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم نے نکاح سے پہلے عورت کو دیکھ لینے کا حکم دیا ہے کم از کم مشورہ دیا ہے۔(ابن ماجہ ، ابودوؤد ، ترمذی ، مسلم ، مسند احمد)"

آج ہم نے بلکل جس طرح جہالت کے دور میں ہوا کرتا تھا پھر سے ہم نے اُن رِواجوں کو اپنانا شروع کر دیا ہے۔۔۔ہم نے ہمیشہ اپنی اولاد کی شادی کرنے سے پہلے اُن کی پسندکو پوچھنا گوارہ نہیں کیا۔۔۔ہم نے ہمیشہ بس یہ دیکھا کہ معاشرہ کیا کہے گا۔۔۔ لوگ کیا بولینگے ۔ ۔ مگر کبھی یہ نہیں سوچا کہ کیا میرا بیٹا یابیٹی اُس شخص کے ساتھ خوش رہ سکے گی جسے میں اس کے لئے پسند کیا ہے۔۔۔؟لیکن ہم نے ایسا کبھی نہیں سوچا ۔ ۔ ۔ بس زبر دستی ایک دوسرے کو ایک دوسرے پہ مسلط کر دیتے ہیں۔۔۔ اور پھر اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ لڑائی جھگڑا اور گھروں میں ناچاکی پیدا ہونے لگتی ہے۔۔۔

اورکچھ ایسا بھی ہوتا ہے کہ اگر لڑکا اپنی پسند کا اظہار کرے تواس سے اس کی مالیت ، اس کی کمائی کے بارے میں دس سوال اٹھائے جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ اس کی برادری اور فرقے کو مسئلہ بنا کرہم شادیوں میں تاخیر کر دیتے ہیں۔۔۔ جبکہ اللہ نے فرمایاہے کہ زرق ہمیشہ بس نکاح سے ہی آسکتا ہے مگر پھر بھی لوگ رزق کو اِدھر اُدھر ڈھونڈھتے رہتے ہیں۔۔۔مگرکبھی نکاح کی طرف نہیں بڑھتے چاہے وہ چوری کرے یاچاہے کوئی گنا ہ ہی کیوں نا کرنا پڑے۔ ۔ ۔بلکہ ہم تو پہلے رزق ڈھونڈھتے ہیں اور پھر نکاح کرتے ہیں حالانکہ رزق توبس نکاح کرنے سے ہی ممکن ہے ۔۔۔

اوراِس آرٹیکل کے اختتام میں اتناہی کہنا چاہوں گاکہ اب لوگوں کی باتوں کو چھوڑ کر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی باتوں پہ غور و فکر کرو۔ ۔۔ اور اگر تمہاری اولاد اپنی پسند ظاہر کرے اور وہ بالغ ہو جائیں تو ان کا نکاح کردوناکہ برادری ۔۔۔ بے شک اللہ رازق ہے۔۔۔ اور وہ ہی اپنے بندوں کو پالنے والا ہے۔۔۔اوربہت مہربان اور رحیم ہے۔۔۔
Kunwar Daniyal Moin
About the Author: Kunwar Daniyal Moin Read More Articles by Kunwar Daniyal Moin : 6 Articles with 6938 views i'm nothing, but i want to be famous in all over the World. that is my dream, that is my passion... View More