فاروق اعظم رضی اللہ عنہ

خلیفہ راشد مراد مصطفی علیہ السلام کا. مقام

الحمد للہ والصلوة والسلام علی رسولہ الکریم اما بعد قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم ان اللہ جعل الحق علی لسان عمر وقلبہ ترمذی ٣٦٨٢ امام البانی صحیح قرار دیا ھے

نبی علیہ السلام فرمان ھے اللہ پاک نے عمر رضی اللہ عنہ کی زبان اور دل پر حق جاری کردیا ھے فاروق اعظم رضی اللہ عنہ وہ عظیم المرتبت شخصیت ھیں جن کے ایک ایک مشورہ کو عرش معلی کےرب نے قرآنی آیات کی شکل میں محفوظ فرمایا ھے گوکہ خود فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ھیں وافقت ربی فی ثلاث کہ میں نے اپنے رب سے تین چیزوں میں موافقت پائی ھے میں نے نبی علیہ السلام سے کہا کہ اگر مقام ابراھیم کو جائے نماز بنا لیں تو فورا اللہ تعالی نے حکم دےےیا واتخذوا من مقام ابراھیم مصلی کہ تم مقام ابراھیم کو جائے نماز بنا لو میں نے کہا آپکی بیویوں سے مسائل پوچھنے یر قسم کے لوگ آتے ھیں جو نیک بھی اور بد بھی آپ حکم دیجئے کہ وہ پردہ کیا کریں فورا جبریل امین رب کا پیغام سناتے ھیں کہ آپ کا رب پردے کا حکم دیتا ھے ابھی طلاق کا مشورہ ھوا ہی تھا کہ دورا اللہ نے ایت نازل فرمائی بدر کے قیدیوں میں موافقت ھوتی ھے کبھی شراب کی وضاحت کیلئے فاروق اعظم کے ھاتھ آسمان کی طرف اٹھتے ھیں کہ اللھم بین لنا فی الخمر بیانا شافیا اللہ کا حکم آجاتا ھے کہ شراب نجس ھے ھے جب نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے بارگاہ الہی میں منافقین کے حق میں ھاتھ اٹھائے فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کو پسند نہ آیا اللہ نے ایت نازل فرمائی سواء علیھم استغفرت لھم ام لم تستغفر لھم آپ دعائیں جرلیں ان کو کوئی فائدہ نھیں پہنچنے والا رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی کے جنازے وقت فاروق اعظم روکنے والے ھیں موافقت میں وحی آتی ھے ولاتصل علی احد منھم مات ابدا کہ ان حق میں دعائے مغفرت جائز ہی نھیں بدر کے موقع پر اکثر صحابہ موقف تھا مدینہ میں رھ کے دفاع کیا جائے فاروق اعظم کا تھا مدینہ سے باھر نکل کر مقابلہ کیا جائے اللہ کو عمر کی ادا پسند آئی قرآن کی زینت بنا دیا فاروق کی زبان کے نکلے الفاظ کو رب رحمان نے قرآن بنادیا من کٹن عدوا للہ وملائکتہ ورسلہ وجبریل فان اللہ عدو للکافرین جب صدیقہ کائنات پر بھتان باندھا گیا فاروق ہی تھے جن کی زبان سے یہ الفاظ نکلے سبحنك ھذا بھتان عظیم. رہتی دنیا تک قرآن کی آیات بنا دیا اس کے علاوہ اور بھی کافی معاملات میں فاروق اعظم کے مشورے کو رب تعالی نے. قرآن بنا کر اتارا اسی لئے تو سرور کائنات نے فرمایا عمر کی زبان اور دل پر اللہ نے حق جاری کردیا اسی لئے تو محبوب کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر نبوت کا دروازہ مجھ پر بند نہ ھوتا تو میرے بعد نبی بھی عمر ہی بن کرآتا ایک روایت کے مطابق لولم ابعث لبعث فیکم عمر کہ اگر میں نبی نہ بنتا تو تمہارے اندر عمر نبوت لےکرآتے مراد مصطفی جس کیلئے نبوت والے ھاتھ آسمان کی طرف اٹھتے ھیں لسان نبوت حرکت میں آتی ھے اللھم اعز الاسلام بعمر بن الخطاب کے الفاظ نکلتے ھیں رحمت الہی جوش میں آتی ھے خطاب کے بیٹے کی کایہ پلٹ جاتی ھے اور جو تلوار فیصلہ کرنے چلی تھی ھمیشہ کیلئے محافظ بن گئی اس طرح سے فاروق اعظم کے لقب سے ملقب ھوئے وہ فاروق کہ جس کے بارے میں دربار نبوی سے بیشمار مرتبہ جنت کی بشارت ملتی ھے جس کا نام سن کفار کے ایوانوں تھرھلا مچ جائے جس راستے پے چلے شیطان وہ راستہ چھوڑ دے جسے اآقائے کائنات فرمائیں عمر تجھ سے تو شیطان بھی خوف کھاتا ھے جسے الہام الہی کا شرف ملے جسے نبی بھی محدث امت کا لقب دے جس کے بارے میں عبداللہ بن مسعود فرمائیں کہ اھل زمیں کے سب علوم اکٹھا کرکے میزان کے پلڑے میں رکھ دوسرے پلڑے میں صرف عمر کا علم رکھ دو عمر کا پلڑا پھر بھی جھک جائے گا اور جس جے بارے میں یہ کھا گیا ھو جب سے عمر اسلام لائے اسلام ترقی ہی کرتا چلا گیا پھر کیوں ایسی شخصیت کو اپنے سینوں میں جگہ دی جائے کیوں نہ اس کی سیرت کا مطالعہ کیا جائے کیوں نہ اس کے کردار کو نمایاں کیا جائے اور اسی کے طرز پر حکومت کو ڈھالا جائے اور اسی کے نقش قدم پے چل کے جنت کا راستہ ھموار کیا جائے اسی لئے تو کفار کہتے ھیں اگر ایک عمر اور آجائے تو میں سوائے اسلام اور کوئی مذھب نظر نہ آئے اللہ رب العزت ان شخصیات ادب احترام اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطافرمائے آمین

ابوہریرہ فاروقی
About the Author: ابوہریرہ فاروقی Read More Articles by ابوہریرہ فاروقی: 2 Articles with 2438 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.