45 سال سے ویران گاؤں میں زندگی گزارنے والا جوڑا

واقعی اس بات کا تصور بھی آپ کے لیے انتہائی عجیب اور دل دہلا دینے والا ہوگا کہ آپ کسی ایسی جگہ رہائش اختیار کرنی پڑ جائے جہاں سے آپ کا کسی دوسرے انسان کے ساتھ رابطہ نہ ہو اور آپ کے ساتھ رہائش اختیار کرنے والا بھی مزید صرف ایک ہی شخص اور ہو - یقیناً یہ تقریباً ایسا ہی ہے جیسے دنیا میں صرف دو ہی انسان باقی رہ گئے ہوں-

لیکن حیران کن طور پر 79 سالہ مارٹن اور 82 سالہ Sinforosa Colomer گزشتہ 45 سال سے اسپین کے ایک مکمل طور پر ویران گاؤں La Estrella میں زندگی گزار رہے ہیں اور حیرت انگیز طور پر اس پورے گاؤں کے رہائشی صرف یہی دو افراد ہیں-
 

image


اس ویران اور رہائش کے لیے ترک کردیے جانے والے گاؤں میں اس جوڑے کے ساتھی صرف چند جانور ہی ہیں جن میں 3 کتے٬ 4 مرغیاں٬ 1 مرغا٬ 25 بلیاں اور چند مکھیاں شامل ہے- اس ویران گاؤں سے کوئی آباد قصبہ بھی کم سے کم 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے-

تاہم یہ گاؤں ہمیشہ سے ہی ویران نہیں تھا بلکہ یہاں سینکڑوں افراد آباد تھے جبکہ یہاں کی زندگی بھی انتہائی چمک دمک والی تھی- اس گاؤں میں ایک چرچ٬ دو اسکول اور متعدد بار قائم تھے- درحقیقت یہ گاؤں ایک انتہائی دلچسپ ماضی کا مالک ہے-
 

image


یہ گاؤں خصوصی طور پر کئی امیر شخصیات نے اپنی بیویوں کے لیے تعمیر کیا تھا-

مختلف ذرائع کے مطابق 1883 میں آنے والے ایک طوفان کے نتیجے میں تقریباً آدھی آبادی ہلاک ہوگئی جبکہ 17 گھر مکمل طور پر تباہ و برباد ہوگئے- اس وقت لوگوں کی دلچسپی اس گاؤں میں کم ہونا شروع ہوگئی اور وہ یہاں سے نقل مکانی کرنے لگے- تاہم آج بھی اس گاؤں میں چرچ اور چند عمارات درست حالت میں موجود ہیں-

مارٹن اور Sinforosa کی کہانی اس اندوہناک طوفان کے 70 سال بعد شروع ہوتی ہے اور یہ اس وقت ان چند نوجوانوں میں سے تھے جنہوں نے نقل مکانی نہیں کی تھی اور گاؤں میں ہی اپنی فیملی کے ساتھ زندگی گزار رہے تھے-
 

image


مارٹن کا کہنا ہے کہ “ میں ایک دن اس وقت Sinforosa سے ملا جب وہ کھیتوں سے اپنے مویشی واپس لا رہی تھی- اور پھر یہ ملاقاتوں کا سلسلہ طویل ہوا اور ہم نے شادی کرلی“-

مارٹن کے مطابق “ لوگوں نے کام کی تلاش کے لیے آہستہ آہستہ گاؤں چھوڑنا شروع کردیا یہاں تک کہ گاؤں میں صرف 150 سے 200 افراد رہ گئے- ان میں کچھ ٹیچر٬ ایک مئیر٬ چند پیشہ ور افراد اور ایک پادری تھے“-

“ اگلے 1 یا 2 سال کے دوران یہ تمام افراد بھی گاؤں چھوڑ گئے اور پھر گاؤں تقریباً مکمل طور پر خالی ہوگیا“-
 

image


مارٹن اور Sinforosa کی ایک بیٹی بھی تھی جو کہ 12 سال کی عمر میں ایک بیماری کا شکار ہوکر انتقال کر گئی- اور مارٹن کے مطابق اگر آج وہ زندہ ہوتی تو ضرور 48 سال کی ہوتی- لیکن اس تمام واقعات کے باوجود ان دونوں میاں بیوی نے اپنا گاؤں نہیں چھوڑا یہاں تک آخر پر پورا گاؤں خالی ہوگیا اور صرف یہی دونوں باقی رہ گئے-

مارٹن کہتے ہیں کہ “ اکثر لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ ہم لوگ یہاں کیسے رہتے ہیں؟ میں صرف یہی کہتا ہوں کہ آؤ اور یہاں زندگی گزار کر دیکھو- میری بیوی یہاں پیدا ہوئی تھی اور وہ ہمیشہ یہیں رہنا چاہتی ہے اور میں اسے نہیں چھوڑ کر جاسکتا“-
 

image

آج مارٹن اور Sinforosa اس گاؤں تمام جدید سہولیات کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں- اس گاؤں میں نہ تو فون ہے٬ نہ ٹی وی ہے٬ نہ بجلی ہے اور نہ ہی پانی- ان لوگوں کے پاس صرف ایک پرانی گاڑی ہے جس کے ذریعے وہ قریبی قصبے تک آتے جاتے ہیں-

یہ دونوں اپنی سادہ زندگی سے بہت خوش ہیں اور ان کے معلومات کا ذریعہ صرف واحد ریڈیو ہی ہے-
YOU MAY ALSO LIKE:

For the past 45 years, Martin and Sinforosa Colomer have been the only two residents of La Estrella, an abandoned village in Spain. The only living beings they have for company are three dogs, four hens, a rooster, about 25 cats, and a few bees. The closest inhabited town is at least 25 kilometers away!