حکومت کی کرپشن

جمہوریت بہتر ین انتقام ہے۔ بہترین آمر یت سے بد ترین جمہوریت اچھی ہوتی ہے۔ یہ وہ جملے ہے جوہمارے سیاست دان ہر وقت استعمال کرتے ہیں ۔ ان کے نزدیک عوام کو بیوقوف بناؤ اور حکومت کر و۔ عوام بھی بیوقوف بنتے ہیں اور ان لوگوں کودوبارہ منتخب کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہر حکومت عوام سے انتقام لیتی ہیاور مختلف بہانوں سے لوٹتی ہے۔ عوام کو دووقت کی روٹی نصیب نہیں ہوتی جبکہ حکمران طبقہ عیاشیوں پر عیا شیاں کرتے ہیں۔ اس غریب ملک کے امیر حکمران وزیر اعظم اورصدر ہر ماہ بیرونی دورے کرتے ہیں جس پر کروڑں روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ ان دورں کا ملک کو کوئی نہیں ہوتا۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف صاحب تو اس ملک کے بادشاہ ہے ہی لیکن صدر ممنون حسین صاحب بھی وزیراعظم سے کم نہیں۔ صدر ممنون حسین صاحب دل کے اتنے اچھے ہیں کہ صرف بیرونی ملک کے دورں میں 60لاکھ روپے کی ٹپ دی یعنی ہوٹل اور ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا تو ویٹرز کو پیسے فری میں دیے جس نے ان کو پانی دیا تو ہزاروں ان کو دیے جس نے کمرے میں بٹھایاان کو لاکھوں روپے فری میں دیے۔ بات یہ نہیں کہ انہوں نے بیرونی دورں پر ٹپ صرف ساٹھ لاکھ روپے خرچ کیے ، کروڑں کریں لیکن اپنی جیب سے یعنی اس قوم کے غریب عوام کے ٹیکسوں سے نہیں جس پر حکومت نے دوسو قسم کے ٹیکس لاگوں کیے ہیں اور زیادہ ٹیکس غریب کے جیبوں سے نکلتے ہے۔حکمرانوں کی یہ عیاشیاں تو اپنی جگہ اس سے بڑھ کر انرجی سکیٹر میں جو توڑا بہت کام ہو رہاہے ۔اس میں حکومتی کرپشن اور نااہلی نے تو پچھلے تمام ریکارڈ بھی توڑدیے۔ نندی پورپاور پروجیکٹ جس کے اشتہاروں پر صرف کروڑں خرچ ہوئے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے افتتاح بھی کیا کہ اس پروجیکٹ سے 425میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی ۔بجلی تو پیدا نہ ہوئی البتہ نندی پور پروجیکٹ افتتاح کے دوسرے دن سے بندہوا ۔ سونے پر سہوگہ یہ کہ جس پیپلزپارٹی کو ہم کرپٹ ٹوالہ سمجھ رہے تھے انہوں نے یہ پروجیکٹ شروع کیا تھا اور اس کی ٹوٹل لاگت 23ارب کاغذات میں بتا ئی گئی۔ اب میاں نواز شریف کی حکومت نے اس پر 58ارب خرچ کیے جبکہ بعض رپورٹس کے مطابق اس پر 87ارب روپے خرچ ہوئے لیکن پھربجلی پیدا نہ ہوئی ۔اس کے علاوہ اگر یہ چلوں ہوتا ہے تو ہر ماہ 250کروڑ روپے نقصان الگ سے ہوگا۔ حکومت نے اس چینی کمپنی کو ٹھیکہ دیا جو پہلے سے بلیک لسٹ ہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں اس میگا کرپشن میں 45ارب روپے صرف مشینری کے بلٹ، نٹ پر خرچ ہوئے ۔ عوام کو سہونے خواب دکھانے والی اس حکومت کی ان تمام کرپشن کے باوجود، جمہوریت بہتر ین ہے۔ اب پروجیکٹ بند پڑا ہے بجلی پیدا نہیں کررہی ہے ۔ بجلی پیدا کرنے کے لیے اس پر شاید اتنی رقم مزید خرچ کرنی پڑے ۔اس کے باوجود اس پروجیکٹ سے پیدا ہونی والی بجلی کی قیمت سب سے زیادہ ہوگی۔۔

کرپشن اور نااہلی کی ایک اور کہانی یہ بھی ہے کہ دنیابھر میں میٹرو روٹس پر خرچ کم ہوتا ہے جبکہ ہمارے حکمرانوں نے اس پروجیکٹ پر بھی اربوں کی کرپشن کرکے امریکا سے بھی مہنگا میٹرو بس بنا دیا۔قطع نظراس کے کہ 150ارب کاغذات میں اور ہرمہینے کا کروڑ ں کا نقصان الگ جبکہ حقیقت میں اس پر زیادہ خرچ ہوا ہے اس کی ضرورت ایسے ملک کو نہیں تھی جس میں ہسپتالوں میں دوائی اور ڈاکٹر نہ ہو۔ مریض کو وارڈمیں بیڈ نہ ملے۔ اسکولوں میں بچوں کے لیے بیٹھنے کی جگہ نہ ہو۔ پنکھے اورصاف پانی نہ ہونے سے معصوم بچے گرمی میں تڑپ رہے ہووہاں مسلم لیگ کی حکومت میٹرو بنائے اور اس پر خرچ اربوں میں ہووہ بھی دنیا بھر کے میٹرو سے زیادہ یعنی ہمارے پڑوس ملک میں بھارت میں ایک کلومیٹر پر 3.5ملین ڈالر ،چین میں 4.5ملین ڈالر اور دنیا میں سب سے زیادہ مہنگا ترین ملک امر یکہ میں میٹرو پر 14.5ملین ڈالر خرچ ہو جبکہ پاکستان جیسے ملک میں جہاں پر مزدور اور دوسرے میٹریل سستا ہے وہاں پر یہ رقم20ملین ڈالر خرچ ہو تو یہ کرپشن نہیں آور کیا ہے۔
کچھ ماہ پہلے جلدی بازی میں شروع کی جانے والی اسلام آباد میٹر وبس جس کی وجہ سے اسلام کے سڑکے ٹوٹ پھوٹ کاشکارہوئے جو تاحال ٹھیک نہیں کیے گئے ۔ شنید ہے کہ آنے والے تین مہینوں میں بھی یہ سڑکے دوبارہ تعمیرنہیں ہوگی۔ اسلام آباد میٹرو بس کی تعمیر ہونے کے بعد اب دوبارہ توڑ پھوڑ جاری ہے جس پر حکومتی اہلکار کہتے ہیں کہ اس پر معمولی سے خرچ آئے گایعنی 20کروڑ، جہاں سریا استعمال نہیں ہوا وہاں بھی اب استعمال ہوگا۔

حکومت کی کرپشن اور نااہلی صرف ان دو جگہوں پر نہیں ہے بلکہ کئی ایسے معاہدے اور فیصلے کیے گئے ہیں جس کہ وجہ سے اس غریب ملک کے غریب عوام پر ہر مہینے نئے نئے ٹیکس لگائے جارہے ہیں۔کسب بنک کو50ملین ڈالر میں چین خرید رہا تھا۔ اسٹیٹ بنک نے چین کو نہیں بھیجا۔اب ایک ہزار روپے میں UAEکو بھیج دیا۔ آنے والے دنوں میں ایل این جی گیس کے حوالے سے گھپلے اور کرپشن کی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنے گی کہ کس طرح انہوں نے ایل این جی میں کرپشن کی اور ریٹ کا تعین تاحال نہیں کیا۔ او جی ڈی سی ایل کے ایک ہزار روپے میں گاڑ ی فروخت پر بھی لوگ حیران ہے۔ کرپشن کے نرالے طریقے ایسے اپنائے اور بنائے گئے ہیں کہ بہت سے اداروں کے ہیڈ ہی نہیں لگائے جارہے ہیں۔ شاید وفادار لوگوں کی کمی ہے اس لئے بہت سے ادارے بغیر ہیڈ کے کام کررہے ہیں جو کوئی حکومت کو آنکھیں دکھائے ان کو عہدے سے برطرف کیا جاتا ہے جس کی کئی مثالیں ہمارے سامنے موجودہ ہے ۔ یہ سب کیا ہے یہ ہماری ہی گنا ہوں کی سزا ہے جو ہمیں مل رہی ہے ۔ مسلمان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ مومن ایک سوراخ سے بابار نہیں ٹھسا جاتا لیکن ہم ہر بار ٹھسے جاتے ہیں ۔ ہم ان کرپٹ لوگوں کومنتخب کرتے ہیں، اسلئے تو وہ کہتے ہیں کہ جمہوریت بہتر ین انتقام ہے اورجمہوری نظام ہی بہتر ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ دنیا امید پر قائم ہے ہم بھی یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ ایک دن آئے گا ان حکومتوں اور حکمرانوں سے کر پشن اور غریبوں کا خو ن چوسنے کا پوچھا جائے گااور ان کی کرپشن پوری قوم پرواضح ہوجائے گی۔
 
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 203571 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More