پچاس سال پرانی کہانی

یہ کہانی ایک حقیقی کہانی ہے۔ وقت کتنا جلدی گزر جاتا ہے ،جس کا کسی کو احساس بھی نہیں ہوتا ۔ ہمارے بزرگ فرمایا کرتے ہیں کہ ہمیں تو یہ کل کی بات لگتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کو پچاس سال ہو گئے ہیں کہ جب رات کی تاریگی میں بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا۔چھ ستمبر 1965کا دن پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اس دن مکار دشمن بھارت نے پاکستان کوفتح کرنے کا سوچا تھا کہ ہم رات کی تاریگی میں حملہ کریں گے، اپنے توپ خانے اور ٹینک استعمال کرکے پا کستان پر قبضہ کر دیں گے لیکن بھارت کو معلوم نہیں تھا کہ پا کستان کے بہادر افواج ان کا مقابلہ اس انداز سے کر یں گی کہ ان کو بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔ یہ حقیقت ہے اور تاریخ میں درج ہے کہ پا کستان فوج کی پوزیشن اس وقت ہر لحاظ سے کمزور تھی ۔ پاک فوج کے پاس نا تو اسلحہ اتنا زیادہ تھا اور نہ ہی گولہ بارود وافرمقدار میں دستیاب تھا ۔پاک فوج کی تعداد بھی اس وقت بہت کم تھی اور ٹینک توپ خانے بھی بہت کم تعداد میں موجود تھے کہ جس سے بھارت کے کئی گنا زیادہ فوج اور اسلحے و بارود سے معین فورس کو شکست دے سکیں۔ یہی عوامل تھے کہ جب بھارت نے سوچاکہ ہم پاکستان کو شکست دے سکتے ہیں لیکن جب بھارت نے حملہ کیا تو پاک فوج کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہوگئی ۔ مائیں اور بوڑھے گھروں میں دعائیں مانگتے رہیں جبکہ جوان پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ سپورٹ میں کھڑے تھے۔تاریخ کی کتابوں میں درج ہے کہ جب پاک فوج کے جوانوں کے پاس کارتوس ختم ہوئے تو انہوں نے اپنے جسموں پر بم بند ھ کرہندوستانی ٹینکوں کو روکا۔ کئی دنوں تک جنگ کے بعد بھارت کو محسو س ہوا کہ ہم پاکستان کو شکست نہیں دے سکتے ۔ پاک فوج کو شکست دینا آسان نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے بعد بھارت نے پاکستان کی قوت کو تسلیم کیا وگرنہ پہلے تو بھارت کے سامنے پا کستان کی کوئی اہمیت نہیں تھی ۔بھارت پا کستان کوایک کمزور ملک سمجھ رہا تھاکہ بھارت جب چاہے پاکستان پر قبضہ کرسکتا ہے۔ یہ جنگ پاک بھارت کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رہے گی۔بعدازاں اقوام متحدہ کی مداخلت سے جنگ کا اختتام ہوا۔

دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ اس جنگ میں بھارت نے بہت زیادہ نقصان اٹھانے کے علاوہ ہزمت کا بھی سامنا گیا لیکن آج پچاس سال گزرنے کے باوجود بھارت کے مودی سرکار اس کو اپنا فتح سمجھ رہے ہیں شاید ان کی سوچ یہ ہے کہ ہم نے پاکستان پر حملہ کیا تھا تو یہ ہماری کامیابی تھی وہ یہ بھول گئے ہیں کہ اس حملے کے بعد ہمیں پاکستان نے کتنا نقصان پہنچایا ۔آج بھی بھارت سے قبضے میں لیے ہوئے کچھ ٹینک پاک فوج کے قبضے میں ہیں جو عوام کو بھی دکھائے جارہے ہیں۔ یہ وہ تاریخی حقائق ہے جس کو چھپایانہیں جاسکتالیکن بھارت تاریخ کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔

بھارت کو آج یا د ہونا چاہیے اور یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ پاکستان کو ئی کمزور ملک نہیں بلکہ آج پاک فوج کی قوت کئی گناہ زیادہ ہو چکی ہے ۔ پا ک فوج کے پا س نہ صرف جدید اسلحہ و گولا بارود موجود ہے بلکہ جد ید اور اعلیٰ میزائل سسٹم بھارت سے کہی بہتر ہے۔ آج پاک فوج کا جذبہ جہاد اور حب الوطنی کئی گنا بڑھ چکی ہے ملک کے اندر یا باہر ہر قسم کے دہشت گردوں اور ملک دشمنوں سے مقابلے کرنے کے لیے افواج پاکستان تیار ہے۔ یہ صرف باتیں نہیں بلکہ یہ حقیقت ہے کہ پاک فوج نے آج دشمن کا مقابلہ ہر محاذ پر کیا ہے۔
بھارت کی یہ بھول ہے کہ ہم لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری پر گولہ باری کرکے پا کستان کو دباؤ میں لے آئیں گے اور پا کستان کشمیر کا نام بھول جائے گا ۔ پاکستان کشمیر ی عوام کے ساتھ کھڑا ہے ان کی ہر قسم کا اخلاقی اور عالمی سطح پر سپورٹ جاری رکھیں گا۔ پا کستان بھارت کی ظلم و بربریت سے ہر فورم پر پردہ اٹھائے گا۔آج ایک دفعہ پھر بھارت وہی غلطی دوبارہ دوہرا رہا ہے جو انہوں نے پچاس سال پہلے دہرائی تھی ۔ پاکستان میں دہشت گردی کروارہا ہے۔ آج پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے ۔پا کستان نے ایٹم بم کو نمائش کے لیے نہیں بنایا ہے بلکہ باوقت ضرورت اس بم کو استعمال بھی کریں گا۔بھارت کو چاہیے کہ پاکستان کو ایک مضبوط حقیقت تسلیم کریں اور تما م مسائل کو بات چیت اور مذاکرات سے حل کریں۔ بھارت کو اپنی دوغلاپن کی پالیسی کو چھوڑنا ہوگا،تب پا کستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں ،بغل میں چوری اور منہ میں رام رام کا فلسفہ مزید نہیں چلے گا۔

یہ دونوں ممالک کی عوام کی بدقسمتی ہے کہ آج پچاس سال بعد بھی دونوں ممالک کے درمیان وہی مسائل اور غلط فہمیاں موجود ہے جو حل طلب ہے ۔ جب تک دونوں ممالک کے درمیان یہ مسائل حل نہ ہو تب تک خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا ہے۔اکیسیوں صدی میں کسی بھی ملک کو غلام بنانا حقیقت سے آنکھیں چھپانے کے مترادف ہے ۔ بھارت کو آج نہیں تو کل کشمیر کوایک آزاد ریاست کی حیثیت دینی ہو گی اور پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے ہوں گے ۔ جنگیں کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہوا کرتی ہے لیکن اگر بھارت نے اپنا رویہ نہ بدل تو پا کستان مجبوراً بھارت کے ساتھ جنگ میں گودنا پڑے گا۔
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 203732 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More