اکیسوی صدی کا روبن ہڈ

کیا بھوت چڑھ گیا تھا دماغ میں جناب لوگ دولت لوٹ کر باہر لے جارہے ہیں اور آپ باہر سے لاکر یہاں لگا رہے ہیں ایسا رسک تو یہاں کے حکمران بھی نہیں لیتے کسی عقلمند نے آپ کو نہیں ٹوکا کیوں لوگوں کو ان کی اوقات سے بڑھ کر دے رہے ہوں شاہی دربار میں بیٹھے ہوئے لوگوں سے کیوں پنگا لے رہے ہو کس لئے آخر وہ گاڑیاں ان لوگوں کو دے رہے جن کا صرف دروازہ کھولنے کے لائق ہے یہ لوگ اپنے سیٹھوں کے لئے، انھی سیٹھوں کو چیلنج بھی دے دیا-

پاگل ہو کیا لاکھوں خرچ کر کے سیٹھ مہنگے ترین کلبوں کی ممبر شپ حاصل کرتے ہے فائیو اسٹار آسائشوں سے انجوائے کرتے ہیں تم نے ان کیڑے مکوڑو کو مفت میں سب دیدو فرق کیا رہے گا پھر امیر غریب کا ہسپتالوں کے دھکے کون کھائیگا پھر سیٹھوں کو ایڈوانس کی درخواست کون دیگا پھر سیٹھ اپنی مرضی کی خبر کیسے چلائیگا کیوں ان کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانے کا موقع ختم کررہے ہو کس زمانے میں جی رہے ہو بھائی انسان بنوں کیوں روبن ہڈ بن رہے ہو-

بہت دماغ پر زور دیا یاد نہیں آرہا ایف ائی اے نے اس سے پہلے کب چھاپہ مارنے سے پہلے سارا میڈیا بلایا تھا آج دو ارب پکڑے گئے ہیں پتا نہیں چل سکا کس کا گھر تھا ہا ں یاد آیا کچھ دن پہلے ڈالر سے بھری کشتی بھی پکڑی گئی تھی کس کی تھی؟

ایک رینٹل کیس بھی تھا بیچارے تفتیشی افسر سے سچ برداشت نہیں ہوا اپنے آپ کو پھانسی لگالی۔

حاجیوں کا پیسہ بھی کوئی بدبخت کھاگیاتھا آجکل پتہ نہیں کہاں ہے۔ایفیڈرین کیس بھی شاید کوئی تھا اب تو یاد بھی نہیں آرہا کے ’ تو ہے کہ نہیں‘ ایک میڈم کا پروگرام دیکھا آج فوراً مسٹر فراڈیہ کہ دیا محترمہ کہا گئی صحافتی اقدار ملزم کو مجرم بنادیا اور ہاں تنخواں میں اضافہ کتنا ہوا اس پروگرام کے بعد بتائیگا
ضرور،اپنے اندر کے صحافی کو جگا کر پوچھنا ضرور آپ کے سیٹھ نے کتنا فراڈ کیا تھا اور کتنی قست ادا کررہا ہے لیکن کیا اس کو ھتکڑیاں لگی تھی؟

ماڈل تو بیوٹی پارلر سے تیار ہو کر آتی ہیں، آپ کی شاید صرف شیو کروانے پر ہی اکتفا کیا مرد جو ہو زیور نہ سہی ہتکڑیاں تو پہنائی تھی نہ اس کا شکریہ ادا کردینا بیچارا اپنے ادارے کے سابق صدر اور وائس پریزیڈنٹ کو یاد کر کے یہ شعر ضرور پڑھتا ہوگا
’بولتے کیوں نہیں میرے حق میں‘
’آبلے پڑھ گئے زبان میں کیا‘
اور وہاں سے جواب آتا ہوگا
کیا ستم ہے کے اب تیری صورت
غور کرنے پر یاد آتی ہے
اور میڈیا والے شاید ی یہ گنگنا رہے ہونگے
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑھتا
ایک ہی شخص تھا جہاں میں کیا

اب بول بیٹا کتنا بولے گا بولنے سے پہلے تیری بولتی بند کردی نا آئندہ کبھی کسی سیٹھ کو چیلنج مت کرنا
میں بھی کیا لکھنے بیٹھ گیا فارغ جو تھا
یہ خراباتیان خرد باختہ
صبح ہوتے ہی سب کام پر جائینگے

اس سارے نظام کو کیا کہو سمجھ تو نہیں آرہا لیکن نہ جانے کیوں حلق کچھ کڑوا سا ہوگیا ہے ’آخ تھو‘
Aamir Patni
About the Author: Aamir Patni Read More Articles by Aamir Patni: 6 Articles with 44075 views Professional Animator
NLP Practitioner
Reiki Master
Writer



.. View More