ہندوستان کو لکھوی فوبیا نے پریشان کیا ہوا گیا ہے

 ہندوستان کی یہ سوچی سمجھی پالیسی رہی ہے کہ وہ پاکستان اور اس کے ادروں پر انگشت نمائی کرت رہتا ہے۔کیا اس بات سے انکار کیا جا سکتا ہے کہ مسلم سے تعصب رکھنے والی ہندوجاتی سرکار کو ہرمسلمان خواہ وہ پاکستانی ہو یا ہندوستانی دہشت گرد دکھائی دیتا ہے۔ہندوستان اپنے ہندو تشخص کو بر قرار رکھنے کا ہمیشہ سے خواہشمند رہا ہے،جس کے نتیجے میں ان کی پاکستان پالیسی نہایت نچلی سطح پر دیکھی جا سکتی ہے۔یہ بھی عجیب معاملہ ہے کہ کشمیر پر غاصبانہ قبضے سے ابھی تک کوئی بھی ہندو سرکاررجوع کرنے کو تیار نہیں ہوئی ہے۔پاکستان کو نیچا دکھانے کے لئے را نے ہند و پاکستان میں بڑے بڑے خطر ناک کھیل کھیلے ہیں۔ وہ چاہے ہندوستانی پارلیمنٹ کا نام نہاد حملہ ہو یا اوبرا ئے ہوٹل ممبئی کی 26/11/2008،کی سازش ہو ہر ایک میں را کہیں نہ کہیں کھڑی دکھائی دے گی۔جو اپنے ایماندار پولیس آفیسر کُر کُرے جیسے لوگوں کو بھی سچائی کے راستے سے ہٹانے میں دیر نہیں کرتی ہے۔مگر ان تمام معاملات کے کر گذرنے کے بعد ہندوستان جہاں مسلمانوں کے خلاف روزانہ دہشت گردی ہوتی ہے کے باوجود پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دلوانے کیلئے ایسا واویلا شروع کرتا رہا ہے کہ جیسے پاکستان ہی دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک ہے۔ہر معاملے پر یہ شاطرانہ طریقے سے چانکیہ کے بنائے ہوئے ترپ کے پتے استعمال کر کے دنیا کو ایسا تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ جیسے دنیا میں ان سے زیادہ نہ تو کوئی امن پسند ہے اور نہ ہی بھولا ناتھ ہے۔مگر دنیا کا ایک بہت بڑا حصہ ان کے تریا چلتر وں کو سمجھتا ہے۔

ذکی الرحمان لکھوی کو ممبئی کا ماسٹر مائنڈ بنانے کی ہندوستان نے اور اس کی را نے سر توڑ کوششیں کر لیں مگر جب ان سے ثبوتوں کی بات کی جاتی ہے تو ان کے پاس اس بات کا کوئی جواب سوائے الزامات کے نہیں ہوتا ہے اور اس بات سے دنیا کا ہر فرد بشر واقف ہے کہ ہندوستان کے حکمران پاکستان کے حوالے سے الزامات کے جدید کارخانے لگائے بیٹھے ہیں۔اس حوالے اسرائیل کی بھی اسے مکمل پشت پناہی حاصل رہتی ہے۔

موجودہ کمرشل حکومت جو دوستوں کو ناراض کرنے میں دیر نہیں کرتے ہیں نے ہندوستان سے ہر حال میں اپنی پینگیں بڑھانے کا تہیہ کیاہوا ہے۔یہ ہندوستان جیسے دشمن کی خوشامدوں میں لگے ہوئے ہیں جنہوں نے ہمار ے جسم کو 1971،میں دولحت کر کے ہمیں ساری دنیا میں رسوا بھی کیا ۔ان کی فرمائش پر ذکی الرحمان لکھوی کی بار بار گرفتاری ہم پاکستانیوں کی سمجھ سے باہر ہے۔مان لیں یہ قصور وار ہیں تو کیا ان کا اتنا ہی بڑا قصور ہے جتنا ہمارے دشمن کی ایجنسیزاور اس کے لوگوں کا تھا ؟ان کی بد معاشی پر ہم نے کتنے ہندوستانیوں کو عدالت کے کٹہیرے میں لانے کا مطالبہ کی؟؟؟ہم تو سمجھوتہ ایکسپریس کے شہیدوں کا بھی سودا کر بیٹھے ہیں۔

ہندوستان کی ہر سیاسی سماجی شخصیت کو لگتا ہے ہر اس پاکستانی سے پرخاشت ہے جو کشمیر کی آزادی اور ہندوستان کے غاصبانہ قبضے پر لب کشائی کرتا ہے۔ اس میں چاہے حافظ سعید ہو یا ذکی الرحمان لکھوی ہویا مقبوضہ کشمیر میں مقیم حریت قیادت ہو یا پاکستان میں کشمیری قیادت ہو۔ذکی الرحمان لکھوی کو بغیر کسی ثبوت کے ہندوستان نے ممبئی دہشت گردی26/11/2008 ،کا ماسٹر مائنڈ اپنے متعینہ مفروضوں سے قرا ردیا ہو اہے۔اس سلسلے میں ہندوستان نے ان کو دہشت گردی کی علامت قرار دلوانے کے لئے ہر ہر حربہ استعمال کیا ہے ۔جس میں ان کے امریکی اور اسرائیلی حمائتی بھی شامل ہیں۔مگر کہیں سے بھی ثبوت پیش نہیں کئے جا سکے ہیں۔ہمارے پاکستان کے عدالتی نظام پر کسی کو بھی انگشت نمائی کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ 10،اپریل کو پاکستان کی اعلیٰ عدالت نے ذکی الرحمان لکھوی کی ایک مرتبہ پھر با عزت رہائی کا حکم دیکر ان کو قید و بند کی صعوبتوں سے چھٹکارا دلا دیا تو ہندوستان اور اسرائیل کے پیٹ میں بڑی زور سے درد شروع ہوگیا ہے۔

لکھوی کی رہائی پر ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے پرنٹ اور الیکٹرک میڈیا پر وا ویلا شروع کردیا اور کہا کہ 26/11،کے ماسٹر مائنڈ کی پاکستان میں رہائی بد قسمتی ہے۔اس ضمن میں ہندو انتہا پسند وزیر اعظم مودی نے فرانس میں بیٹھ کر کہا کہ پاکستان میں لکھوی کی رہائی بد قسمتی ہے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق امریکہ ایک ہندوستان نواز سینیٹر نے پاکستان پر تنقید کرتے کہا کہ لکھوی ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہے اس کو ہندوستان کی حکومت کے حولے کیا جائے۔اور بین الاقوامی جرائم کی عدالت میں پیش کیا جائے۔دوسری جانب ہندوستان کی حکومت نے سفیرِ پاکستان کو طلب کر کے ایک احتجاجی مراسلہ بھی دیا ہےْ۔ہندوستان ٹائمز کا یہ بھی کہنا ہے کہ مودی کے چین اور پاکستان کے دورے لکھوی کی رہائی سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ہندوستان کی حکومت نے لکھوی کی رہائی پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان کو یہ یقین دہانی کرانی ہوگی کہ لکھوی کو رہا نہیں کیا جائے گا۔تائمز آف انڈیا مزید لکھتا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کا یہ کہنا ہے کہ وار آن ٹیرر کی یہ بدقسمتی تھی کہ 2008،میں ان کے شہری مارے گئے ایسے شخص جو ممبئی حملہ کیس کے(مبینہ) ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمان لکھوی کو پاکستان کی عدالت انصاف نے رہا کر دیا۔اس ضمن میں پاکستان میں متعین ہندوستانی ہائی کمشنر ٹی سی ایس رگونے پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعجاز احمد چوہدری کو لکھوی کی جیل سے رہائی پر اپنے تحفظات کا اطہار کیا۔

لکھوی کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے مقدمہ میں شواہد پیش کرنے میں غیر ضروری تاخیر کی گئی عدالتی کاروائی کے دوران ہندوستان سے اس سلسلے میں ثبوت مانگے گئے تھے جو ہندوستا اور ان کی حکومت فراہم کرنے میں ناکام رہی ۔جس کی وجہ سے مقدمہ کمزور رہا اور لکھوی کو رہا کر دیا گیا۔پاکستان کی عدالت کا فیصلہ انصاف کی روح کے مطابق ہے۔اس پر کسی کو انگشت نمائی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس سے قبل پبلک سکورٹی ایکٹ کے تحت لکھوی کو بار بار پابند سلاسل کیا جاتا رہا تھا جو ہندوستان کو خوش کرنے کی ایک ناکام کوشش تھی۔ہم سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کو لکھوی فوبیا سے باہر آجانا چاہئے
 
Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed
About the Author: Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed Read More Articles by Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed: 285 Articles with 189285 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.