36 مرتبہ مردہ قرار دی جانے والی لڑکی پھر زندہ٬ وجہ جانیے!

آپ اکثر یہ تو سنتے رہتے ہیں کہ مردہ قرار دیا جانے والا شخص اچانک جی اٹھا یا زندہ ہوگیا لیکن کیا آپ کسی ایسے فرد کا تصور کرسکتے ہیں جو 1 یا 2 نہیں بلکہ ایک سال میں 36 مرتبہ مردہ قرار دیا گیا لیکن ہر مرتبہ وہ زندہ ہوگیا ہو-

جی ہاں یہ حقیقت ہے کہ برطانیہ کی سارہ بروٹیگم ایک ایسے حیرت انگیز مرض میں مبتلا ہے جس میں اکثر اس کا دل دھڑکنا بھول جاتا ہے اور بلڈ پریشر اس حد تک کم ہوجاتا ہے کہ ڈاکٹروں کے مطابق اس حالت میں مریض کی طبی موت واقع ہوچکی ہوتی ہے- یہ مرض سارہ پر ہر تھوڑے عرصے بعد حملہ آور ہوتا ہے-
 

image


انگلینڈ کے علاقے ساؤتھ یارکشائر کی رہائشی سارہ کو سال 2012 میں ڈاکٹروں نے 36 بار مردہ قرار دیا تھا لیکن سارہ ہمیشہ زندگی کی جانب واپس لوٹ آئیں-

21 سالہ سارہ دیکھنے میں ایک عام سی لڑکی معلوم ہوتی جو کشتی رانی کی شوقین ہے جبکہ قومی ٹیم کے لیے سارہ کا انتخاب بھی ہوچکا تھا لیکن اس مرض نے سارہ کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے-

اس مرض کی تشخیص تقریباً چار برس قبل اس وقت ہوئی جب ایک روز سارہ دل اچانک ڈوبنا شروع ہوگیا اور اس کے اعضاﺀ نے کام کرنا چھوڑ دیا جس کے بعد اسے فوراً اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے  چیک اپ کے بعد اس بات کا انکشاف کیا کہ سارہ کو postural orthostatic tachycardia syndrome نامی مرض لاحق ہے۔
 

image

اس مرض میں مبتلا افراد کے دل کی دھڑکن اچانک تھم جاتی ہے جبکہ اس کا بلڈ پریشر بھی حد درجہ گر جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مریض کو چکر آنے لگتے ہیں اور اسے اس حد تک کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ وہ مکمل طور پر بے جان ہوجاتا ہے-

سارہ کا کہنا ہے کہ “ جب مجھ پر اس بیماری کا حملہ ہوتا ہے میں خود کو بالکل بےجان محسوس کرتی ہوں جبکہ مجھے اردگرد موجود تمام افراد کی صرف آوازیں سنائی دے رہی ہوتی ہیں لیکن میں کسی کو پکار نہیں سکتی“-

“ جب یہ بیماری مجھ پر حملہ آور ہونے والی ہوتی ہے تو اس سے قبل مجھ پر کمزوری طاری ہوجاتی ہے اور مجھے نیند آنے لگتی ہے“-
 

image

“ اس مرض نے میرے تمام خواب چکنا چور کردیے ہیں کیونکہ نہ تو میں ڈرائیونگ کرسکتی ہوں٬ نہ کشتی رانی کر سکتی ہوں اور نہ ہی کوئی ملازمت اختیار کرسکتی ہوں- یہ مرض کبھی بھی مجھ پر حملہ آور ہوسکتا ہے“-

جب بھی سارہ پر یہ مرض حملہ آور ہوتا ہے تو اس وقت سارہ کا دل خون سے خالی ہوجاتا ہے- دل کو دوبارہ خون سے بھرنے میں 30 منٹ کا وقفہ لگتا ہے- اس دوران طبی عملہ سارہ کو مختلف طریقوں سے تکالیف پہنچاتا ہے تاکہ درد کی وجہ سے سارہ ہوش میں آجائے-

ڈاکٹر سارہ کا علاج جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم ابھی تک انہیں کسی قسم کی کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

A canoeist with a rare heart condition has been pronounced clinically dead 36 times in a year. Sarah Brautigam, 21, of Doncaster, South Yorkshire, has been close to death dozens of times due to an affliction which makes her heart stop beating - and said that each time her hearing is the last thing to go.