بیٹی کا زلزلہ اور زندگی کی حقیقت

ہیٹی میں زلزلے نے یہ یاد دلا دیا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں اور ہماری اتنی لمبی چوڑی پلاننگ ایک فضول فعل نظر آتی ہے۔ تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب زندگی کا کچھ پتہ ہی نہیں تو اس قسم کی پلاننگ کا ہمیں غلام بننا بھی چاہیے یا نہیں ۔۔۔؟

حقیقت تو یہ ہے کہ امر ربی سے زندگی پلک جھپکنے ہی میں بدل جاتی ہے۔ وہ چاہے زلزلے کی تباہی سے ہو یا دہشت گرد حملے سے، یا پھر کسی حادثے یا بیماری سے۔۔۔ اس لئے سب سے بہتر یہی ہے کہ ہم اس کے لیے ہمیشہ ذہنی طور پر تیار رہیں۔ ہمیں یہ نہیں پتہ ہم اور ہمارے بچے کتنا عرصہ اس دنیا میں رہیں گے اور ہم یا ہمارے بچے کب کسی بیماری یا حادثے کا شکار ہو جائیں گے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ہم زندگی اور خاندان کے بہتر سے بہتر مستقبل کے لئے پلاننگ کرتے ہوئے اکثر ایک دوسرے تک کو بھی نظر انداز کرتے رہتے ہیں، بُرا بھلا کہتے رہتے ہیں لیکن ایک دوسرے کو جاننے کی کوشش نہیں کرتے۔ پھر جب کوئی اس دنیا سے چلا جاتا ہے تو افسوس بھی کرتے ہیں اور ہمیں غم بھی ہوتا ہے۔

زندگی ایک تحفہ ہے۔ جو دن بھی اچھا گزر جائے اس کا شکر کرنا چاہیے۔ کل کا کچھ پتہ نہیں۔ بنیادی پلاننگ ہماری یہ ہونی چاہیے کہ صورتحال جو بھی ہو ہم اس سے نمٹ لیں گے، جتنا بھی وقت ہو ہمارے پاس ہم اس کو خوشی سے، بغیر دوسروں کو تکلیف پہنچائے گزار لیں گے۔

یہی نشانیاں رسول خدا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے مومن کی بتائی ہیں کیونکہ پلک جھپک میں سب کچھ بدل جاتا ہے۔۔۔۔ اور یہی دنیاوی زندگی کی حقیقت ہے جبکہ اصل زندگی تو ابدی ہے جس کی تیاری کے لئے ہمیں اس فانی دنیا میں بھیجا گیا ہے کہ ہم اللہ اور اسکے رسول صلیٰ اللہ و علیہ وآلہ و سلم کی اطاعت ہی میں یہ عارضی زندگی گزاریں تاکہ ابدی دنیا میں سرخ روئی ہمارا مقدر ٹھہرے ۔

نوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ برائے مہربانی اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں یہ راقم کی عزت افزائی ہوگی۔ طالب دعا
Tanveer Hussain Babar
About the Author: Tanveer Hussain Babar Read More Articles by Tanveer Hussain Babar: 85 Articles with 113563 views What i say about my self,i am struggling to become a use full person of my Family,Street,City,Country and the World.So remember me in your Prayers.Tha.. View More