خدا گنجےکو ناخن نہ دے ۔۔۔

سیانے سالوں کے تجربات سے چند محاروے بناتے ہیں ہر محاروے کے پیچھے منطق اور وسیع تجربہ کارفرما ہوتا ہے ۔ میں بچپن سے سنتا آرہا ہوں کہ خدا گنجے کو ناخن نہ دے لیکن اس محاورے کی صحیح سمجھ مجھے آج آئی ہے - تحریک انصاف نے آج فیصل آباد میں احتجاج کیا اور نون لیگ نے بھی اپنے ورکرز کو سڑکوں پر نکال دیا اور جسکی وجہ سے تصادم ہوگیا دو جماعتوں کے ورکرز کے درمیان ۔ رآنا ثناءالله صاحب نے فرمایا تھا کہ کسی کا باپ بھی شہر کو بند نہیں کرسکتا - شائد تحریک انصاف تنہا اتنا بڑا مظاہرہ اور ہڑتال نہ کرسکتی مگر میاں صاحب کے احمق سجن متروں کی پالیسی نے تحریک انصاف کو انکے مقصد میں کامیاب کردیا ۔ کسی دانا نے سچ کہا کہ احمق سجن نالوں دانا دشمن چنگا ۔ احمق دوست نہ چاہتے ہوئے بھی آپکو اپنی حماقت کیوجہ سے برباد کردیتا ہے ۔ کہتے تھے کسی کا باپ بھی فیصل آباد کو بند نہیں کرسکتا مگر میاں صاحب کے احمق سجنوں کی حماقت کی وجہ سے کراچی تا خیبر سارا ملک بند ہوگیا ۔ کل تک لاہور کے تاجر کہتے تھے کہ کاروبار بند نہیں کریں گے مگر آج تاجروں نے اعلان کیا کہ ١٥ دسمبر کو وہ ہڑتال کریں گے - شائد تاجروں کو سمجھ آگئی ہے کہ پانی کا بلبلہ حکومت کا ساتھ دینے کا کیا فائدہ ۔ حکومت کے خلاف مظاہرے ہر دور میں ہوتے رہے ہیں مگر جواب میں حکومت اپنے سپورٹر میدان میں نہیں اتارتی یہ میاں صاحب کے احمق سجنوں کی وجہ سے ہم نے یہ منظر بھی دیکھ لیا ہے کہ نونیے بھی میدان میں اترے اور تصادم ہوگیا اور احتجاج کی لہر کراچی سے خیبر تک پھیل چکی ہے ۔ میٹرو بس بھی مظاہرین نے بند کردی تادم تحریر ، شنید ہے کہ کرفیو کا مشورہ سیانے حکومت کو دے رہے ہیں ۔ چار حلقوں سے بات شروع ہوئی آج پوری حکومت کے سر پر تلوار بن کر لٹک رہی ہے۔ الیکشن ٢٠١٣ کے بعد ہر سیاسی پارٹی نے دھانلی کا رونا رویا مگر ہر پارٹی اپنا حصہ بقدر جثہ لیکر خاموش ہوگئی اور نون لیگ سمجھی کہ عمرآن خان بھی رو پیٹ کر خاموش ہوجائے گا مگر انکی سوچیں غلط ثابت ہوگئیں اور خان نے دھاندلی کو ملک گیر تحریک میں بدل دیا ۔ چار حلقوں کے تھیلے تو کھلیں گئے مگر سو پیاز اور سو چھتر کھانے کے بعد ۔ شریفوں کا خیال تھا کہ مذاکرات کریں گے مگر خان کا فیصل آباد والا شو فلاپ کرنے کے بعد ۔ شو تو فلاپ نہ ہوسکا مگر شائد اب مذاکرات انھیں خان کی شرائط پر کرنے پڑیں اور یہ کریں گئے بھی کیونکہ سو پیاز اور لتر کھانے کی پرانی عادت جو ہے - پہاڑ اپنی جگہ سے سرک سکتا ہے مگر انسان عادت نہیں چھوڑ سکتا ۔ اب آئیے جو میں ، خدا گنجے کو ناخن نہ دے سے سجھا ہوں آپ تک منتقل کرتا ہوں - وہ ہے حکومتیں ریلیاں نہیں نکالتیں ۔ سچ کہا کسی نے خدا گنجے کو ناخن نہ دے اپنی ہی ٹنڈ چھیل لیتا ہے - میاں صاحب تیسری بار حکومت میں آئے ہیں انکا سابقہ ٹریک ریکارڈ اٹھا کر دیکھیں تو آپ حیرآن ہوجائیں گئے کہ دو بار پہلے بھی میاں صاحب اپنی ٹنڈ چھیل چکے ہیں انھیں کسی بیرونی دشمن کی کبھی ضرورت ہی نہیں پڑی انکے اپنے ناخن ہی کافی تھے- اس بار عام تاثر یہی تھا کہ میاں صاحب اپنے ناخن جدہ سے کٹوا کر آئے ہیں اور کچھ بھی ہوجائے اس بار وہ اپنی ٹنڈ نہیں چھیلیں گئے مگر میاں صاحب نے یہ تاثر غلط ثابت کردیا اور اپنی سابقہ روش پر بڑی تیزی سے گامزن ہیں اور عنقریب وہ اپنی ٹنڈ شریف چھیل لیں گئے مگر اس بار جدہ دور است اور اڈیالہ جیل نذدیک است ، احتساب ناگزیر و لازم است ۔ خدا گنجے کو ناخن نہ دے کا ایک مطلب یہ بھی میں سمجھا ہوں کہ خدا کم عقل شخص کو کسی ملک پر حکمرانی نہ دے وہ اپنی کم عقلی اور حماقت سے ملک کا دیوالیہ نکال دیتا ہے ۔ لاکھوں افراد کے قتل ہوجانے سے اتنا نقصان نہیں ہوتا جتنا ایک کم فہم بددیانت حکمرآن مسلط ہوجانے سے ہوتا ہے ۔ مجھ سے کسی نے پوچھا کہ میاں صاحب ووٹوں کے تھیلے کیوں نہیں کھولتے ، دودھ کا دودھ پانی کا پانی کیوں نہیں کرتے ؟ میں نے عرض کیا کہ میاں صاحب جانتے ہیں کہ تھیلوں میں ردی اور بھوسہ ہے جس دن یہ سربازار کھل گئے انکا بھاری مینڈیٹ رل جائے گا ۔ انکی بچی کھچی عزت کے تابوت شریفہ میں آخری کیل ٹھک جائے گی اسی وجہ سے انھیں لوگ مروانا آسان لگتا ہے مگر تھیلے کھلوانا انتہائی مشکل لگتا ہے ۔ مگر مینڈیٹ تو اب رل کر رہے گا چور اور منصف کا گٹھ جوڑ آشکار ہوکر رہے گا ۔ میڈیا کے چہرے سے نقاب اتر کررہے گا اور معلوم ہوگا کہ میڈیا نے کتنی قیمت وصول کی جمہوریت کی - ایک ریکوڈک کی ڈیل میں سینکڑوں ملین ڈالر کی کمیشن ملنے والی ہے ، ٢١٥ ملین ڈالر کی کمیشن ایک ڈیل میں ۔ سارا میڈیا خاموش ۔ پی پی کو میڈیا ہینڈل کرنا نہ آیا مگر نونیے میڈیا مینج کررہے ہیں - جتنے جگاڑی خاموش بیٹھے ہیں انھیں جمہوریت کی کمیشن وصول ہورہی ہے ۔ الله کرے پلان ڈی کی نوبت نہ ہی آئے اس سے پہلے ہی اس خاندانی بادشاہت نما جمہوریت کا جنازہ نکل جائے۔

ڈیڑھ سال سے جنھوں نے بجلی بند گیس بند صنعتیں بند اور غریب کا چولھا بند کررکھا ہے آج فیصل آباد کے بند ہونے کا غم انھیں کھائے جارہا تھا ۔ آج فیصل آباد میں ایک ماں کا لخت جگر حوس اقتدار کی بھینٹ چڑھ گیا - میاں صاحب بیٹے بڑی مشکلوں سے مائیں پالتی ہیں مگر آپکے کرائے کے ٹٹو لمحوں میں انھیں قبر کی آغوش میں پہنچا دیتے ہیں ۔ اب بند کرو یہ خون کی ہولی کھیلنا ماؤں کے لخت جگر بڑے مہنگے ہیں اور ڈرو ماؤں کی بددعاؤں کے قہر سے ایسا نہ ہو یہ تمھارے محلات کا راستہ دیکھ لیں ۔
Usman Ahsan
About the Author: Usman Ahsan Read More Articles by Usman Ahsan: 140 Articles with 172088 views System analyst, writer. .. View More