شرم تم کو مگر نہیں آتی

 امیر یعنی سربراہ حکومت ملک کے تمام لوگوں کا راعی یعنی نگہبان ہے۔ اور وہ سب کے احوال کا ذمہ دار ہے۔اس کی سب سے پہلی ذمہ داری ہے کہ ملک میں عدل و انصاف قائم کرے اور اس کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے۔عوام کے پیسے کا وہ امین ہے۔اس لئے اس پر لازم ہے کہ عوام کے مفاد میں اس کا بہترین استعمال کرے۔ہمارے حکمران عوام کے پیسے کو اپنا حق سمجھتے ہیں اور فراغ دلی سے خرچ کرتے ہیں۔ اور اتنی فضول خرچی کہ ایک دن کا لاکھوں خرچ کر دیتے ہیں۔ہمارے ملک کی عوام غریب ہے اور حکمران امیرہیں۔ہمارے ملک کی غربت کا یہ حال ہے کہ ہماری قومی اسمبلی کی پارکنگ دنیا کی سب سے بڑی پارکنگ ہے۔اور اس میں عوام کے پیسوں سے خریدی ہوئی گاڑیاں ہماری غربت کو ظاہر کرتی ہیں۔اور اس بات کا ثبوت پیش کرتی ہیں کہ حکمرانوں کو عوام کا کتنا خیال ہے۔اور یہ حکمران کہتے ہیں کہ ہم قائد اعظم کے پاکستان کو آگے لے کے چلیں گے۔کیا یہ قائد کا پا کستان تھا۔

کابینہ کا اجلاس تھا اے ڈی سی نے قا ئد اعظم سے پوچھا’’سر‘‘چائے سروserve کی جائے یا ’’کافی‘‘ قائد نے چونک کر سر ا ٹھایا اور سخت لہجے میں فرمایا ’’یہ لوگ اپنے اپنے گھروں سے کافی یا چائے پی کر نہیں آئے۔اے ڈی سی گبھرا گیا۔قائد نے کہا ’’جس وزیر یا مشیر نے چائے یا کا فی پینی ہے وہ گھر سے پی کر آے یا گھر جا کر پی لے قوم کا پیسہ قوم کے لئے ہے وزیروں کے لئے نہیں‘‘۔

لیکن ہمارے حکمران قوم کے پیسے پر عیش کر رہے ہیں۔ اور ان کو قوم کا کوئی خیال نہیں۔ہمارے ملک میں اﷲ نے ہر چیز عطا کی ہے بس کمی ہے تو اچھے حکمرانوں کی۔
چھپاتے ہیں حقیقت پر یہی ہے
ہمیں امداد کی حاجت نہیں ہے
سلیقہ مند حاکم مل سکیں تو
کسی شہ کی یہاں قلت نہیں ہے۔
imran shabbir
About the Author: imran shabbir Read More Articles by imran shabbir: 5 Articles with 8790 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.