بس نظام کی تبدیلی چاہیے

اس وقت ملک میں دو بڑی جماعتیں تحریک انصاف اور عوامی تحریک ملک میں نظام تبدیل کرنے کی بات بڑی شد ومد سے کر رہی ہیں ملک بھر میں دھرنوں،جلسوں،جلوسوں کی ریل پیل ہے دھرنوں،جلسوں میں عوام کی اکثریت نے شرکت کرکے نظام کو تبدیل کرنے کے حق میں رائے دے رہے ہیں عوام کی جلسوں میں شکت عوام کی نظام بدلنے کی بے تابی کا کھلا اظہار ہے مگر بد قسمتی سے یہ دونوں جماعتیں بھی نظام بدلنے نہیں بلکہ اسی فرسودہ یہودوہنود کے نظام کو قائم رکھنے کی بات کررہی ہیں جسے عوام ختم کرنا چاہتے ہیں عوام کا مسلہ یہ ہے کہ آج تک یہ بات عوام کو کسی نے بتائی ہی نہیں کہ نظام کیسے تبدیل ہوگا؟موجودہ نظام کے متبادل کونسا نظام ہوگا؟ اس کے لانے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ مذکورہ دونوں جماعتیں اسی لئے ناکام ہوئیں کہ وہ نظام بدلنے نہیں بلکہ اقتدار حاصل کرنے کیلئے نکلی تھیں جسے شرمناک ناکامی ملی ہے شائد پاکستان کی تاریخ میں اتنی عوامی اکثریت حاصل ہونے کے باوجود اس قدرشرمناک ناکامی کسی کو نہ ملی ہو کہ اتنی عوامی طاقت ساتھ ہونے کے باوجود کامیابی نہیں ملی وجہ یہی تھی کہ یہ پارٹیاں اسلام کی بجائے اسلام آباد کیلئے بے چین تھیں ان کا مستقبل کیا ہوگا یہی قیاس کیا جا رہا ہے کہ موجودہ فرسودہ نظام کے الیکشن اگر دو سال لیٹ ہوجاتے ہیں تو ان دونوں جماعتوں کا شمار سیاسی یتیموں میں ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا اب سوال یہ ہے کہ اس کا متبادل نظام کیا ہے؟ وہ کیسے نافذ ہوگا؟ کیا اس کیلئے ملک میں کوئی جماعت کام کر رہی ہے کہ نہیں ۔۔۔۔ان سوالات کے جوابات ہاں میں ہیں کہ موجودہ نظام کا متبادل نظام اسلام کا عادلانہ نظام خلافت ہے ۔۔۔۔۔بیشتر جماعتیں ملک میں افراتفری ،انتشار کے بغیر کام کر رہی ہیں ۔۔۔۔۔یہ نظام کیسے نافذ ہوگا؟ آئیے اس سلسلے میں رہنمائی لینے کیلئے ایک سیمینار جو میجر جنرل(ر) ظہیر الاسلام عباسی ؒ کی تحریک عظمت اسلام پاکستان ضلع اوکاڑہ کے زیر اہتمام انعقاد پذیر ہوا کی روداد آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں شائد اس سے ہمیں کچھ رہنمائی مل جائے تحریک عظمت اسلام کے زیر اہتمام تبدیلی ٔ نظام سیمینار زیر صدارت چوہدری رحمت علی امیر تحریک انعقاد پذیر ہوا ، راجہ محمد ارشاد سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل سپریم کورٹ آف پاکستان،ڈاکٹر نجم الدین جنرل سیکرٹری تحریک عظمت اسلام پاکستان ،نوجوان صحافی فہد منیر ،دیگرنے خطاب کیا راقم غلام عباس صدیقی چیئرمین اسلامی تحریک طلباء،راجہ عاشق شعبان،مولاناعابد قریشی ،الحاج عبدالغفور لودہی،ودیگر رہنماوں سیمینار میں خصوصی شرکت کی۔اور سینکڑوں افراد نے سیمینار میں شرکت کی مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ جمہوریت شرکیہ، باطل، طاغوتی، پلید نظام حکومت ہے جس نے بندوں کو بندوں کا غلام بنا رکھا ہے اس یہودوہنود کے نظام کو ڈیل کرکے اﷲ تعالیٰ کے نظام خلافت کو قائم کرنا اہل ایمان پر فرض ہے کفر آج ایک طرف یورپ ومغرب،یواین او،کے نام پر متحد ہوگیا ہے وہاں پر مسلمانوں کی کوئی عزت ووقار نہیں ،موجودہ مسلم ریاستوں کے حکمران کفر کے نظام قائم کرکے اﷲ ورسول ﷺ سے بغاوت کرچکے ہیں مسلمان قیام خلافت کیلئے اٹھ کھڑے ہوں مسلمانوں کو عزت صرف اور صرف خلافت کانظام ہی دے سکتا ہے ذلت ورسوائی سے نکلنے کا واحد راستہ اﷲ کے نظام کو قائم کرنا ہے تحریک عظمت اسلام کا مشن واضح ہے ہم اپنے مشن سے قطعادستبردار نہیں ہوں گے یہ نظام قائم ہوکر رہے گا دنیا کی کوئی طاقت اس نظام حق کو قائم ہونے سے نہیں روک سکتی ،یہودوہنود کے میڈیا نے جھوٹ پر مبنی رپورٹنگ کرکے دنیا کو گمراہ کیا مسلم ریاستوں کا میڈیا عالم کفر کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے عالم کفر کی وکالت چھوڑ کر اﷲ کے نظام کو قائم کرنے کیلئے اپنا کردار داد کرے سیمینار میں اس مقدس اﷲ و رسول ﷺ کے نظام کو قائم کرنے کا طریقہ بھی پیش کیا گیا کہ عوام اس باطل نظام کو ترک کر دیں اﷲ کے نظام کیلئے عملی طور پر پر امن طریقے سے تبلیغی مساعی کریں اگر اس ملک میں انسان کاختہ آئین کی بجائے قرآن کو آئین پاکستان قرار دے دیا جائے تو نظام تبدیل ہوجائے گااورنیا بابرکت نظام اپنی رحمتیں برکتیں اس کرہ ارض پر ایسے لٹائے گا کہ یہ زمین جنت بن جائے گی یہ بھی کہا گیا کہ اﷲ کے نظام میں مسلمانوں کو سربراہ خلیفہ ایک ہوتا ہے موجودہ کم وپیش پینسٹھ مسلم ریاستوں کے حکمرانوں نے خلیفہ کا حق غصب کر رکھا ہے علاوہ ازیں سنیئر قانون دان راجہ محمد ارشاد نے راقم سے خصوصی گفتگو اور سیمینار سے دوران خطاب حالیہ اہم ترین ایشو پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ داعش کی قائم کردہ خلافت کی ابھی تک تحریک عظمت اسلام کو معلومات حاصل نہیں ہوسکیں بعد ازمعلومات اگر داعش کی قائم کردہ حکومت خلافت اعلیٰ منہاج النبوۃ کی علمبردار ثابت ہوئی تو ہم دولت اسلامیہ کی قائم کردہ حکومت کی تائید کریں گے انہوں نے کہا کہ مسلم ریاستوں پر ایمانی،دینی فرض عائد ہوتا ہے کہ یہود ونصاریٰ کی غلامی ترک کرکے داعش کی حکومت کی معلومات ایمانداری سے حاصل کریں اگر دولت اسلامیہ کے نام پر قائم ہونے والی حکومت اسلام،خلافت اسلامیہ کی آئینہ دار ہے تو اعلان کردہ خلیفہ کے ہاتھ پر بیعت کرنا ان پر فرض عین ہے۔خلافت کے بغیر مسلمانوں کی حالت بہتر نہیں ہوگیاور نہ ہی مسلمان ایک امت بن سکتے ہیں۔آخر میں ہم سمجھتے ہیں کہ تحریک عظمت اسلام کا یہ موقف حقیقت کا آئینہ دار ہے مگر چونکہ اس تنظیم کوداعش کے متعلق معلومات نہیں ہیں اس لئے حقیقت کی منتظر ہے مگر پاکستان کی وہ تنظیمیں جو بہت وسیع نیٹ ورک کی حامل اور بیرون ممالک تعلقات رکھتی ہیں انھیں چاہیے کہ مصدقہ ذرائع معلومات سے معلومات حاصل کرکے مسلمانان پاکستان کی رہنمائی کریں اس سلسلے میں تنظیم اسلامی اور ڈاکٹر شیر علی شاہ صاحب کی تنظیم تحریک نفاذ اسلام پاکستان،اس کے ساتھ غلبہ دین کی دعویدار تمام تماعتوں پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ایسے ہی تمام عالم اسلام کے جید علماء کرام ،خصوصا خلافت کی داعی جماعتیں، اسلام پسند طاقتوں کو امریکہ نواز حکمرانوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور سکوت کو توڑیں عوام داعش کے بارے میں داعیان خلافت علماء کی طرف دیکھ رہی ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ داعش کی حکومت خلافت اسلامیہ کے معیار پرنہ ہو اورعام مسلمان اسے خلافت سمجھ کر قبول کرلیں اور اسلام دشمن طاقتیں ان سے اپنے عزائم کی تکمیل کرواتی رہیں اور یہ بھی ممکن اور حقیقت ہوسکتی ہے کہ دولت اسلامیہ کی اعلان کردہ حکومت خلافت اعلیٰ منہاج النبوۃ کی آئینہ دار ہو ۔خلیفہ کی موجودگی میں امت انکی بیعت کرنے سے محروم رہے اور اسلام کے عادلانہ نظام حکومت کو ختم کرنے کیلئے صلیبی اتحاد اپنا کام کر جائے اور مسلمان ایک دوسرے کا منہ دیکھتے رہ جائیں یہ دونوں صورتیں انتہائی خطر ناک ہیں ہنگامی بنیادوں پر کام کرکے مسلمانوں کی عالمی سطح پر رہنمائی کرنے کی اشدضرورت ہے ۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245694 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.