انقلابی شادیاں

کل بروز جمعہ اسلام آباد کے دھرنے میں ایک انوکھا رنگ دیکھنے میں آیا کہ تین انقلابی نوجوان اپنے ہمراہ باراتیں لے کر دھرنے میں جا پہنچے جہاں ان کی شادی کی اجتماعی تقریب منعقد کی گئی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا نے اس تقریب کو خصوصی اہمیت دی کہنے کو یہ شادی کی تقریب تھی لیکن اس تقریب نے ہماری سماجی رویوں میں ایک نیا رخ متعین کیا ہے جن کے اثرات کو سمجھا جانا بہت ضروری ہے اور وہ یہ کہ عوام کی سوچ میں جو تبدیلی کی امنگ جاگی ہے اس سےاخوت اور بھائی چارے کی ایک نئی جہت بھی دنیا کے سامنے آگئی ہے میری ذاتی معلومات کے مطابق تینوں دولہے اچھے سماجی خاندانوں سے تعلق رکھنے والے تھے جب کہ دلہنوں کا تعلق بھی ان کے ہم پلہ گھرانوں سے تھا مطلب یہ کوئی خیراتی یا ویلفئر ٹائپ کی شادی کی تقریب نہیں تھی بلکہ یہ اس بات کا اظہار تھا کہ اتنے دن رات ساتھ رہنے کے بعد اب ان کارکنان کے تعلق محض نظریاتی ہم آہنگی نہیں بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ ہو گئے ہیں سترہ جون سے لے کر اب تک جتنے بھی شہداء ہیں انکی فیملیز بھی اسی دھرنے میں ہیں حتیٰ کہ شہدائے اسلام آباد جن کی تعداد اب سات ہو چکی ان کے لواحقین بھی اپنے پیاروں کی تدفین کے بعد شاہراہ دستور پر ہی آ بیٹھتے ہیں مطلب کہ ان شرکاء میں ایک ایسا سماجی رشتہ بن گیا ہے کہ انسان جبلی طور پر اپنی خوشی اور غم کااظہار ان لوگوں سے کرتا ہے جو اس کے اپنے ہوتے ہیں جیسے چوٹ لگنے پر انسان ماں کو یاد کرتا ہے یہ نیا رویہ جو پاکستانی معاشرے میں نظر آرہا ہے کہ صف ماتم ہو یا خوشی کی کوئی تقریب اس کے لیئے دھرنے کا انتخاب اس بات کی دلیل ہے کہ محبت اور الفت کا رشتہ اب خاندان کی حدود سے نکل کر بہت آگے جا چکا ہے اور ان لوگوں نے خوشی اور غمی تک میں اپنےنظریاتی خاندان کی موجودگی کی ضرورت کا احساس کیا ہے جو کہ یقینی طور پر گھٹن اور تنگی کے ماحول میں ایک خوشگوار ہوا کا جھونکا ہے اور ساتھ ہی اس کا دوسرا رخ یہ ہے کہ دھرنے کے افراد نے اسی خیمہ بستی میں ہی اپنی زندگی کا آغاز کر دیا ہے ان کو اب واپس آنے کی کوئی جلدی نہیں ہے اور وہ اپنی منزل کے حصول تک اپنے قائد کے سنگ آخری سانس تک ڈٹ جانے کا عہد کر بیٹھے ہیں اس لیئے اب انہوں نے سماجی سرگرمیوں کو بھی وہیں سے شروع کر دیا ہے تقریب میں شامل ایک دولہے کا تعلق غازیوں اور شہیدوں کی دھرتی تلہ گنگ سے بھی تھا جہاں کے لازوال شاعر حیدر شاہ نے کہا تھا
وہ شخص مجھے آج بھی بھولا نہیں حیدر رشتہ ہے کوئی رشتہء ایماں سے زیادہ

تلہ گنگ کے موضع ڈھلی کےحاجی امیر محمد خان مرحوم جو کہ دولہا میاں (معین علی طاہر )کے دادا جان بھی تھے ان کی خدمات کا تذکرہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے خصوصی طور پر کیا جن کےخاندان کے تیس افراد ملک محمد علی شجاع صاحب کی قیادت میں روز اول سے دھرنے میں شریک ہیں -

جمعہ کے دن کا دوسرا اہم ایشو نواز شریف صاحب کی اقوام متحدہ میں تقریر تھی جو کہ کشمیر کے حوالے سے خوش آئند تھی اور لگ رہا تھا عوامی دباؤ کو محسوس کرتے ہوئے کسی حدتک میاں صاحب اپنی کشمیر پالیسی کو عوامی امنگوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں ہیں لیکن ساتھ ہی دوران خطاب ہال کی خالی کرسیاں اور باہر امریکہ کی تاریخ میں پاکستانیوں کا سب سے بڑااجتماع بذات خود ایک تاریخ تھا لیکن میاں صاحب کی بد قسمتی کہ وہ بھی گو نواز گو کے نعرے لگا رہا تھا میاں صاحب خود تو حسن تدبیر سے وہاں پاکستانی کمیونٹی سے براہ راست یہ نغمہ سننے سے پہلو بچا گئے لیکن بیگم کلثوم نواز کو ایک شاپنگ سنٹر میں دیکھ کر وہاں موجود پاکستانی کمیو نٹی کے افراد نے اپنا مقبول عا م نغمہ گنگنا نا شروع کردیا گو خا تون ہونے کے لحاظ سے میں اور ہر پاکستانی یقینا اس واقع کی حد تک اسے کوئی مثبت اقدام نہیں کہے گا لیکن اگر قوم کی بہنوں بیٹیوں کے بارے میں حکمران پارلیمنٹ میں زبان درازی کرنے والوں کی زبان گدی سے کھینچ لیتے تو آج اس آگ کے اثرات ان کے گھرانوں کی باعزت خواتین تک نہ پہنچ پاتے اور مجھے تو اس لمحہ سے خوف آتا ہے کہ ابھی تو صرف آغاز ہے اگر ماڈل ٹاؤن میں حواکی بیٹیوں سے جو کچھ ہو ا اس معاملے میں بھی ان حکمرانوں نے اسی بے حسی اور ڈھٹائی کا انداز اپنائے رکھا تو انجام خدا جانے۔کچھ لمحے قبل ٹیلی ویژن کی سکرین حمزہ شہباز کی الحمراء میں ہونے والی عزت افزائی کےمناظر سے روشن تھی گلی محلوں میں ہونے والی اس عزت افزائی کے بعد بھی اگر اٹھارہ کروڑ افراد کی خیالی حمائت کا بھوت دماغ سے نہیں اترا تو وہم کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا اور فراست تو مومن کی گم شدہ میراث ہے اور یہ بھی فرمان الہٰی ہے کہ میں جسے چاہوں عزت دوں اور جسے چاہوں ذلیل و رسوا کر دوں-
Muhammad Noman Umar
About the Author: Muhammad Noman Umar Read More Articles by Muhammad Noman Umar: 5 Articles with 2811 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.