آئین کے رکھوالے ۔ ۔ ۔

بلاول ہاؤس کراچی کے پاس کچھ لوگوں کے دھرنے کی خبر آئی۔ معلوم ہوا کہ وہ خود کو اساتذہ کہتے ہیں اور نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے تحت' ٢٢ ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں جبکہ وزیرِ تعلیم سندھ ان کو اساتذہ ماننے کو تیار نہیں۔ کیونکہ ان کو استاد کی آسامی پر تعینات کرنے کے لئے درکار سند موجود نہیں اور انہوں نے ان تقرریوں کو بوگس قرار دیا کیونکہ صرف 1124 کے قریب آسامیوں پر تیرہ سے چودہ ہزار لوگوں کو تقرری نامے جاری کئے گئے۔

دھرنے والوں کا موقف ہے کہ اگر وہ اساتذہ نہیں ہیں تو انہیں تقرری کے پروانے کیوں دئے گئے؟ ان کا طبی معائنہ کیوں کروایا گیا؟ انتخابی عملے کے طور پر خدمات کیوں لی گئیں؟

ایک نجی ٹی وی چینل نے اس سلسلہ میں 2012 میں ہونے والی تقرریوں کے ذمہ دار اس وقت کے وزیرِتعلیم پیر مظہر الحق صاحب سے ان کا موقف لیا تو موصوف نے فرمایا کہ موجودہ وزیرِ تعلیم نثار کھوڑو صاحب کا ان تقرریوں کو بوگس قرار دینا غلط ہے۔ ساری تقرریاں تو غلط نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے بیوروکریسی پر الزام لگایا کہ یہ غلط رہنمائی کرتی ہے۔ جو لوگ کل میری ہاں میں ہاں ملاتے تھے وہ آج میرے خلاف نثآر کھوڑو کے کان بھر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت کے معاملات سمجھانے کے لئے نثار کھوڑو نے انہیں وقت نہیں دیا۔ اس قدر زیادہ بھرتیوں کے بارے میں انہوں نے وضاحت کی کہ اس کے لئے وزیرِ اعلٰی سندھ سے خصوصی اجازت لی گئی تھی۔ اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ اتنی بڑی تعداد نہیں اگر وزارتِ تعلیم چاہے تو کراچی اور پورے سندھ بھر میں تلاش کرنے سے اتنی آسامیاں نکل ہی آئیں گی اور ان پر یہ افراد تعینات کئے جا سکتے ہیں۔

معاملہ کو نمٹانے کے لئے نثار کھوڑو صاحب نے ان لوگوں سے کہا ہے کہ وہ NTS سے ٹیسٹ پاس کریں جو کامیاب رہا اس کو ملازمت دی جا سکتی ہے۔ لیکن دھرنے والوں نے ان کی یہ تجویز مسترد کر دی ہے۔

ہمارا ایمان ہے کہ خلوصِ دل سے عدل کی نیت ہو تو مسائل کا حل بہت آسان‘ فوری اور دیرپا ہوتا ہے۔ معاملہ میں یقینا بے ضابطگی ہوئی ہے۔ آخر ۔ ۔ ۔ تقریبا گیارہ سو کے قریب آسامیوں پر تیرہ سے چودہ ہزار افراد کا تقرر کس نے کیا‘ کس قائدے قانون اور کس کے حکم پر؟ ۔ ۔ ۔ کیا وزیرِ اعلٰی کا خصوصی اجازت نامہ تحریری طور پر موجود ہے؟ ۔ ۔ ۔ اگر موجود ہے تو کیا وہ اس طریقے سے خصوصی اجازت نامہ جاری کرنے کے مجاز ہیں؟ ۔ ۔ ۔ کیا ان تیرہ چودہ ہزار افراد کی تقرریوں کے لئے وزارتِ خزانہ کی منظوری لی گئی؟ کیا تقرری سے پہلے اہلیت کے جملہ تقاضے پورے کئے گئے؟ ان سوالات کا جواب جاننے اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے کسی PhD کی نہیں بلکہ پر خلوص خواہش کی ضرورت ہے۔ ایک عام انسان بھی سمجھ سکتا ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ داران اس وقت کے سیکریٹری تعلیم سندھ‘ وزیرِ تعلیم سندھ اور وزیرِ اعلٰی سندھ کے علاوہ اور کوئی نہیں۔

اگر احتجاج کرنے والے خود کو مظلوم سمجھتے ہیں تو ان لوگوں کو متعلقہ اعلٰی عہدے داروں کے خلاف پرچہ کٹوانا چاہئے اور حکومتی اور سرکاری ذمہ داران کو عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرنا چائیے۔

دوسری طرف جو حضرات خود کو مظلوم کہہ رہے ہیں سوچا جائے تو کیا وہ اس ملازمت کے اہل تھے؟ میرے خیال میں ہرگز نہیں اس لئے کہ استاد کو اس ذمہ داری سے عہدہ برا ہونے کے لئے خصوصی تربیت کا کورس کرنا لازمی شرط ہے جبکہ موجودہ وزیرِ تعلیم کے مطابق یہ افراد اس اہلیت کے حامل نہیں۔ جب یہ لوگ اس ملازمت کے اہل نہیں تھے تو یہ کیسے ممکن تھا کہ وہ بغیر رشوت یا غیر قانونی طریقے اختیار کئے بغیر تقرری نامے حاصل کر لیتے۔ عدل و انصاف کا تقاضا ہے کہ اگر ان سے پیسے لئے گئے ہیں تو انہوں یہ پیسے واپس دلوائے جائیں۔ اور ساتھ ہی ان افراد کو تا حیات سرکاری ملازمت کے لئے نا اہل قرار دیا جائے۔ کیونکہ انہوں نے نہ صرف غیر قانونی طریقے سے سرکاری ملازمت حاصل کرنے کی کوشش کی بلکہ طالبِ علموں اور ملک کے مستقبل سے کھیلنے کی کوشش کی۔ ایسا کرنا اس لئے بھی ضروری ہے تاکہ آئندہ کسی شہری کو سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے غیر قانونی حربے استعمال کرنے کی جرات نہ ہو۔

یہ کام کون کروا سکتاہے؟ اس کے لئے ہمیں محترم زرداری‘ بلاول زرداری‘ خورشید شاہ اور اعتزاز احسن صاحبان کے ناموں سے بہتر کوئی نام سجھائی نہیں دیتا۔ اس لئے کہ یہ دعوٰی کرتے ہیں کہ یہ آئین کے رکھوالے ہیں ۔ ۔ ۔ آئین کے محافظ ہیں ۔ ۔ ۔ انہوں نے اس کے لئے جدوجہد کی ہے ۔ ۔ ۔ قربانیاں دیں ہیں ۔ ۔ ۔ جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں ۔ ۔ ۔ تو جس طرح اس واقعہ میں آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں ان محترم حضرات کا فرض بنتا ہے کہ اپنا کردار ادا کریں !!!

پامال ہے آئین
نہ ہو گر تو کس لئے؟
جب لوگ ہیں خائن

Dr. Riaz Ahmed
About the Author: Dr. Riaz Ahmed Read More Articles by Dr. Riaz Ahmed: 53 Articles with 40582 views https://www.facebook.com/pages/BazmeRiaz/661579963854895
انسان کی تحریر اس کی پہچان ہوتی ہےاس لِنک کو وزٹ کرکے بھی آپ مجھ کو جان سکتے ہیں۔ویسےکراچی
.. View More