عمران خان اور طاہر القادری ،بیانات بدلنے کا ریکارڈ قائم کردیا

جمہوریت میں ڈکٹیٹر کو برا بھلا کہنا سیاسی جماعتوں کے لیئے کسی ثواب سے کم عمل نہیں ہوتا ۔۔۔ مگر کل جو ہوا اسکی نام نہاد جمہوریت نے رہی سہی کسر کل پوری کردی ،،جو کل تک جوتے والے بابو کو برا بھلا کہتے تھے انکے ایک ٹیلی فون پر لبیک کہتے ہوئے چل پڑے جیسے کسی ابو کے کہنے پر بیٹا دوڑا چلا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔رئیس المنافقین کا لفظ سنتے ہی ذہن میں انقلابی اور سونامی رہنما آنے لگتے تھے اب آپ ہی ان رہنماوں کے چودہ دنوں میں بیانات میں تضاد دیکھ لیں ۔۔۔۔

1۔انقلاب آگیا ہے ۔۔۔جو بھی دھرنے سے واپس آئے گا اسکو شہید کردو(میں نے تو مذاق میں یہ بات کہی تھی )شہدا مارچ میں بھی شیخ الحدیث صاحب مذاق کرتے ہیں ۔۔؟)
2۔سونامی خان روز اول سے جب سے دھرنا شروع ہوا ہے اس دن سے کہہ رہے ہیں آج جشن منائیں گیں نیا پاکستان بنے گا ( اور ہر دن گزر جاتا ہے صرف خواتین کا رقص دیکھ کر ہی سوجاتے ہیں )
3۔۔میں مذکرات نہیں کروں گا ،طاہر القادری۔۔( ہم سب سے مذاکرات کے لیئے تیار ہیں ( ہمیشہ کی طرح بیان سے مکر گئے )
4۔کیا آرمی یا اعلی شخصیات ثالثی کا کردار ادا کریں تو آپ راضی ہوں گیں ۔۔نیوز ون کے حافظ زین کا سوال ،،بالکل نہیں طاہر القادری
5۔ کل آرمی چیف کی ایک کال پر ۔۔ کنٹینر بابا اپنے رفقا چوہدری برداران، مصطفی کھرل،حامد رضا،ناصر عباس کو اکیلا چھوڑ کر انقلاب کے لیئے چلے گئے اور آرمی کی ثالثی مان لی( پھر بیان سے مکر گئے )
6-میں عوامی تحریک کے شہداء سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کروں گا ،،طاہر القادری ،، مگر کل سب کو اکیلا چھوڑ کر نکل گئے)
7۔میرے ساتھ ٹائیگرز ہیں ، عمران خان۔۔۔کل ان ٹائیگرز کو چھوڑ کر عمران خود نکل گئے-
8۔ہر دو دن بعد عمران نئے پاکستان اور قادری انقلاب کی نوید دیتے سناتے دکھائی دیئے ۔۔۔مگر پرانے پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف کی ایک کال پر نئے پاکستان کے بانی اور ملک میں انقلاب کے حامی دونوں رہنما لبیک کہتے ہوئے چل پڑے

کیا یہ رہنما نیا پاکستان اور انقلاب برپا کریں گے جنکے قول و فعل میں اتنا تضاد پایا جاتا ۔۔۔۔بس اگر اسلامی انقلاب اور اسلامی پاکستان کی بات اھر مذہبی رہنما کرتے تو اب تک تو ان پر فاسفورس بم گرائے جاچکے ہوتے ۔۔۔۔ ایک بات تو ہے کہ ان چودہ دنوں میں پاکستان میں کوئی خودکش حملہ اور دھماکہ نہیں ہوا جس کا مطلب آپ سمجھ جائیں کہ کون سی قوتیں ملک کو کمزور کررہی ہیں ،،،،، ذراسوچیئے !!!!!!!

m adnan alam
About the Author: m adnan alam Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.