آمریت و جمہوریت کا فرق اور تحریک انصاف و حکومت

تحریک انصاف کی جانب سے 14اگست کو لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کے اعلان نے وزیراعظم کو مجبور کردیا ہے کہ وہ اس مارچ کو سبوتاژ کرنے کیلئے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 14 اگست سے اواخر اگست تک یعنی دو ہفتوں تک یوم آزادی تقریبات منانے کا اعلان کرنے پر مجبور ہوگئے اور یہی نہیں بلکہ حکومت نے یوم آزادی کی سب سے بڑی تقریب پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈی چوک پر منانے کا بھی اعلان کیا ہے جس کے بعد اب کسی بھی جماعت کو ان تقریبات کے دوران اسلام آباد میں کسی قسم کے اجتماع یا سیاسی تقریب کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ حکومت کے اس اقدام کو تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روک کر مدت اقتدار کی طوالت کیلئے ایک کامیاب کوشش ضرور کہا جاسکتا ہے مگر دانشمندانہ فیصلہ نہیں !یوم آزادی یقینا اس اَمر کا متقاضی ہے کہ اسے شایان شان طریقے سے منایا جائے اور وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک کے قریہ و کوچہ میں تقریبات منعقد کرکے حب الوطنی کو فروغ دیا جائے مگر یوم آزادی کی تقریبات کے انعقاد کے پیچھے سیاسی مقاصد اور دیگر جماعتوں کو سیاسی حق سے محروم کرنے کی سازش نہ تو کسی بھی طور جمہوری رویہ ہے اور نہ ہی جمہوری انداز حکمرانی بلکہ ایسے رویئے ماضی میں بھی خالصتاً آمرانہ رویئے اور فسطائی ہتھکنڈے قرار دیئے جاتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ان کے حوالے سے عوامی رائے میں یقینا کوئی تبدیلی نہیں آئے گی جبکہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی جانب سے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے 14 اگست کے دن کا انتخاب بھی کسی طور مناسب و موزوں نہیں کیونکہ آج جب پاکستانی قوم تعصب ‘ لسانیت ‘ فرقہ ورانہ تفریق ‘ جماعتوں اور گروہ بندیوں کا شکار ہوکر اجتماعیت سے محروم دکھائی دیتی ہے تو اس قوم کی تاریخ میں14 اگست وہ یو م واحد ہوتا ہے جب قوم تمام اقسام کی تفریقات سے بالاتر ہوکر متحد و یکسو دکھائی دیتی اور اپنے اتحاد و یکجہتی کا اظہار پاکستانی جھنڈوں اور اپنے جذبوں سے کرتی دکھائی دیتی ہے اور اس یوم واحد کو بھی تحریک انصاف کی جانب سے اپنے لانگ مارچ کیلئے مختص کردیئے جانے سے اس دن کی لازوالیت و بے مثالیت پر حرف کے خطرات اور قوم کے اظہار یکانگت و یکجہتی کے حوالے خدشات پیدا ہوچلے ہیں کیونکہ 14 اگست کو تحریک انصاف کی جانب سے لانگ مارچ کی صورت تحریک انصاف کے کارکنان سبز ہلالی پرچم کی بجائے پارٹی پرچم تھامیں گے اور ان کے لبوں پر پاکستان زندہ باد کی بجائے عمران خان اور تحریک انصاف کے حق اور حکمرانوں و حکومت کی مخالفت میں نعرے ہوں گے جس کے نتیجے میں دیگر جماعتیں بھی یوم اظہار ایکجہتی یعنی یوم آزادی پر اپنی اپنی سیاست چمکانے کیلئے اپنے پرچموں اور اپنے نعروں کی ریلیاں نکالیں گی یوںاظہار یکجہتی کے اس یوم کا تقدس خاکستر ہوجائے گا اور یہ دن بھی عمومی دنوں کی طرح ہمارے انتشار ونفاق کا مظہر بن جائے گا اسلئے عمران خان کو 14 اگست کی بجائے لانگ مارچ کیلئے کسی اور دن کا انتخاب کرنا چاہئے جبکہ حکمرانوں کو بھی سیاسی جماعتوں کے ساتھ گفت و شنید کے جمہوری رویئے کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے فسطائی ہتھنکڈے اور آمرانہ طور طریقے عوامی قوت سے منتخب ہوکر آنے والوں پر زیب نہیں دیتے کیونکہ اس سے جمہوریت پر ہی داغ نہیں لگتا بلکہ عوام کا میندیٹ بھی بدنا م ہوتا ہے کہ اس نے کس قسم کے لوگوں کو منتخب کرکے ایوان اقتدار تک پہنچایا ہے !
Imran Changezi
About the Author: Imran Changezi Read More Articles by Imran Changezi: 194 Articles with 131579 views The Visiograph Design Studio Provide the Service of Printing, Publishing, Advertising, Designing, Visualizing, Editing, Script Writing, Video Recordin.. View More