اردو زبان نوجوان نسل کے لئے باعث فخر یہ باعث شرم

اردو زبان دنیا میں بولی جانے والی زبانوں میں چوتھے نمبر پر ہے۔اردو بہت سی زبانوں کا ملاپ ہے نہایت خوبصورت اور ہر اچھا لفظ دوسری زبانوں کا اپنے اندر سمولینے کی خوبی سے مالا مال ہے۔

اردو زبان کی ابتداء مغلوں کی بر صغیر آمد کے بعد وسط ایشیاء میں بولی جانے والی زبانوں کے ملاپ سے ہوئی لفظ اردو’’ترکی ‘‘ زبان کا لفظ ہے جس کے معنی لشکر یا فوج کے ہیں۔اردو میں پرتگالی ، فارسی ، عربی اور انگریزی زبان کے لفظ شامل ہیں۔اردو زبان کی ترقی میں بر صغیر کے ادیبوں اور شعراء کا بہت اہم کردار ہے۔اور اگر آج ہم نے اپنا کردار اس کی ترقی میں ادا نہیں کیا تو ان کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گیں۔

اب جب کے اردو پاکستان کی قومی زبان ہے اور خوش قسمتی سے دنیا میں بولی جانے والی چوتھی بین الاقوامی زبان ہے تو کیا یہ بات آج ہمارے لئے ہماری نوجوان نسل کے لئے باعث فخر ہے ۔ہر گز نہیں۔ ہماری نوجوان نسل تو اس زبان کی تاریخ اور خوبصورتی سے نا آشنا ہے۔اس کی اہمیت سے نا واقف ہے۔ہر طرف انگریزی زبان کو اپنانے کی روایت جنم لے چکی ہے۔اپنی قومی زبان بولنے میں شرمندگی لیکن غلط انگریزی بولنا اپنے لئے فخر کی بات سمجھی جاتی ہے۔

قائداعظم نے اپنے پر جلسے میں ہر تقریر میں نوجوان نسل کو مخاطب کیا انھیں سے امید لگائی۔اور ڈھاکہ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی اس خواہش کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اردو کو ملک کی قومی زبان منتخب کیا اور سرکاری زبان کا انتخاب سرکاری نمائندگان پر چھوڑ دیا۔آج ہماری نوجوان نسل اس پیغام سے دور ہو گئی ہے ۔وہ قومیں ہمیشہ ترقی کرتی ہیں جو اپنی تاریخ یاد رکھتی ہیں آج اردو زبان کی تاریخ اس کی اہمیت اس کی حثیت سب فراموش کی جا چکیں ہیں۔

بحثیت والدین ، معلم اور پاکستانی ہماری یہ ذمے داری بنتی ہے کے ہم اپنی نئی نسل اور نوجوان نسل کو اس زبان سے اس کی تاریخ سے آگاہ کریں ہم دوسرے ملکوں کو یہ بارور کرادیں کے جب ہمارے طلباء ان کے ملک میں جاتے ہیں تو وہاں بولی جانے والی زبانوں کے امتحان پاس کر کے داخلے کے اہل قرار پاتے ہیں تو جب ان ممالک کے افراد کو ہمارے ملک میں آنا پڑے تو وہ بھی اردو زبان سیکھ کر آئیں اور یہ اس وقت ممکن ہو گا جب ہم اردو زبان زیادہ سے زیادہ بولیں اپنا ادب زیادہ سے زیادہ اردو زبان میں منتقل کریں۔اور اردو زبان کی ترقی میں ہر ممکن کوشش کریں ۔

Humaira Asif
About the Author: Humaira Asif Read More Articles by Humaira Asif: 8 Articles with 5338 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.