خبریں دنیا کی تبصرے شیخو جی کے

وفاقی حکومت نے یکم نومبر سے گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے دن کی روشنی سے بھرپور استفادہ کرنے کے نظام کے تحت یکم اپریل کی رات12 بجے سے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ وزارت پانی وبجلی کے مطابق اس اقدام سے یومیہ2 سے ڈھائی سو میگاواٹ تک بجلی کی بچت کی گئی ہے۔ وزارت کے مطابق آئندہ سال گھڑیاں آگے کرنے کا فیصلہ اس وقت بجلی کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔ ہماری دعا ہے کہ آئندہ سال ایسا کرنے کی نوبت ہی نہ آئے اور وطن عزیز کی توانائی کی ضروریات پوری کر لی جائیں۔ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے بلوچستان کے وزیر تعلیم شفیق احمدخان اپنے سسر کے ہمراہ گاڑی سے اتر کر اپنے گھر میں داخل ہورہے تھے کہ پہلے سے گھات لگائے موٹر سائیکل سوار نقاب پوش ملزمان نے ان پر فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق جبکہ ان کے سسر شدید زخمی ہوگئے۔اللہ تعالیٰ مقتول کو جنت الفردوس ‘انکے زخمی سسر کو جلد صحت یاب اور لواحقین کو صبرو جمیل عطا فرمائے۔ جو قومیں لسانیت٬ صوبائیت اور گروہوں میں بٹ جاتی ہیں انہیں ان کے دشمن اس طرح ایک ایک کر کے ختم کر دیتے ہیں۔ دعا ہے کہ رب ذولجلال ہمیں اتحاد و اتفاق سمیت دوست دشمن کی پہچان عطا فرمائے۔ ایک اور خبر یہ ہے کہ اسلام آباد کی شہری حدود میں واقع پرائیویٹ سکولز کی تنظیم نے محدود وسائل کے باعث سکیورٹی کے مناسب انتظامات نہ کر سکنے اور حکومت کی جانب سے سکیورٹی فراہم نہ کئے جانے کے پیش نظر سکولوں کو مزید ایک ہفتہ بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب اس حوالے سے یہی کہا جا سکتا ہے کہ کیا یہ دن بھی دیکھنے تھے۔ دوسری طرف پاک ترک وزرائے اعظم کی ملاقات میں اعلیٰ سطح کی تعاون کونسل کے قیام، دہشتگردی کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور باہمی تجارت 740 ملین ڈالر سے بڑھا کر اگلے دو سال میں2ارب ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بعد میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ ہم نے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے، تجارت، دفاع اور اسٹریٹجک تعاون میں اضافے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں جبکہ ترکی کے وزیر اعظم طیب اردگان نے کہا کہ پاکستان جس مشکل صورت حال سے گزر رہا ایسی ہی صورتحال کا ترکی نے سامنا کیا ہے پاکستان جلد مشکلات پر قابو پا لے گا۔ افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان میں مداخلت اہم معاملہ ہے جس پر نیٹو سیکرٹری جنرل سے بات کریں گے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو اتحاد و یکجہتی نصیب فرمائے تاکہ وہ طاغوتی طاقتوں کا دلیرانہ وار مقابلہ کر سکیں۔ پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن پاکستان کوئی شرائط لے کر نہیں آرہیں بلکہ وہ پاکستانی عوام کے لئے دوستی پیغام لے کر جارہی ہیں۔ وہ مہاجرین اور بے گھر ہونے والے افراد کے معاملات پر بات کریں گی اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملیں گی۔ پاکستانی عوام کی حقیقی ضروریات پر توجہ مرکوز کریں گی۔ وزیر خارجہ بننے کے بعد ہیلری کلنٹن کے اب تک کئے جانےوالے غیر ملکی دوروں میں یہ انتہائی اہم جس پر پوری دنیا کی نظر ہوگی۔ خدا کرے ہالبروک صاحب ایسا ہی ہو کیونکہ پاکستان کے عوام نے آپ کے مفادات کے تحفظ میں اپنا سب کچھ داﺅ پر لگا رکھا ہے۔ ایک اور خبر یہ ہے کہ ایران کی سکیورٹی فورسز نے پاکستانی سرحد کے ساتھ اپنی حدود میں مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ محمد اکبر درانی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ایران کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ دونوں ممالک کا دشمن بھی مشترک ہے اس لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون ہی سے اسے کے مزموم عزائم کو خاک میں ملایا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف کی کشمیری قیادت کا مشترکہ پلیٹ فارم وضع کرنے پر زور دیتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ کشمیری قائدین کے درمیان سری نگر اور مظفر آباد میں مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ اس بارے میں ہم تو صرف اتنا ہی کہیں گے کہ 62سال گزرنے کے باوجود ہم نے اپنی شہ رگ قرار دیئے گئے خطے کو بھارتی تسلط سے واگزا ر کرانے کے لئے کبھی بھی سنجیدگی کا مظاہر نہیں کیا گو کہ بلکہ غیروں کی طرف ہی دیکھتے رہے ورنہ میر واعظ صاحب کو لندن میں انٹر نیشنل فورم پر ایسی بات کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی بہر حال اب بھی وقت ہے کہ اس درینہ مسئلہ کے لئے پرامن حل اور بھارت کی ہٹ دھرمی کو توڑنے کےلئے ہم اپنے تمام اختلافات اور ذاتی مفادات بالائے طاق رکھ کر ایک ہو جائیں اور جنت نظیر وادی کو آزاد کروائیں۔

ادھر عراقی دارالحکومت بغداد میں ایک مرتبہ پھر امت مسلمہ اور اسلام دشمنوں نے دو خودکش کار بم دھماکوں میں140افراد کو ہلاک اور 6سو سے زائد کو زخمی کر دیا ۔ دہشت گردوں پہلے وزارت انصاف اور اس کے چند ہی لمحوں بعد صوبائی حکومت کی عمارتوں کو نشانہ بنا کر طاغوت کو خوش اور امت کو صدمہ سے دوچار کیا۔ البتہ ایک خوشی کی خبر یہ ہے کہ برطانیہ میں افغان جنگ کے خلاف مظاہرہ کیا گیا ہے جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور افغانستان سے برطانوی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے کی قیادت افغان جنگ میں شرکت سے انکار پر کورٹ مارشل کا سامنا کرنے والے 27 سالہ فوجی گلینٹن نے کی۔ اس موقع پر خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایک سپاہی ہونے کے ناطے برطانوی مفادات کا تحفظ کرنا اور جنگ میں حصہ لینا ان کا فرض ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ افغان مشن درست نہیں ہے۔ کاش ہماری نام نہاد جہادی تنظیمیں اپنے ہی مسلمان بہن بھائیوں کے قتل عام میں اپنی توانائیاں صرف کر کے اپنے سر دہشتگردی کا لیبل لگوانے کی بجائے اسوہ حسنہ پر عمل کرتے ہوئے مغرب کی اعتدال پسند عوام کو اپنا ہمنواء بناتیں تو آج حالات یکسر مختلف ہوتے۔ دوسری طرف ہمارے قبلہ اول کی مقدس سرزمین سے تعلق رکھنے والے فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ وہ حماس کی جانب سے 24 جنوری کو صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے کے فیصلہ کو مسترد کیے جانے کے باوجود اس کے ساتھ مصالحتی کوششیں جاری رکھیں گے جبکہ تجزیہ کاروں کے مطابق فلسطینی صدر کے اس اقدام کا مقصد حماس پر مصر کی جانب سے فلسطینیوں کے اتحاد کے لیے پیش کیے گئے مجوزہ معاہدے پر دستخط کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔ ادھر حماس کا کہنا ہے کہ محمود عباس کی صدارتی مدت 2009 کے آغاز میں ختم ہو گئی تھی اور اب ان کے خلاف اقتدار پر غیر قانونی طور پر قابض رہنے کے الزام میں مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔ ناچیز کے ناقص خیال کے مطابق ہماری اس غیر دانشمندانہ حکمت عملی کی وجہ سے چین اور روس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ جنگ میں اسرائیلی جنگی جرائم کے متعلق رچرڈ گولڈ اسٹون کی تیارکردہ رپورٹ پر سلامتی کونسل میں بحث کی حمایت نہیں کریں گے کیونکہ وہ غزہ جنگ کے متعلق رپورٹ پر سلامتی کونسل میں بحث کو اسرائیل کے داخلی معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں جبکہ اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اسرائیل کےساتھ حتمی امن معاہدہ اور اسرائیل کو ایک صہیونی ریاست کے طور پر تسلیم کرنا ہوگا۔ اسرائیل کوئی دو قومی ریاست نہیں ہے یہاں غیر یہودی بھی ہیں جو مکمل اور برابری کے حقوق کے ساتھ رہ رہے ہیں، لیکن یہ یہودیوں کا وطن ہے اور یہاں فلسطینی مہاجرین کا مسئلہ اسرائیلی سرحدوں سے باہر حل کرنے کے بارے میں وسیع تر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ اب آئیے ایک اور خبر کی جانب وہ یہ ہے کہ برطانیہ میں ایک کالج کی انتظامیہ نے18سالہ مسلمان طالبہ شاہوانہ بلقیس کو اس بنا پر داخلہ دینے سے انکار کر دیا کہ اس نے اپنا چہرے سے نقاب ہٹانے سے انکار کر دیا۔ بلقیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے کالج انتظامیہ کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کوشش کی لیکن انتظامیہ نے اپنے مؤقف میں نرمی پیدا نہیں کی اور وہ بھی اپنے مذہبی عقیدے کی بنا پر برقع نہیں اتار سکتی تھیں۔ اب ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ یہ کونسا اسلام ہے جسکی محترمہ بلقیس برطانیہ جیسے ملک میں پاسداری کر رہی ہیں حالانکہ اسلام میں پردے کے حوالے سے واضح احکامات موجود ہیں لیکن ہم احساس کمتری میں اس قدر مبتلا ہو چکے ہیں کہ عقل و دانش سے ہمارا واسطہ تک ختم ہو چکا ہے اور ہم دنیا میں تماشا بننے کے باوجود اپنی اصلاح کرنے پر توجہ دینا تو درکنار اپنی کم عقلی کو تسلیم کرنے کو بھی تیا ر نہیں۔ لبنان میں سینکڑوں افراد نے عالمی حدت میں اضافے کے خطرات سے لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے گلوبل وارمنگ کے عالمی دن کے موقع پر تاریخی شہروں اور اہم آثار قدیمہ کے سامنے مظاہرے کئے ہیں۔ مظاہروں کا اہتمام کرنے والے اینڈی ایکٹ نامی گروپ کے کارکن وائل حمیدان کا کہنا ہے کہ لوگ مظاہروں میں زیر آب سانس لینے والے آلات پہن کر شریک ہورہے ہیں جس کا مقصد دنیا کو اس خطرے سے آگاہ کرنا ہے کہ اگر عالمی حدت میں اضافہ ہوتا رہا تو بیروت ایک مرتبہ پھر زیر آب آسکتا ہے جبکہ وطن عزیز میں یہ پوزیشن ہے کہ یہاں پانی ناپید ہوتا جا رہا ہے
Tanveer Hussain Babar
About the Author: Tanveer Hussain Babar Read More Articles by Tanveer Hussain Babar: 85 Articles with 111821 views What i say about my self,i am struggling to become a use full person of my Family,Street,City,Country and the World.So remember me in your Prayers.Tha.. View More