ایک نہایت شاندار فکر آموز نصیحت

بسم اللہ الرحمن الرحیم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

امام المحدث ابو بکر، ابوالقاسم محمد بن الحسین الآجوری رحمہ اللہ (المتوفی 360 ھجری) ایک نہایت شاندار فکر آموز نصیحت کرتے ہوۓ فرماتے ہیں:

"...اور (ایک ایمان والے کو چاہیے) حکام کے ظلم و ستم اور نا انصافی پر صبر کرے، ان کے خلاف تلوار لے کر نہ نکلے. اللہ تعالی سے دعاء کرے کہ وہ ان کے ظلم کو اس پر سے اور مسلمانوں پر سے رفع فرماۓ اور حکمرانوں کے لۓ اصلاح حال کی دعاء کرے اور ان کے ساتھ حج ادا کرے... ان کے ساتھ مل کر تمام دشمنوں سے جہاد کرے، ان کے پیچھے جمعہ اور عیدین کی نمازیں ادا کرے، اگر وہ اس کو نیکی کا حکم دیں تو وہ ان کی استطاعت بھر اطاعت کرے، لیکن اگر اس کے لۓ ممکن نہ ہو تو معذرت کر لے، جبکہ اگر برائ کا حکم دیں تو ان کی اطاعت نہ کرے،... اگر ان کے درمیان کوئ لڑائ یا فتنہ برپا ہو تو اپنے گھر کو لازم پکڑ کر بیٹھ رہے، اپنی زبان اور ہاتھ کو روکے، اور جو وہ کر رہے ہیں اس کی طرف بالکل بھی مائل نہ ہو، اور اس فتنے میں کسی طور پر بھی معاون نہ بنے، جس کا یہ وصف ہوگا تو وہ ان شاء اللہ صراط مستقیم پر ہے."

حوالہ: کتاب الشریعۃ جلد: 1 صفحہ: 371

اگرچہ یہ بات زہن میں رہے کہ علامہ ظہیرامن پوری حفظہ اللہ کے بقول، مفہوم: اس کتاب کی سند میں ضعف ہے یعنی اس کتاب کی اپنی سند صحیح نہیں اور اسکے تمام مسائل امام الآجوری رحمہ اللہ تک نہیں پہنچتے جس کی وجہ سے اس کتاب پر مکمل اعتبار ممکن نہیں، واللہ اعلم. مگر چونکہ حاکم وقت کے خلاف خروج نہ کرنے کا مسئلہ قرآن والسنۃ اور اہل السنۃ کے دیگر کبار سلف سے خلف تک کے علماء سے ثابت ہے، الا کہ اس حاکم میں سات شرائط ہوں جن کو کسی دوسرے وقت ذکر کیا جاۓ گا، اس لیے اس قول کو ذکر کیا گیا ہے.
manhaj-as-salaf
About the Author: manhaj-as-salaf Read More Articles by manhaj-as-salaf: 291 Articles with 416498 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.