یونیورسٹی لائف میری نظر سے

جب میں نے اپنی کالج لائف کا اختتام کیا تو جہاں میرے دل میں کالج چھوڑنے کا دکھ تھا وہیں اس با ت کی خوشی بھی تھی کہ اب میں بھی یونیورسٹی جا ؤں گا،کیونکہ یو نیورسٹی میں تعلیم حا صل کرنا میرا خواب تھا ،میں یہی سوچتا تھا کہ کب میری کالج لائف ختم ہوگی اور کب میں یونیورسٹی کا طا لبِ علم بنوں گا،کیونکہ میں نے اپنی بہن سے سنا تھا کہ یونیورسٹی میں بہت مزا آتا ہے،اور یہ ایک مختلف قسم کی لائف ہوتی ہے۔

لیکن میں ان سے ہمیشہ اسی بات پر بحث کرتا تھا کہ مجھے اسکول لائف سے زیا دہ مزا کہیں نہیں آیا۔لیکن جب داخلے کے بعد یو نیورسٹی گئے تو پتہ چلا کہ آخریونیورسٹی لائف ہوتی کیا ہے ۔بہرِحال یو ینورسٹی میں داخلہ لینے کے لئے این ٹی ایس ٹیسٹ پا س کرنا لازمی تھا، پہلے تو ٹیسٹ کا سن کرتھوڑی سی گھبراہٹ ہوئی کہ نہ جا نے ٹیسٹ میں کیا آئے گا،اﷲاﷲ کر کے ٹیسٹ دیا پھر اس بات کی فکر ہوئی کہ ٹیسٹ کا نتیجہ کیا آئے گا ،لیکن جب ٹیسٹ کے نتائج میرے سامنے آئے تو خوشی کی انتہا نہ رہی کیونکہ میں ٹیسٹ میں پاس ہو چکا تھا ،پھر داخلہ فارم جمع کروایا اور بالا آخر یو نیو رسٹی میں میرا داخلہ ہوگیا ،اور میرا نام بھی یونیورسٹی کے طالبِ علموں میں لیا جا نے لگا۔

یو نیورسٹی کا پہلا دن میرے لئے بہت خاص تھا کیونکہ یو نیورسٹی کے بارے میں اب تک صرف سنا ہی تھا ،اب یو نیورسٹی کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے،خوشی بھی تھی اور گھبراہٹ بھی تھی ،کیونکہ ہر طرف انجان چہرے دیکھائی دے رہے تھے ،نہ میں انھیں جا نتا تھا اور نہ ہی وہ مجھے جا نتے تھے ،جو چہرے پہلے انجان تھے اب وہ میرے اچھے دوست بن چکے ہیں ،تقریباََ ایک مہینے تک ہماری کلاسوں کا کوئی شیڈول بھی جاری نہیں ہواتھا ،لیکن ایک مہینے کے بعدکلاسوں کا آغاز ہوا اور پھر ہم نے باقاعدہ اپنی پڑھائی شروع کی ،کراچی یو نیورسٹی میں جب ہمارا داخلہ ہواتھا ،تو ہم دوستوں میں سے پی جی کو کوئی نہیں جانتا تھا ،صرف نام ہی سنا تھا کہ یہاں پی جی نام کی ایک جگہ ہے پھر معلوم ہوا کے یہ جگہ پریم گلی کے نام سے جانی جاتی ہے،دراصل یہ ایک کینٹین ہے جس کو پی جی کا نام دیدیا گیا،ہم تمام دوست تقریباََروزانہ ہی کلاس کے بعد پی جی کا رخ کرتے ہیں اور باری باری ٹریٹ دیتے ہیں اور خوب مزا کرتے ہیں ۔

یوینورسٹی کے پوائنٹ میں سفر کرنے کا بھی ایک الگ مزا ہے جتنی یکجہتی اور بھائی چارہ کراچی یونیورسٹی کے پوائنٹ میں نظر آتا ہے کہیں نظر نہیں آتا،روزانہ ہزاروں کی تعداد میں طلباو طالبات آنے اور جانے کے لئے پوائنٹس کا استعمال کرتے ہیں ،یہ پوائنٹس یونیورسٹی میں داخل ہونے کے بعدشٹل بن جاتے ہیں ،ان شٹل کا استعمال طلبا و طالبات ڈپارٹمنٹ تک پہنچنے کے لئے ان شٹل کا سہارا لیتے ہیں ،کیونکہ شٹل کے بغیر ڈپارٹمنٹ تک پہنچنا بہت مشکل ہے ،اگر کبھی شٹل نہ ملے تو ہمیں لفٹ لینی پڑتی ہیں ،اور اگر بالفرض لفٹ نہ ملے تو میلوں کا سفر پیدل ہی طے کرنا پڑتا ہے ،جوکہ ایک بہت ہی دشوار مرحلہ ہوتاہے۔

یونیورسٹی میں مختلف قسم کے اسٹوڈنٹ دیکھنے کو ملے کچھ ایسے ہیں جو باہر ملک کے شہری ہیں اور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے آئے ہو ئے ہیں ،کراچی یونیورسٹی میں پڑھنے والے کچھ طالبات ایسے ہیں جن کا تعلق متوسط طبقے سے ہے ،اور کچھ ایسے بھی ہیں جن کا تعلق غریب طبقے سے ہے ۔اب تک یونیورسٹی کے بارے میں جتنا جان چکا ہوں ،اس کے مطابق یونیورسٹی لائف ایک مختلف لائف ہے ،جس میں مشکلات بھی ہیں اور مزا بھی ،برِ حال ابھی تو یہ لائف شروع ہوئی ہے۔
 

Ali Raza
About the Author: Ali Raza Read More Articles by Ali Raza: 2 Articles with 6488 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.