پاک فوج،آئی ایس آئی’’باوقاروذمہ دارادارے

پاکستان میں صحافت آسان نہیں رہی،سینئر صحافیوں و صحافتی اداروں پر حملے تشویشناک ہیں،رضا رومی کے بعد حامد میر کراچی میں دہشت گردی کا نشانہ بنے اور زخمی ہوئے۔وہ کراچی ایئرپورٹ سے اپنے دفتر کی جانب جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی کراچی پولیس کے چیف شاہد حیات نے بتایا کہ حامد میر کے ساتھ ایک محافظ بھی موجود تھا لیکن ان کی گاڑی پر حملہ اتنا اچانک ہوا کہ وہ بھی کچھ نہ کر سکا۔ حملے میں دو موٹر سائیکل اور ایک کار استعمال کی گئی۔ حامد میر کے بھائی عامر میر نے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل ظہیر السلام کو ملوث قرار دیدیا۔ عامر میر جو کہ خود بھی پیشہ کے لحاظ سے ایک صحافی ہیں نے کہا کہ دو ہفتے قبل حامد میر نے مجھے بتایا تھا کہ آئی ایس آئی نے ان کے قتل کا منصوبہ بنا رکھا ہے، یہ عناصر پرویز مشرف اور فوج کے سیاسی کردار کے حوالے سے میرے موقف کو سخت ناپسند کرتے ہیں۔ حامد میر کے بھائی نے بتایا کہ انہوں نے کہا تھا کہ مجھ پر حملہ ہوا تو اس میں جنرل ظہیر السلام اور آئی ایس آئی کے چند کرنلز ملوث ہوں گے۔ عامر میر کے مطابق حامد میر نے تحریری طور پر اپنے گھر والوں، دوستوں، جنگ گروپ، حکومت اور فوج کے لوگوں کو آگاہ کردیا تھا، وہ اس حوالے ایک ویڈیو پیغام بھی ریکارڈ کروا چکے ہیں کہ انہیں طالبان دہشت گردوں سے زیادہ آئی ایس آئی سے خطرہ ہے۔عامر میر کے اس بیان کے بعد نجی ٹی وی پر پاک فوج اور آئی ایس آئی جو پاکستان کے دفاع میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں پر الزامات کا سلسلہ شروع ہو گیا اور جیو ٹی وی نے کھل کرپاکستانی افواج کے خلاف پروپیگنڈے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔نجی چینل جس کے بھارت کے ساتھ رابطے ڈھکے چھپے نہیں ہیں نے حامد میر کے بھائی عامر میر کے حوالے سے کھل کر آئی ایس آئی اور پاک فوج کے خلاف زہر اگلا۔ جب پاکستان حالت جنگ میں ہے اور ہر طرف سے خطرات میں گھراہوا ہے۔ ان حالات میں افواج کی جانب سے اس طرح کے واقعہ کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔ نجی ٹی وی کے ردعمل سے محسوس ہوتا ہے جیسے نجی چینل پہلے ہی تیار بیٹھا تھا کہ وہ اپنی افواج کے خلاف پروپیگنڈہ کرے۔ اس طرح کا پروپیگنڈہ پاکستان کا دشمن ملک بھارت بھی نہیں کرتا ہوگا جتنا ایک پاکستانی چینل نے کیا۔واقعہ کے صرف ایک گھنٹہ کے اندر ہی بغیر تحقیقات کے آئی ایس آئی پر الزام لگادیا گیا ہے۔ یہ بات قبل ذکر ہے کہ 'ٹائمز آف انڈیا ' نے اس واقعہ پر لکھا کہ وہ صحافی نشانہ بنے ہیں جن کو طالبان سے خطرہ تھا یعنی بھارت نے بھی اس طرح کا الزام نہیں لگایا جس طرح جیو کی جانب سے دیکھنے میں آئے۔کل تک نجم سیٹھی کہتا تھا کہ بغیر ثبوت بات نہیں کرنی چاہئے اور آج بغیر ثبوت کے آئی ایس آئی کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔دنیا میں کوئی چینل اپنی آرمی کے خلاف پروپیگنڈا نہیں کرتا، جیو نیوز دنیا کا واحد چینل ہے جو اپنے ہی ملک کی آرمی کے خلاف شروع سے پروپیگنڈا کرتا آ رہا ہے۔انڈین چینلز نے الیکشن کوریج روک کر پاکستان آرمی کی کلاس لینا شروع کردی اور حامد میر کو خراج تحسین پیش کرنا شروع کردیا۔آئی ایس آئی کو ایسے وقت میں جیو نے نشانہ بنایا ہے جب پاکستان کو اندرونی خطرات لاحق ہیں اور آئی ایس آئی ہی ایسا ادارہ ہے جو ان خطرات کا کھوج لگاسکتی ہے۔ایک بھارتی چینل کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان آرمی کے خلاف زہر اگلنے کی ضرورت نہیں، جیو ہی کافی ہے۔ جتنا زہریلا پروپیگنڈا اکیلے جیو نے اپنی فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف کیا ہے، اتنازہریلا پروپیگنڈا سارے بھارت کے چینل بھی مل کر نہیں کرسکتے۔انڈین چینلز او ر جیو ٹی وی کی ریس لگی ہوئی ہے آئی ایس آئی کے خلاف زہر اگلنے میں، اس ریس میں جیو سب سے آگے ہے۔حکومت نے سینئر صحافی حامد میر کے اہلِ خانہ کے اس بیان کی تردید کردی ہے کہ حامد میر نے حکومت کو اس امر سے آگاہ کیا تھا کہ انہیں شدید خطرات ہیں اور ان کا ممکنہ ذمہ دار کون ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ تردید وزیراطلاعات و نشریات نے کی اورکہا کہ حامد میر نے کبھی حکومت کو اس طرح سے آگاہ نہیں کیا کہ انہیں کس سے خطرہ ہے ، انہوں نے کسی کا نام کبھی نہیں لیا۔ حامد میر نے اپنی تنظیم کو بیان دیا ہے لیکن حکومت کو آگاہ نہیں کیا وزیراطلاعات نے کہا کہ حامد میر نے جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کیلئے برح چڑھ کر جدوجہد کی ،ان پر حملہ آزادانہ سوچ پر حملہ ہے۔ اس کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔حکومت نے حامد میر پرقاتلانہ حملے کی آزادانہ منصفانہ تحقیقات کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان سے باضابطہ طورپر رابطہ کر لیا ہے عدالتی کمیشن کی تشکیل کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان سے تین ججز کو نامزد کرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی سیکرٹری داخلہ نے حامد میر پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات اور حملہ آوروں کی نشاندہی سے متعلق حقائق کے تعین کیلئے عدالتی کمیشن کی تشکیل کے بارے میں رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی سے درخواست کی گئی ہے کہ حامد میر پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے تین رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے ججز کی نامزگیوں کے سلسلے میں درخواست کی گئی ہے عدالتی کمیشن حملے اور حملہ آوروں کی نشاندہی کیلئے حقائق جمع کریگا حکومت رپورٹ کو منظر عام پر بھی لائی گی سرکاری اعلامیہ کے مطابق عدالتی کمیشن اپنا ٹاسک 21دنوں میں مکمل کریگا۔وفاقی حکومت نے حامد میر پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کے بارے میں اطلاع دینے پر ایک کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کر دیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے حامد میر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی اور اس کے چیف پر پر بغیر ثبوت کے الزامات لگانا قابل مذمت اور گمراہ کن ہے۔ہم سب خطرات کا شکار ہیں۔ہمیں مل کر خطرات سے لڑنا ہے۔ہمیں تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔اصل مجرموں کی گرفتاری کے لیے واقعے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ آئی ایس آئی ایک باوقار اور معتبر ادارہ ہے ،ڈی جی آئی ایس آئی پر الزامات گمراہ کن ، افسوسناک اور ناقابل برداشت ہیں ،آئین اور قانون کے مطابق قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ بے بنیاد الزامات سے جگ ہنسائی ہوئی ،تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں ، حامد میر پر حملہ شر پسند عناصر نے کیا، حملے کی انکوائری کے لئے حکومتی کمیشن کا خیرمقدم کرتے ہیں ہم نے کل بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کی تھی اور آج ایک بار پھر بھرپور الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں، ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آپ کو علم ہے کہ کل سے میڈیا کے کچھ حصے اور خاص طور پر ایک نجی چینل نے جس طرح ڈی جی آئی ایس آئی کی تصویر کو آٹھ گھنٹے تک بار بار دکھایا، آئی ایس آئی پر بے جا اور بے بنیاد الزامات جس طرح دوہرائے جاتے رہے اور بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ،یہ سب کچھ بہت گمراہ کن،افسوسناک اوربے بنیاد ہے ،یہاں پر میں پاکستانی عوام اور میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے اس پراپیگنڈا کی پرزور مذمت کی اور پاک فوج کے ساتھ اپنی روایتی محبت کا کھل کر اظہار کیا۔پاک فوج اور آئی ایس آئی دونوں ذمہ دار اور باوقار ادارے ہیں ،ان پر بے بنیاد الزامات ناقابل برداشت ہیں ، انھوں نے واضح کیا کہ فوج کی موجودہ قیادت کو بطور پالیسی حالات کا پورا ادراک ہے اور وہ ہر طرح سے آزادی صحافت اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کوشاں ہے۔پاک فوج ہر طرح سے دفاع وطن کا فریضہ ادا کرتی رہے گی خواہ حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں ،اس طرح کے بے جا الزامات ملکی دفاع کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں اور ان کو بھی بند ہونا چاہئے۔ کالعدم تحریک طالبان پنجاب نے حامد میر پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جبکہ تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے امیر عمر خراسانی نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں کالعدم تحریک طالبان پنجاب گروپ نے حامد میر پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نے یہ حملہ لشکر جھنگوی کراچی کی مدد سے کیا ہے۔ پاک فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے والے اب کیا بتائیں گے جب ذمہ داری قبول ہو رہی ہے۔حساس اداروں پر ایک میڈیا گروپ کی طرف سے الزامات افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔تحقیقات اور ثبوتوں کے بغیر ،حساس اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کر کے میڈیا گروپ نے اپنے بیرونی آقاؤں جو ملک دشمن ہیں انکی خوشنودی حاصل کی ہے ۔پاکستان کی غیور عوام پاک فوج اور آئی ایس آئی کے ساتھ ہے۔حامد میر پر حملہ افسوسناک ،قابل مذمت واقعہ لیکن اسے بھی قابل مذمت وہ الزامات ہیں جو آئی ایس آئی پر لگائے گئے۔پاک فوج ملک کے لئے قربانیاں دے رہی ہیں۔قوم ان قربانیوں کو نہیں بھلا سکتی بلکہ سلیوٹ کرتی ہے۔پاک فوج زندہ باد۔

Mumtaz Awan
About the Author: Mumtaz Awan Read More Articles by Mumtaz Awan: 267 Articles with 176102 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.