تعلیم ۔۔۔عبادت نہیں تجارت

پاکستان کے پہلے ہالف میں تعلیم کے لیئے سرکاری اداروں کو ترجیح دی جاتی رہی۔ معیار کی بہتری کو تعلیمی ترقی مانا جاتاتھا۔ ٹاٹ ، تختی، سلیٹ سے مزین پرائمری اسکولوں نے لا تعداد عام پاکستانیوں کو اشرافیہ پر فضیلت دلائی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے پہلے دور اقتدار میں نجی تعلیمی اداروں کو قومی تحویل میں لے کر تعلیمی تجارت پر ضرب لگائی ۔ میرٹ کی ہر قطار میں عام پاکستانی کی اولاد خواص کی اولاد پرغالب آنے لگی تو پیپلز پارٹی ہی کی اشرافیہ نے ریورس گیئر لگا لیا۔ پارٹی کو پیپلز سے پاک کر کے پرسنل پراپرٹی بنا دیا گیا۔ ٹھکرائے عوام کوسہارا دے کر مرحوم جنرل ضیاء الحق نے شریف فیملی کے سپرد کیا۔دوسرے ہالف میں میاں محمد نواز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب پرائمری اسکولوں میں ان ٹرینڈ ٹیچرز کی آسامی پیدا کرکے جاہل غلام بھرتی کیئے۔سیاسی ساتھیوں نے جنسی تشدد کی خاطرخواتین ٹیچرز کے تبادلوں کااختیار استعمال کیا۔ تعلیمی اداروں میں سیاسی کرپشن سے ٹیچرز بے توقیر ہوگئے۔ وقت کے ساتھ ساتھ غریب پاکستانی کے تعلیمی ادارے برباد اور اشرافیہ کے ادارے آباد ہوئے۔آج تعلیم ایک صنعت بن چکی ہے۔ گلی کوچے میں پرائیویٹ یونیورسٹیاں اور میڈیکل کالج دستیاب ہیں۔ پچاس لاکھ میں ڈاکٹربننے والا نالائق امیرزادہ مستقبل میں میرٹ پر بننے والے غریب ڈاکٹر کا انچارج ہو گا۔ڈگریاں خریدنے والے مستقبل میں غالب جبکہ اہل علم مغلوب ہوں گے۔اصلاح احوال کے کھاتہ میں قومی سرمایہ لٹایا جا رہا ہے۔لیپ ٹاپ کی خریداری و تقسیم کاری والامقتدر ہاتھ شوبازی چھوڑ کرمیرے تجویز کردہ درج ذیل الفاظ پر مبنی مختصر حکمنامہ جاری کرے ۔

( پنجاب میں سرکاری تنخواہ ومراعات کونئے تعلیمی دورانیہ کے آغاز سے زیر کفالت افراد خانہ کی سرکاری تعلیمی اداروں میں حاضری سے مشروط کیا جاتا ہے۔)

Rafique Ahmed Bajwa
About the Author: Rafique Ahmed Bajwa Read More Articles by Rafique Ahmed Bajwa: 31 Articles with 21230 views Residing at home town CHawinda, Pro Islam, believe in Ideological politics, Published Sdaeaam weekly Sialkot, Convener of Tehreek e Insidad Istehsal. .. View More