پارلیمنٹ لاجز۔۔۔!

پارلیمنٹ لاجز میں سالانہ پانچ کروڑ کی شراب آتی ہے جو کہ پارلیمنٹرین استعمال کرتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ عیاشی کیلئے لڑکیاں بھی لائی جاتیں ہیں اور مجرے بھی ہوتے ہیں۔ہر وقت چرس کی بو سے لاجز ماحول خراب رہتا ہے ۔یہ الزامات موصوف جمشید دستی نے اپنے کولیگز پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں لگائے۔ ان کے مطابق ان سب کرتوتوں کی باقاعدہ وڈیوز بھی موجود ہیں اور وہ ایاز صادق سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت اور چوہدری نثار کے بیان کے بعداپنے طرف سے ان الزامات کے ثبوت بھی پیش کریں گے۔جمشید دستی کے ان بیانات نے پارلیمنٹ میں ہلچل مچادی ۔کہیں سے ان کے حق میں بیانات آئے تو کسی نے سخت الفاظ میں تردیدکی ۔کسی نے اسے سستی شہرت سے منسوب کیا ۔تو کسی نے وینا ملک ہی قرار دے دیا۔نبیل گبول کو تو اپنے ہی لالے پڑ گئے کہ ان کی بیگم کو پتہ چل گیا تو ان کا پارلیمنٹ اجلاس میں داخلہ ممنوع ہوجائے گا۔جمشید دستی کے بیان سے کیا ہوگا اس سے قطع نظر چلو یہ تو معلوم پڑ گیا کہ نبیل گبول پر ان کی بیگم کا کس حد تک پریشر ہے اور کہیں کہیں اس بیان میں بے اعتمادی کی جھلک بھی دکھائی پڑتی ہے کہ شاید ان کی بیگم ان پر اعتماد نہیں کرتیں۔بہر حال بات ہورہی تھی پارلیمنٹ لاجز کی جہاں پر شباب اور شراب کی محافل منعقد کیا جانا ایک لمحہ فکریہ ہے۔رہی بات ثبوت کی تو ایاز صادق صاحب یہ انتہائی نامناسب بات کی آپ نے کہ اس کے ثبوت پیش کیے جائیں یعنی جو’’ بولے وہی کنڈا کھولے ‘‘کے مصداق اب جمشید دستی کو ثبوت بھی فراہم کرنا ہوں گے اور یہ ان کیلئے کوئی مشکل کام نہیں ہوگا۔کیونکہ ذرائع جو کچھ بتاتے ہیں وہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ذرائع بھی بتاتے ہیں کہ پارلیمنٹ لاجز میں مذکورہ بالا قبیح اعمال تو ہوتے ہی ہیں بلکہ یہاں پر اشتہاریوں کو بھی پناہ دی جاتی ہے۔وڈیروں ،زمینداروں اور جاگیرداروں کیلئے کام کرنے والے اشتہاری بھی ان لاجز میں پناہ گزین ہیں۔ پولیس ان تک جانے کی ہمت نہیں جٹا پاتی۔ معاملے کو ٹھنڈا کرنے کیلئے اب’’ لوگوں اور لوازمات ‘‘کی صفائی کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر کا تبادلہ بھی کردیا گیا ہے ۔چوہدری نثار وزیر داخلہ نے معاملہ کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے بیان بھی دے دیا ہے کہ انہوں نے لاجز میں لگے23کیمروں کی ویڈیوز خود دیکھی ہیں ان میں ایسی کو ئی بات سامنے نہیں آئی۔ان کا کہنا اور فرمانا بھی بجا ہے کیونکہ جب سامنے سے کپڑا اٹھایا جائے تو اپنا پیٹ بھی ننگا ہوتا ہے اور ویسے بھی دوسرے کے عیبوں کی پردہ پوشی کارخیر اور کار ثواب ہے۔بہر حال جمشید دستی نے ثبوت معہ ویڈیو پیش کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ان تمام باتوں سے قطع نظر لاجز میں کیا ہوتا ہے اور کیا نہیں ہوتا ۔ان باتوں میں کتنے حقائق ہیں ۔دال میں کالا کتنا ہے کہ ساری دال کالی ہے ۔یہ دیکھنا ہے کہ روای کون ہے ؟جمشید دستی !جی ہاں جمشید دستی اس سے قبل بھی عمران خان، چیف جسٹس، پرویز مشرف اور جرنیلوں پر بھی الزامات کی بوچھاڑ کر چکے ہیں لیکن نہ تو الزام لگانے والا ثبوت پیش کرسکا اور نہ ہی وہ جن پر الزامات لگائے گئے اس کی تردید کرتے دکھائی دے اور نہ ہی جمشید دستی کے خلاف کوئی کاروائی ہوئی۔یعنی کہ دونوں طرف سے کچھ تو ایسا تھا کہ جس کی پردہ داری تھی۔اب بھی معاملہ ایسا ہی ہونا ہے ۔جمشید دستی وہ ہیں جن کی اپنی ڈگر ی جعلی ہے اور تاحال ان کا یہ معاملہ زیر سماعت ہے اور ان کا کوئی واضح حل دکھائی نہیں دیتا اور شاید دکھائی دے بھی نا۔ لہذا عوام پاکستان کو اس معاملے میں اتنا زیادہ سنجیدہ، رنجیدہ اور آبدیدہونے کی بجائے خوابیدہ ہوجانا چاہئے کیونکہ ایسے معاملات وقتا فوقتا منظر عام پر آتے رہتے ہیں مشتہر ہوتے ہیں اور پھر منظر عام سے گدھے کے سینگوں کی طرح غائب ہو جاتے ہیں۔اور یہ بھی صحیح ہے کہ دستی صاحب اس طرح کے بیان دے کر وقتی اور سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں جو کہ مہذب معاشرے میں انتہائی برُ ی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔دستی صاحب کو اس قسم کے اوچھے بیانات سے گریز کرناچاہئے اور گھر کے معاملے کو گھر میں ہی رکھنا چاہئے۔ہم تو ویسے ہی پہلے بہت بدنام ہوچکے ہیں۔ مزید یہ کہ جمشید دستی کا بیان گیہوں کے ساتھ ساتھ گھن کو پیسنے کے مترادف ہے۔کیونکہ ایسے پارلیمنٹرین بھی موجود ہیں جو اس قسم کی خرافات سے ذرا دور ہی رہتے ہیں۔اور ان کا غصہ بھی بجا ہے لہذا جمشید دستی کو ان سے تو کم از کم معافی مانگ لینی چاہئے۔
 

liaquat ali mughal
About the Author: liaquat ali mughal Read More Articles by liaquat ali mughal: 238 Articles with 193224 views me,working as lecturer in govt. degree college kahror pacca in computer science from 2000 to till now... View More