ذریعہِ تعلیم ، اردو کیوں؟

وطن ِ عزیز میں آج کل ایک گرما گرم بحث چل رہی ہے۔موضوع ِ بحث یہ ہے کہ ذریعہ ِ تعلیم انگریزی ہونا چاہیے یا اردو ۔ اس سلسلے میں مختلف لوگ مختلف ارا ء دے رہے ہیں ۔ بعض لوگ اردو کے حامی ہیں تو بعض انگریزی کے ۔میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ذریعہ ِ تعلیم اردو ہونا چاہیے۔ ذریعہ ِ تعلیم اردو ہونے کے درج ذیل فائدے ہوں گے ۔

1۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کا ایک عام طالب ِ علم جس طرح اردو سمجھتا ہے ، انگریزی نہیں سمجھتا ۔ اگر آپ کو میری اس بات پر یقین نہ آئے تو آپ کسی بھی عام اسکول میں چلے جایئے ۔وہاں کسی متوسط درجے کے طالبِ علم سے کسی دقیق مضمون کی دو چار سطریں اردو میں پڑھوائیے۔ پھر اس کو ان سطروں کا مفہوم سمجھانے کا کہیے۔ پھر اسی طالبِ علم سے کسی دوسرے مضمون کی دو چار سطریں انگریزی میں پڑھوا کر ان سطروں کا مفہوم پوچھیے۔آپ مشاہدہ کریں گے کہ طالب ِ علم نے جو سطریں اردو میں پڑھی ہوں گی وہ اسے انگریزی میں پڑھی گئیں سطروں سے زیادہ سمجھ آئی ہوں گی ۔ اس مشاہدے سے آپ یہ نتیجہ بہ آسانی اخذ کر لیں گے اردو کو ذریعہ ِ تعلیم بنانے سےپاکستانی طالب ِ علم کے سمجھنے کی صلاحیت میں کافی حد تک اضافہ ہو جائے گے ۔

2۔ اردو کو ذریعہ ِ تعلیم بنانے سے یک ساں نظام ِ تعلیم وضع کرنے میں کافی حد تک مدد ملے گی ۔یہ تو سبھی جانتے ہیں کہ پاکستان کو یک ساں نظام ِ تعلیم کی کتنی ضرورت ہے ۔پاکستان کے ترقی نہ کرنے کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہاں یک ساں نظام ِ تعلیم نہیں ہے ۔

3۔ اردو کو ذریعہ ِ تعلیم بنانے سے کم از کم ملکی سطح پر اردو کو فروغ ملے گا۔یوں اردو کی ترویج و اشاعت میں اضافہ ہوگا ۔ اردو سے محبت کرنے والے اس بات سے بہ خوبی واقف ہیں کہ پاکستان ۔۔۔جس کی قومی زبان ارد و ہے ۔۔۔ میں اردو کے فروغ ، ترویج اور اشاعت کی کتنی ضرورت ہے ۔

4۔ جو طالب ِ علم آج غالب و اقبال کی ادق شاعری سمجھنے سے قاصر ہے ، اردو کو ذریعہ ِ تعلیم بنانے سے وہ اس کو سمجھے لگے گا ۔ یوں بڑے لوگوں کی بڑی باتوں کو سمجھنے کی صلاحیت اس کے شعور و آگاہی میں اضافہ کر دے گی ۔ یاد رکھیے کہ تعلیم کا دوسرا نام شعور و آگاہی ہے ۔

لیکن ان تمام فوائد کے با وجود انگریزی کی اپنی اہمیت ہے ۔انگریزی دنیا کے تقریبا ہر ملک میں سمجھی اور بولی جاتی ہے ۔یہ واقعی ایک بین الاقوامی زبان ہے ۔میڈیا کے بیشتر حصہ انگریزی سے بھرا ہوا ہے ۔ اس لیے جہاں حکومت ِ پاکستان اردو کو ذیعہ ِ تعلیم بنانے کی کوشش کرے ، وہاں انگریزی کی تعلیم کو بھی پرائمری سے لے کر ماسٹرز کی سطح تک جدید سے جدید تر اور معیاری بنائے ، تاکہ کسی کو یہ کہنے کا موقع نہ ملے کہ اردو کو ذریعہ ِ تعلیم بنانے کی وجہ سے پاکستانی طالب ِ علم انگریزی سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔
Naeem Ur Rehmaan Shaaiq
About the Author: Naeem Ur Rehmaan Shaaiq Read More Articles by Naeem Ur Rehmaan Shaaiq: 122 Articles with 147465 views میرا نام نعیم الرحمان ہے اور قلمی نام نعیم الرحمان شائق ہے ۔ پڑھ کر لکھنا مجھے از حد پسند ہے ۔ روشنیوں کے شہر کراچی کا رہائشی ہوں ۔.. View More