آوُ نواز شریف جدہ چلیں

خوشی محمدمیرئےدوست ہیں اور سیاست پربہت گہری نگاہ رکھتے ہیں۔ خوشی محمد کہتے ہیں کہ نواز شریف اُنکے اچھے دوست ہیں ،ہمیں مان لینے میں کوئی نقصان نظر نہیں آیا لہذا مان لیا۔ کل ہم سے ملنے آئے تو بولے آج نواز شریف سے ملنے چلا گیا تھا وہاں سے ہی آرہا ہوں۔ ہم نے پوچھا کیا بات ہوئی، سگریٹ جلاکر بولے سیاست پر بات ہوئی تھی،لو سن لو تمیں بغیر بات سنے چین نہیں آیگا، اُسکے بعد انہوں نے اپنی اور نواز شریف کی ملاقات کا ذکر کیا جوکچھ اسطرح تھی۔

خوشی محمد نے نواز شریف سےکہا کہ الیکشن کے وقت تو آپ ہر جلسے میں پاکستانی عوام سے وعدہ کررہے تھے کہ آپ ملک کے تمام مسائل سے واقف ہیں، امن و امان، مہنگائی، لوڈ شیدنگ اور دہشت گردی سب کو آپ ختم کردینگے۔ زرداری کو آپ ان تمام مسائل کا ذمیدار قرار دیکر کوس رہے تھے اور آپ کے بھائی پنجاب کے وزیراعلی شہباز شریف زرداری کو روڈ پر گھسیٹنے کا وعدہ کررہے تھے، مگر بعد میں پتہ چلا کہ زرداری تو آپکے سیاسی جڑواں بھائی ہیں۔ لوگوں نے آپ پر اعتماد کیا اور آپکو یہ سہولت بھی دی کہ آپ بغیر کسی اور سیاسی پارٹی کو ملائے حکومت بنالیں اور ایسا ہی ہوا۔ مگر افسوس کہ پانچ ماہ کے بعد آپکی حکومت کی کارکردگی یہ ہے کہ آج لوگ مہنگائی کے سبب بلبلا رہے ہیں، بجلی کی صورتحال یہ ہے کہ آپنے جو قیمت اب رکھی ہے اُس سے عوام ازخود لوڈشیڈنگ کررہے ہیں ، اگر پہلے دوبلب جلاتے تھے تو ایک جلارہے ہیں۔ آپنے کشکول توڑنے کا وعدہ کیا اور پہلے سے بڑا کشکول آئی ایم ایف کے سامنے کردیا جسکا اثرسیدھا سیدھا عام لوگوں پر ہورہا ہے، امریکی ڈالر اسحاق ڈار کو اپنا بھائی سمجھ کرپانچ ماہ میں96 روپے سے بڑھکر 108 روپے کا ہوگیا ہے۔ کرپشن مزید بڑھ گیا ہے، پنڈی کا المناک سانحہ اسکی ایک مثال ہے کیونکہ جس آر پی او کی ذمیداری تھی وہ سرکاری ہیلی کاپٹر میں ہنگامے کے وقت اٹک کی سیر کرنے چلاگیا تھا۔ امن و امان کی صورتحال یہ ہے کہ کراچی کا ایک علاقہ لیاری آپکے قابو میں نہیں آرہا، کیونکہ جس کو آپ نے کیپٹن بنایا ہے وہ خود مجرموں کی پشت پر ہے، میں دوسرئے صوبوں کی بات نہیں کرونگا صرف پنجاب کی بات کرونگا جہاں آپکی پارٹی کی حکومت ہے، ان پانچ ماہ کے دوران اغواء برائے تاوان کی پورئے ملک میں ہزاروں وارداتوں میں سے تقریبا پانچ ہزار سے زیادہ پنجاب میں ہوئی ہیں۔ خواتین سے زیادتیوں کے سیکڑوں واقعات ہوئے ہیں، جن میں معصوم بچیاں بھی شامل ہیں، بھتہ خوری اور قتل کی سیکڑوں وارداتیں اس کے علاوہ ہیں۔

خوشی محمدذرا رکے تونواز شریف نےپوچھا آپ نے اور بھی کچھ کہنا ہے ، خوشی محمدنے کہا جی بلکل ابھی میری بات ختم نہیں ہوئی ہے۔

آپنے وعدہ کیا تھا کہ آپ کے آنے کے بعد دہشت گردی اور ڈرون حملے دونوں بند ہوجاینگے مگر ہوا یہ کہ دہشت گردی مزید بڑھ گی ہے اور ڈرون حملے مسلسل ہورہے ہیں، اگرچہ آپ نے طالبان کو مذاکرات کی دعوت دی اور 9 ستمبر کو پاکستان کی تمام چھوٹی بڑی سیاسی جماعتوں نے آپکے اس پروگرام کی تائید کی، مگر دہشت گردوں نے اپنی کاروایاں اوربڑھادی ہیں۔ یہ اتفاق ہے کہ گذشتہ پانچ ماہ کے دوران آپنے کافی ملکوں کے دورئے کیے مگر بدقسمتی سے آپکے ہر دورئے کے دوران دہشت گردو ں نے پاکستانیوں کو لاشوں کےتحفے دیےہیں۔ بقول آپکے آپ نے امریکی صدر اور امریکی انتظامیہ پر واضع کردیا تھا کہ ڈرون حملے ہماری خودمختاری پر حملہ ہے، مگر جب آپ اپنے ہرجائی محبوب اوبامہ کے نام اپنا لکھا ہوا محبت نامہ پڑھ رہے تھے، دال اور قیمہ کی دعوت دئے رہے تھے تواُس محبت نامہ میں محبوب کی ہرجائی پن یعنی ڈرون حملوں کا کوئی ذکر نہ تھا، اور آپکے ہرجائی امریکی صدر کی انتظامیہ نے صاف کہہ دیا تھا ڈرون حملے نہیں رکیں گے۔ آپکی امریکہ سے واپسی کے فورا بعد ڈرون حملہ ہوا اور دوسرئے ڈرون حملے میں دہشت گردوں کا سردار مارا گیا، جس سے مذکرات کرنے کےلیے بقول آپکے وزیر داخلہ کے مذکرات کےلیے وفد تو تیار تھا مگر ہرجائی امریکہ اپنا کام کرگیا۔ صورتحال یہ ہے کہ آپکی ٹیم میں نااہل لوگ موجود ہیں، شاید یہ ہی وجہ ہے کہ آپنے زیادہ تروزارتیں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔ نہ ہماری دفاعی پالیسی ہے اور نہ ہی خارجہ پالیسی، جسکا تازہ ثبوت ہنگو میں ڈرون حملہ ہے جبکہ اُس سے صرف چند گھنٹے پہلے ہمارئے آدھے وزیر خارجہ سرتاج عزیز صاحب نے فرمایا تھا امریکہ اب ڈرون حملہ نہیں کرئے گا جبکہ اُن کے بیان کو وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بوگس قرار دئے دیا۔

نواز شریف صاحب باتیں تو بہت ہیں مگر صرف دو تین باتیں اور سن لیں، آپکی حکومت نے سرکلر ڈیٹ کےلیے پانچ سو ارب روپے کس بینک سے لے کر بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں (آئی پی پیز) کو دئیے ہیں، اور کس کو کتنے پیسے دئیے ہیں۔ اور اگر یہ قرض لیا گیا ہے تو اس پر کتنا سود دیا جائے گا؟ یہ بات عوام کو معلوم ہونا چاہیے۔آپکی حکومت بھارت سے ’’دوستی‘‘ چاہتی ہے جبکہ اگر آپ بھارت کے رویے پر غور کریں تو وہ پاکستان سے کیا علاقے کے کسی بھی ملک سے دوستی نہیں علاقائی بالادستی چاہتا ہے اور امر یکی پالیسی یہ ہےکہ ہر صورت خطے میں پاکستان کو بھارت کی بالادستی تسلیم کرنے پر مجبور کیاجائے، ایسی صورت میں آپکی حکومت کیا کرئے گی؟ اور اب آخری بات یہ ہے کہ قسمت سے مشرف آپکے ہاتھ آگے ہیں تواُنکا اور کتنی بار استمال کرینگے۔ مثلا 24 جون کو جب آپ قومی اسمبلی میں تقریر کرنے کھڑئے ہوئے تو اسمبلی کے اندر اور باہرسب کا خیال تھا کہ آپ دہشت گردی، امن و امان اور بجٹ سے جو مہنگائی ہوئی ہے اُس پر اپنے خیالات کا اظہار کرینگے مگر لگتا ہےآپ نے مشرف سے انتقام لینے کےلیے وہ تقریر فرمائی تھی جس میں مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کا استمال کرناہے۔آپ نے24 جون کو ایک تیر سے کافی شکار کیے ، مہنگائی کا کیا حل ہے، لوڈ شیڈنگ کب ختم ہوگی ، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور باغیوں کی سرگرمیوں کو ختم کرنے کےلیے آپ کی حکومت کیا کررہی ہے اس سلسلےمیں آپ سے کوئی سوال نہ ہو، اور اب جب عاشورہ والے دن پنڈی میں جو المناک سانحہ پیش آیا تواُس سے پورا ملک پریشان تھا اور امید کررہا تھا کہ آپکی حکومت کوئی سخت کارروائی کرئے گی، مگر اپنی کمزوری چھپانے کےلیے ایک مرتبہ پھر مشرف کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا گیا، یہ بات اور ہے کہ سانحہ پنڈی کے سارئے مجرم آجتک نہیں پکڑئے گے ہیں، اور اگر پکڑئے بھی جایں تو کیا ہوگا کیونکہ آپ بھی وہ ہی کررہے ہیں جو زرداری نے کیا ،ملک میں آٹھ ہزار سے زیادہ پھانسی کے مجرم ہیں مگر طالبان کی ایک دھمکی کے بعد جن مجرموں کو پھانسی دینے کا اعلان ہوا تھا وہ بھی منسوخ کردیا گیا، جس معاشرئے میں مجرموں کو سزا نہیں ملتی وہاں جرائم امربیل کی طرح سے بڑھتے ہیں اور پورئے معاشرئے کو تباہ کردیتے ہیں۔

یہ تمام باتیں کرکے خوشی محمد جیسے ہی خاموش ہوئے تو نواز شریف نے پوچھا کہ یہ جو تمام الزامات آپنے مجھ پر اور میری حکومت پر لگائے ہیں اسکا کوئی حل ہے آپکے پاس، خوشی محمدنے فورا کہا جی ہاں ہے، سنیے۔

نواز شریف صاحب یہ تو پانچ ماہ میں ثابت ہوچکا ہے کہ آپ اور آپکی ٹیم کی نااہلیت کی وجہ سے پاکستان کے عوام جو پہلے ہی پریشان تھےمزید پریشان ہوچکے ہیں، اُنکے لیے ضروریات زندگی کا حصول مشکل ہوگیا ہے، بجلی کا بل اُنکے اوپر بجلی بنکرگرتا ہے، امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہوچکی ہے، اسٹریٹ کرائم، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان ، دہشت گردی اور ڈرون حملوں نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنادیا ہے۔ ایسے میں عوام کا طیش میں آنا اورآپکے خلاف ہونا قدرتی بات ہوگی، ویسے بھی فیصل آباد میں آپکے امیدوار کی ناکامی عوام کا آپکے خلاف پہلا اظہار ہے، پھر آرمی چیف کی تبدیلی ہورہی ہے کیا پتہ نیا آنے والا آرمی چیف مشرف جیسا ہواورآپ اُس کا جہاز بھی زمین پر نہ اترنے دینے کی کوشش کریں اور پھر وہ آپکی حکومت کو فارغ کردئے، جلدہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی جانے والے ہیں جو آپکے کافی احسان مند بھی ہیں کہ مشرف کے زمانے میں آپ نے اپنے پیسے سے اور زرداری کے زمانے میں آپنے سیاسی جلوس نکال کر اُنکو بحال کرایا تھا، مگر آنے والے چیف جسٹس اگرجسٹس سجاد علی شاہ جیسے ہوئے تو وہ پہلے کی طرح آپکی حکومت کے خاتمے کا اعلان کرسکتے ہیں۔ اسلیے ان تمام مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ ابھی تک جدہ کا سُرور پیلس خالی ہے اور اگلی دفعہ کا پتہ نہیں کہ کوئی جانے دے یا نہ جانے دئے، اسلیے ابھی وقت ہے" آوُ نواز شریف جدہ چلیں"۔

Syed Anwer Mahmood
About the Author: Syed Anwer Mahmood Read More Articles by Syed Anwer Mahmood: 477 Articles with 444695 views Syed Anwer Mahmood always interested in History and Politics. Therefore, you will find his most articles on the subject of Politics, and sometimes wri.. View More