میاں صاحب ۔۔۔ڈرون گرادیں

الیکٹرانک اور سوشل میڈیاپر یہ بحث بڑے تواتر کے ساتھ سامنے آرہی ہے کہ پاکستان کے منتخب وزیر اعظم میاں نوازشریف امریکی صدر اوباما سے ملاقات کے دوران ڈرون حملے بندکرنے کے حوالے سے یقین دہانی حاصل نہیں کرسکے اس ساری بحث سے قطع نظر میں اس معاملے میں پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کی نمائندگی کرنے والے سیاسی ومذہبی رہنماؤں کے بیانات پر حیران وپریشان ہو ں کہ وہ بھی وزیر اعظم پر غضب ناک ہیں کہ وزیر اعظم اوباما سے ڈرون حملے بند کروانے کی یقین دہانی کیو ں نہ حاصل کر پائے ۔ یعنی گویا ا س ایک نکتہ پر تما م سیاسی ومذہبی پنڈت متفق ہیں کہ ڈرون حملے اوبامہ کی منظوری سے ہی بند ہو ں گے ۔اگر کوئی ان پنڈتوں سے یہ سوال کرنے کی جسارت کرے کہ بابا آپ کے رہائشی محلات پر آپ کا کوئی دشمن میزائل فائر کردے تو کیا آ پ جا کر اس کے پاؤں پکڑیں گے اس کے سامنے چٹ پر لکھی عرضیاں پڑھ کرسنائیں گے کہ میر ے محل پر میزائل فائر نہ کر ویا اس میزائل کا دفاع نہ کرنے والے سیکورٹی پر معمور اپنے ملازمین سے باز پرس کریں گے ۔اپنے محل پر توآپ کسی کو پتھربھی پھینکنے نہیں دیتے لیکن اٹھارہ کروڑ عوام کی اس دھرتی پر جس کا جی کرے وہ بم برساتا رہے …… قبائلی علاقوں اور کبھی آپ کے ایبٹ آباد کے حساس ترین علاقوں کو روندتا رہے آ پ ہاتھ باندھ کر اس کے سامنے رام رام الاپتے رہتے ہو ……کیا پاکستان کی غیور فوج اس کی صلاحیت نہیں رکھتی کہ ڈرون حملوں سمیت مسجد جیسی پاک دھرتی پاکستا ن پرکسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دے سکے یقینا فوج پر پاکستانی عوام کو فخرہے اور وہ اپنے خطے کے چپے چپے کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن اس کے لیے اسلام آباد میں جرات مند انہ فیصلے کرنے والی قیادت کا ہونا ضروری ہے ……آپ کہتے ہو ڈرون گرانا آسان لیکن اس کے بعد کے معاملات کو سنبھالنا مشکل ہے ……او بابا اپنے محل پر حملے کے وقت تو آپ یہ نہیں سوچتے کہ حملہ آور کتنا طاقتور ہے اس وقت تو آ پ صرف یہ سوچتے ہو کہ حملہ آور کو مزا چکھانا ہے چاہے اس کے لئے میرا سار ا خاندان کیوں نہ داؤ پر لگ جائے ……آ پ کے عزیزم تو ہر خطاب میں ……اس رزق سے موت اچھی ……جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی …… پڑھتے ہیں لیکن پاکستانی عوام اس کی عملی تصویر دیکھنا چاہتے ہیں ……میاں صاحب ڈرون گرادیں ……شیر کی ایک دن کی زندگی ٗگیدڑ کی سوسالہ زندگی سے بہتر ہے ۔

INAM UL HAQ AWAN
About the Author: INAM UL HAQ AWAN Read More Articles by INAM UL HAQ AWAN: 24 Articles with 25176 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.