آواز کشمیر

مبصر ۔سید بشیر حسین جعفری
’’آواز کشمیر ‘‘کے عنوان سے عزیز محترم اطہر مسعود وانی نے اپنے کالموں کا ایک خوبصورت انتخاب کتابی شکل میں پیش کرکے قارئین کے لئے آسانی پیدا کردی ،ریسرچ سکالر کیلئے ایک تحفہ مہیا کر دیا ہے ۔ اہل علم ،حلقہ صحافت ‘آزادکشمیر سے ہوں ،مقبوضہ کشمیر یا پاکستان ،اطہر مسعود وانی کے نام اور کام سے واقف بلکہ بیرون ملک میں ریاست جموں وکشمیر کے لوگ بھی ان سے شناسا ہیں ۔ میرے لئے یہ اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں ‘خواجہ عبدالصمد وانی ؒعین جوانی میں جنت نظیر کشمیر کے فطری حسن ‘اپنے دیس ‘گھر ‘اپنے والدین ‘ بہن بھائیوں کو چھوڑ کر پاکستان کی محبت میں گرفتار راولپنڈی پہنچے ‘میرا خیال ہے یہاں کسی سے اس دور (1950ء)میں ان کی خاص پہچان بھی نہ ہوگی ،پاکستان ہی ان کے خوابوں کی سرزمین تھا ۔

خواجہ صاحب سے میرا تعارف اس دور میں ہوا جب آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس سے آپ کی گہری وابستگی تھی ‘رئیس الاحرار چوہدری غلام عباس ؒاور سردار محمد عبدالقیوم خان دونوں سے آپ کی مجالس اور مشاورت کے مرحلے طے ہوتے وہاں اردو بازار راولپنڈی میں آپ سٹیشنری شاپ اور بزنس کرتے تھے ۔جس طرح میں آج کل کالم لکھ رہا ہوں تب بھی آزادکشمیر کے ہفتہ واروں ‘پاکستان کے روزناموں میں لکھا کرتا تھا ۔ہفتہ وار ’’کشیر‘‘ ایڈیٹر خواجہ عبدالصمد وانی ‘ہفتہ وار’’پاک کشمیر ‘‘ایڈیٹر محمد فیاض عباسی ‘ہفتہ وار’’انصاف ‘‘ایڈیٹر میر عبدالعزیز‘ہفتہ وار’’بیباک ‘‘ایڈیٹر مولانا عبدالباری‘ہفتہ وار’’جہاد ‘‘ سیالکوٹ ایڈیٹر گلزار احمد فدا اور حویلی کے بشیر احمد راٹھور ‘لاہور سے جناب مبارک شاہین بھی راولپنڈی میں پائے جاتے‘ہفتہ وار اخبارات نکالتے تھے ۔اس صحافتی اور سیاسی ماحول میں میری دوستی خواجہ عبدالصمد وانی سے ہوئی ۔میں اس دور میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے وابستہ راولپنڈی میں اپنے مکان کی تعمیر کے سلسلہ میں چھ ماہ تک مقیم رہا ‘چونکہ خواجہ صاحب بہت مہمان نواز ساتھ ہی ساتھ ایک صاحب حیثیت شخصیت تھے ‘مجھے اپنے گھر ایف بلاک سٹیلائٹ ٹاؤن میں بار بار کھانے کی دعوت پر لے جاتے ۔یہ تھا پیٹ کے ذریعہ دل میں اترنے کا معاملہ ۔

مجھے اچھی طرح یاد ہے خواجہ عبدالصمد وانی کی بیگم بھی کشمیر کی ایک معزز فیملی سے تھیں اور آجکل اپنے چھوٹے بیٹے عامر صمد، گوشو کے ساتھ امریکہ میں رہ رہی ہیں،وہ بھی انتہائی خوش مزاج ،فراخ دل مہمان نواز اور پر وقار شخصیت ہیں،یہ جوڑی ایک مثالی تھی ۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی نمایاں شخصیات جو پاکستان آئیں ان کا ٹھکانہ وانی صاحب کا گھر ہوتا ۔محمد یوسف ٹینگ (مقبوضہ کشمیر)جیسی نمایاں علمی شخصیات سے بار بار میں نے اسی گھر میں ملاقات کی ۔وانی صاحب کے بچے خواجہ ظفر محمود وانی(اب انجینئر)بیٹی عامرہ صمد (اہلیہ فرحت علی میر )اطہر مسعود وانی ‘سب سے چھوٹا عامر صمد وانی گوشو‘یوں سمجھیں کہ میری گود میں پلے ہیں ،یہ سب شرارتی تھے ‘شرارت ‘ذہانت کی پہلے علامت ہوتی ہے ریاست جموں کشمیر کے مقبوضہ حصے میں علم وفن سے وابستہ شخصیات کا ایک ’’جہان ‘‘موجود ہے ‘اس حوالے سے ہم تہی دامن ہیں ۔

1975ء میں فیصل آباد سے میری ٹرانسفر پاکستان سائنس فاؤنڈیشن (وفاقی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی )اسلام آباد میں ہوئی تب یہ میرا معمول رہا کہ شام بلکہ رات کو وانی صاحب سے ملاقات کرتا ۔ان کے خوبصورت کے مکان کی دوسری منزل کے بیڈ روم میں پلنگ کے ساتھ میرے لئے ایک آرام دہ کرسی لگی ہوتی ۔وانی صاحب گاؤ تکیہ استعمال کرتے پھر ہم دونوں گفتگو کا ایک جہان آباد کرتے یہ سلسلہ برسوں جاری رہا تآنکہ حکومت آزادکشمیر نے وانی صاحب کو بطور وزیر لیا اور مظفر آباد میں رات کو دوران سیر میں شدید ہارٹ اٹیک کے سبب آپ کی روح پرواز کر گئی ۔انا ﷲ وانا الیہ راجعون (تاریخ 31دسمبر 2001ء)۔تب سے میں شدید تنہائی کا شکار چلا آرہا ہوں ۔وانی صاحب سے دوستی کے تیس برسوں پر ایک پوری کتاب لکھ سکتا ہوں ۔

اب بات کرتا ہوں اطہر مسعود وانی کے کالموں کے مجموعہ ’’آواز کشمیر ‘‘ کی (یہ دیکھا جائے کہ اس سے قبل اس نام کی کوئی کتاب شائع تو نہیں ہوچکی ؟)مجھے بے حد خوشی ہے کہ اطہر مسعود وانی صحافت وعلم وفن کے حوالے سے میرے مرحوم دوست عبدالصمد وانی کا صرف پوت (Son)نہیں سپوت (Supar son)ہے ۔’’کشیر‘‘کو تو زندہ رکھا ہی ہے مگر آزادکشمیر اور پاکستان کے اردو روزناموں میں اپنی بھر پور کالم نویسی میں باقاعدگی کے سبب دھوم مچا رکھی ہے ۔کوئی روز ایسا نہیں جب آپ کے دو تین کالم قومی ‘ملکی معاملات ‘مسائل سے لے کر مسئلہ کشمیر کے کسی رخ پر نہ شائع ہوتے ہوں ۔ زیر نظر انتخاب ’’آواز کشمیر ‘‘ میں 140 موضوعات ‘عنوان کو لیا ہے ‘میں محسوس کرتا ہوں کہ ان کے کالموں میں تاریخی پس منظر برابر موجود ہوتا ہے ۔انداز تحریر دلچسپ کالم پڑھے بغیر چھوڑا نہیں جا سکتا ‘دلائل معتبر ‘بات دل آویز ‘تحریر میں پختگی اور علمی انداز ۔بڑی بات ہے ایسا انتخاب کتابی صورت میں پیش کرنا ۔اﷲ اس خدمت پر آپ کو اور زیادہ کام کرنے کی ہمت دے ۔
پروفیسر سید بشیر حسین جعفری صدر کشمیر سٹڈی لیگ راولپنڈی فون ۔03065057501 ۔ www.kashmirvista.org
۔۔۔۔۔۔۔۔
Athar Massood Wani
About the Author: Athar Massood Wani Read More Articles by Athar Massood Wani: 770 Articles with 613038 views ATHAR MASSOOD WANI ,
S/o KH. ABDUL SAMAD WANI

Journalist, Editor, Columnist,writer,Researcher , Programmer, human/public rights & environmental
.. View More