16 سالہ فلسطینی لڑکی، ایک دن کی وزیر

ایسا واقعہ شاذو نادر ہی رونما ہوتا ہے جب کوئی کم عمری میں ہی بڑے عہدے پر پہنچ جائے لیکن فلسطینی علاقے میں ایک کم عمر لڑکی ایک دن کے لیے وزیر بن گئیں۔

بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق ایک فلسطینی وزیر نے 16 سال کی ایک لڑکی بشائر عثمان کو ایک دن کے لیے وزیر کی ذمہ داری دے دی۔
 

image


فلسطینی روزنامے القدس کے مطابق ایک دن کے لیے وزیر بننے والی بشائر عثمان نے فلسطینی اتھارٹی کی حکومت میں مقامی انتظامیہ کے محکمے کے سربراہ کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے سامنے مقامی مسائل پیش کیے۔

خبر میں کہا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ میں اس محکمہ کے وزیر سعید الکونی نے بشائر عثمان کو ان کی سالگرہ کے موقع پر یہ عہدہ سونپا۔

اخبار کے مطابق سولہ سالہ ‏عثمان گزشتہ سال دو ماہ کے لیے اپنے آبائی علاقے ایلار کی میونسپل کے میئر کے طور پر کام کر چکی ہیں اور شاید اسی وجہ سے وزیر نے انہیں اپنی ذمہ داری سونپی۔

اخبار نے وزیر سعید الکونی کے حوالے سے کہا ’ان معاملوں میں تجربات کے لحاظ سے وہ فلسطینی نوجوانوں کے لیے بہترین مثال اور نمونہ بن گئی ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ نوجوان سامنے آکر بڑی ذمہ داریاں نبھائیں۔‘
 

image

بشائر نوجوانوں کے لیے ایک فورم بھی چلاتی ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’فلسطینی ریاست کی تعمیر میں نوجوانوں کے اہم کردار میں یقین رکھتی ہیں۔‘

اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو لکھے اپنے خط میں انہوں نے فلسطینی عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کی باتیں رکھیں۔

انھوں نے بان کی مون سے ایک مقامی پناہ گزین کیمپ کو بند کرنے کے اسرائیل کے حالیہ فیصلے کو واپس لینے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی بات بھی کہی۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Exactly the same day she turned 16 years old, a Palestinian girl called Bashaer Othman became the youngest minister in the world. On Thursday she directed the Local Administration Ministry in the West Bank, even if only for a day, when the minister responsible, Ehab Besaisso, visited her village.