مسلم لیگ (ن) نیلم کا تاریخی کنونشن اور اس کی جھلکیاں

تحریر : ایم اقبال مغل
نیلم میں مسلم لیگ (ن) کے قیام کو دو سال کا عرصہ ہو چکا تھا۔لیکن ان دو سالوں کے دوران تمام سیاسی و نگز تو قائم ہو چکے تھے لیکن ان سے حلف نہیں لیا گیا تھا تاخیر سے حلف اٹھانے کی وجہ موسمی شدت اور پھر درمیان میں رمضان المبارک کی آمد اور پاکستان کے الیکشن تھے ورنہ یہ کنونشن مارچ یا اپریل میں ہو جاتا۔ یہ کنونشن جماعتی پالیسی کے عین مطابق تھا۔اس کا مقصد وارڈ کی سطح سے ضلعی سطح تک کے تمام عہدیداران سے کسی بھی مقام پر حلف لینا تھا۔ مسلم لیگ (ن) نیلم کے ذمہ داران نے مختصر اور شارٹ ٹائم پر اتنی بڑی اور پر وقار تقریب منعقد کی اس کیلئے نیلم کی تمام قیادت مبارکباد کی مستحق ہے۔ اس تقریب میں وفاقی سطح پر تو کسی بھی لیڈر کو مدعو نہیں کیا گیا۔ لیکن ریاستی سطح پر قائد حزب اختلاف اورصدر مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کو بطور خاص مدعو کیا گیا۔ راجہ فاروق حیدر خان کے قافلے میں ریاست کی کئی ایک نامور شخصیات نے نیلم والوں کی حوصلہ افزائی کیلئے شرکت کی جن میں سابق وزیر محترمہ نورین عارف، چوہدری منظور احمد، ڈاکٹرراجہ محمد عارف خان سابق امیدوار اسمبلی چوہدری شہزاد چیئر مین نواز شریف لورز کے سربراہ چوہدری احسن منظور ممتاز لیگی رہنما شاہد وانی ڈویژنل یوتھ کے صدر شفیق انقلابی اور یوتھ کے نوجوان رہنما راجہ شہباز خال خان شامل تھے۔ نیلم میں اس تقریب کو کامیاب کرنے کیلئے یوں تو ہر ایک کار کن مصروف تھا لیکن چند ساتھیوں کا ذکر نہ کرنا میں زیادتی سمجھتا ہوں۔ان میں ضلعی صدر ارسل خان جنرل سیکرٹری نواز اعوان حلقہ صدر خواجہ محمدبشیر ممتاز رہنما خواجہ عبدالسلام صدر تحصیل شاردہ سردار منیر احمد ،صدر تحصیل اٹھمقام ایڈووکیٹ اعجاز سلطان نیلم کے سیکرٹری اطلاعات خواجہ محمد صدیق، عبدالحشی بٹ ، سٹی کے صدر بصیر تاجور ، ڈویژنل صدر راجہ یوسف خان ، یوتھ کے صدر صدام بخاری اور جنرل سیکرٹری راشد بصیر MSFکے صدر آفاق حیدر اور تمام یونین کونسل کے صدور شامل ہیں۔ 26اگست کو یہ عظیم الشان تقریب ضلع نیلم کے ہیڈ کوارٹر اٹھمقام میں ہوئی۔ اس تقریب کی تمام رونق کے مالک قائدِ نیلم شاہ غلام قادر تھے۔نیلم کے لوگ پارٹی وابستگی سے ہٹ کر شاہ جی کے حسن و اخلاق اور ان کی شخصیت سے متاثر ہیں اور ان کی معمولی سی کال پر وہ کسی بھی جگہ پر ہزاروں کی تعداد میں اکٹھے ہو جاتے ہیں اور آج نیلم کی سر زمین پر انھوں نے کئی ہزار کا مجمہ لگا کر یہ ثابت کر دیا کہ فاروق حیدر اور شاہ غلام قادر کیلئے وہ ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ مظفرآباد سے صدر جماعت نے 25اگست شام کو اٹھمقام پہنچنا تھا ۔ان کے استقبال کیلئے شاہ غلام قادر کی قیادت میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے چلیانہ کے مقام پرفقید المثال استقبال کیا۔ وہاں کے مقامی نمائندوں کی طرف سے چائے کا اہتمام تھا اس سے فارغ ہو کر یہ قافلہ اٹھمقام کی طرف روانہ ہوا۔ راستے میں سیماری،باڑیاں اور کنڈل شاہی کے مقام پر کارکنوں اور علاقہ کی عوام نے صدر جماعت اور ان کے ساتھیوں کا والہانہ استقبال کیا۔کنڈل شاہی چوک میں آتشبازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ اس طرح یہ قافلہ 8بجے اٹھمقام پہنچا اٹھمقام کے داخلی دروازے پر مسلم لیگ (ن) کے مرکزی دفتر کا افتتاح بدست صدر جماعت ہوا ۔اس موقع پر شاہ غلام قادر، خواجہ عبدالسلام اور محترم خواجہ افضل بٹ نے سینکڑوں کارکنوں کے ہمراہ شرکت کی اور یہ قافلہ رات ساڑھے 8بجے PWDکے گیسٹ ھاؤس اٹھمقام پہنچا ۔تھوڑی دیر کیلئے آرام کے بعد رات تقریباً 10بجے فرینڈز گیسٹ ھاؤس کے خوبصورت ھال میں شاہ غلام قادر کی طرف سے پر وقار ضیافت کا اہتمام کیا گیا تھا اور دریائے نیلم کے مغربی کنارے پر مہمانوں کی خوبصورت مقامی کھانوں سے تواضع کی گئی اور اس کے بعد رات گئے تک تمام قائدین نیلم کی تندو تیزموجوں کے کنارے خوش گپیوں میں مصروف رہے۔26اگست صبح 10بجے تقریب کا انعقاد شروع ہوا۔ اس دوران تمام کارکن اپنے اپنے حلف نامے لیے پنڈال میں پہنچ چکے تھے۔ تلاوت کلام پاک کے بعد صدر جماعت نے تمام کارکنوں سے حلف لیا جبکہ سابقہ وزیر حکومت محترمہ نورین عارف نے خواتین ممبرز سے حلف لیا۔ اس کے بعد جلسہ کی کارروائی با قائدہ شروع ہوئی ضلع نیلم کی طرف سے جن قائدین نے خطاب کیا ان میں مرکزی رہنما یونس شاکر، عبدالقیوم بٹ، راجہ محمد یوسف خان ، چوہدری عبدالرشید ، ارسل خان صدیقی، خواتین ونگ نیلم کی صدر محترمہ شیریں ایڈووکیٹ، خواجہ محمد افضل بٹ ، اعجاز سلطان ایڈووکیٹ ، سرور قریشی کے علاوہ یوتھ اور MSF کے قا ئدین نے بھی خطاب کیا ۔ ان کے خطاب کے بعد مرکزی قائدین محترمہ نورین عارف چوہدری منظور احمد ، ڈاکٹر محمد عارف خان اور چوہدری شہزاد نے خطاب کیا۔ ان کے بعد قائد نیلم شاہ غلام قادر نے اپنے تاریخی خطاب میں صدر جماعت کا اس کنونشن میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور نیلم کے تمام مسائل پر سیر حاصل تقریر کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں ریاستی سا لمیت سرحدوں کی صورتحال اور نیلم میں حکومت اور حکومتی اداروں کی بے ضابتگیوں کے خلاف پر اثر خطاب کیا ۔

ان کے تاریخی خطاب کے بعد صدر جماعت قائد حزب اختلاف نے جب اپنا خطاب شروع کیا تو بڑی دیر تک پنڈال تالیوں اور شیر آیا کے نعروں سے گونچتا رہا ۔ اس کے بعد انہوں نے آزاد کشمیر میں مسلم لیگ کے قیام کے اغراض و مقاصد اور موجودہ صورت حال پر اور مستقبل کے بارے میں تمام باتوں کو موضوع بنایا۔ انہوں نے جماعت کی ترقی کیلئے قربانیوں کا ذکر کیا نیلم کے لوگوں کے مسائل پر گفتگو کی اور آخر میں کارکنوں سے کہا کہ الیکشن کی تیاری کریں ۔ ان کی تقریر ایک گھنٹہ تک جاری رہی چلیانہ سے تاؤ بٹ تک تمام لوگوں نے غور سے سنا اور اپنے قائد کی ہر بات پر تالیاں بجاتے رہے۔ ان کی تقریر جونہی ختم ہوئی تو اس کے فوراً بعد صاحبزادہ حمیدالدین برکتی نے شہدا کیلئے اجتماعی دعا کی اور اس طرح یہ شاندار کنونشن اختتام پذیر ہوا۔

صبح 10بجے شروع ہونے والا یہ کنونشن شام 4بجے تک جاری رہا۔ لیکن کیا مجال کے کوئی شخص اس دوران اپنی نشست سے اٹھا ہو۔ اس کے بعد شام 6بجے قائدین کو کنڈل شاہی کے مقام پر حاجی ہدائت قریشی کی طرف سے کھانے کی دعوت تھی۔ راجہ فاروق حیدر خان جب قائدین کے ہمراہ وہاں پہنچے تو کنڈل شاہی کے لیگیوں نے خوب استقبال کیا ۔ اس کے بعد پر تکلف کھانوں سے مہمانوں کی خوب مدارت کی گئی۔ وہاں سے فارغ ہونے کے بعد اس قافلے کی اگلی منزل جو رہ تھا ۔وہاں پر سابق مشیر حکومت چوہدری عبدالرشید کی دعوت تھی انہوں نے بھی قائدین کے استقبال اور رنگ برنگے کھانوں سے مہمانوں کی خاطر تواضع کی اور وہاں سے فارغ ہونے کے بعد صدر جماعت کا قافلہ مظفرآباد کی سمت روانہ ہو گیا۔ اس قافلے کو اشکوٹ کے مقام پر شاہ غلام قادر اور ان کی ٹیم کے مرکزی رہنماؤں نے الوداع کیا اور یوں نیلم میں مسلم لیگ (ن )کی تاریخ کا ایک اور باب مکمل ہو گیا۔ اس عرصہ کے دوران جو ایک خاص بات نیلم کے لوگوں میں دیکھی ان کا تعلق خواہ کسی بھی جماعت سے ہو لیکن وہ اپنی جماعتی پالیسیوں اور اپنے لیڈروں کے رویوں سے تنگ آ چکے ہیں ۔ پچھلے دو ماہ کے دوران کئی ایک بڑے نام اپنی جماعتی وابستگیوں کو خیر آباد کہہ کر مسلم لیگ (ن) میں قافلوں کی صورت میں شامل ہو چکے ہیں اور اب بھی سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شامل ہونے کے لیے تیار بیٹھے ہیں ۔ لوگ وہاں پر اپنے مستقبل سے مایوس ہیں اور اب سب ہی شاہ غلام قادر کو مستقبل میں نجات دہندہ تصور کرتے ہیں ۔ شاہ غلام قادر اب نیلم میں دیگر سیاستدانوں سے زیادہ مقبول ہیں اور میں یہ بات وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ جس طرح لوگوں کا رخ مسلم لیگ کی طرف ہے مستقبل میں کوئی بھی حکمران نیلم میں شاہ جی کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔ نیلم والوں کے لیے ایک بات خوش آئندہ ہے کہ مقابلہ کے رحجان نے ان کے لیے کئی ایک آسانیاں پیدا کر دی ہیں اب انکے مسائل کو سنا جا رہا ہے اب نیلم پوری دنیا میں مشہور ہو گیا ہے۔ ہر بڑی جماعت اپنے امید وار کو اس حلقہ میں کامیاب کروانے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگائے گی لیکن نیلم کی عوام اب عوامی خدمت اور ترقی کو شعار بنائے گی امید ہے کہ مستقبل کا نیلم پوری ریاست میں الگ حیثیت سے پہچانا جائے گا۔

Ashraf Tubbsum
About the Author: Ashraf Tubbsum Read More Articles by Ashraf Tubbsum: 6 Articles with 5792 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.