میڈیا کی جانبداری کا ایک واقعہ

گزشتہ دنوں ہم نے اس فورم پر ایک محترم بھائی کا ایک کالم پڑھا تو ہمیں یہ واقعہ یاد آگیا اور سوچا کہ قارئین کے ساتھ اس کو شئیر کیا جائے انہوں نے اپنے کالم میں میڈیا کی جانبداری کے حوالے سے ایک بات کہی تھی اور میں انکی اس بات سے بالکل متفق ہوں یہ واقعہ بھی میڈیا کی جانبداری یا خوف سے متعلق ہے بھائی نے فیصل آباد میں وکلاء کی لڑائی کے حوالے سے لکھا ہے کہ “ بریکنگ نیوز دکھانے والے وہ چینلز جو اخبارات کے مالک بھی ہیں اس واقعہ کو اخبارات میں عام لوگوں تک پہنچانے سے گریزاں نظر آتے ہیں جس سے زرد صحافت کے پردے مزید اٹھتے محسوس ہو رہے ہیں کہ کون سی خبر کے روکے جانے کی کیا پیشکش ہیں اور کس خبر کے دیے جانے میں کیا فائدہ ہے۔ “ یہی بات ہم بھی کہتے ہیں کہ نہ تو میڈیا آزاد ہے نہ بے خوف ہے چند ایک سر پھروں کو چھوڑ کر اکثر باقی سارا میڈیا کمرشل ازم پر قائم ہے۔

بہر حال ایسا ہی ایک واقعہ کراچی میں بھی عین پریس کلب کے سامنے پیش آیا تھا اور سوائے دو اخبارات کے کسی اخبار اور چینل نے اس واقعہ کی کوئی خبر نہیں دی۔ یہ غالباً دو سال قبل کی بات ہے مجھے درست تاریخ یاد نہیں جس کے لیے معذرت خواہ ہوں بہر حال واقعہ یہ ہے کہ دو سال قبل مہاجر قومی موومنٹ حقیقی کی خواتین نے کراچی پریس کلب پر ایک مظاہرہ کیا تھا ان کے ساتھ دس بارہ مرد کارکن بھی تھے،اور پھر یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا کہ عین کراچی پریس کلب کے سامنے متحدہ قومی موومنٹ کے دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا، اور اس میں خواتین کا بھی کوئی لحاظ نہیں کیا گیا،ان کو بیچ سڑک پر سرَ عام تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مرد کارکنان کے ساتھ زیادہ وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ کئی ایک شدید زخمی ہوگئے چند ایک راہ گیروں کو بھی حقیقی کا کارکن ہونے کے شبے میں زدوکوب کیا گیا اس کے علاوہ حقیقی کے پانچ یا چھ کارکنان کو اغواء کرلیا گیا۔ یہ سب کچھ عین پریس کلب کے سامنے ہوا لیکن کسی چینل، کسی اخبار نے اس کی کوئی خبر نہیں جاری کی۔ وہ چینل جو ہر خبر پر نظر کا دعویٰ کرتے ہیں ان کی نظر اس خبر پر نہیں پڑی، وہ چینل جو خبروں سے آگے ہونے کا دعویٰ کرتے تھے یہاں وہ بہت پیچھے رہ گئے، اور جو چینل خبر کے اندر کی خبر لانے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ پریس کلب کے باہر کی خبر ہی نہ لاسکے۔

اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے یہاں میڈیا کتنا آزاد ہے اور کتنا بے خوف ہے۔ میری باتوں سے بہت سے لوگوں کو برا لگتا ہے لیکن بات یہ ہے کہ شیشہ کے گھروں میں بیٹھ کر پتھروں سے نہیں کھیلا کرتے۔ جن کا اپنا دامن داغدار ہو ان کو دوسروں کے اوپر کیچڑ اچھالنے کا کوئی حق نہیں ہوتا ہے اور اگر پھر بھی کسی بھائی کو میری بات سمجھنے میں مشکل پیش آرہی ہو تو براہ مہربانی کچھ عرصہ پہلے کا ہمارا کالم بعنوان “بازگشت“ کا مطالہ کرلیں۔ بات سمجھ میں آجائے گی
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 534 Articles with 1452610 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More