ایسی جمہوریت کس کام کی جس میں اعوام کا جینا دوبھر ہوجائے

ملک میں حالیہ مون سون بارشوں کا موسم ہے بارش کو اللہ کی باران رحمت کہا جاتا ہیں لیکن جب ہیی بارش حد سے زیادہ ہوجائے تو زحمت کا باعث بن جاتی ہے ہفتے کی صبح سندھ بھر میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے کراچی و حیدر آباد کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیا اسکی زمہ دار بارش نہیں بلکہ ہمارے ناقص سرکاری ادارے ہیں بلکہ ہمارا پورا جمہوری نظام ہی ناقص ہیں -

یہی وجہ ہے کہ ہر سال ہونے والی مون سون بارشوں سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوجاتی ہیں ہفتے کی صبح ہونے والی بارش نے شہر قائد کا جو حال کیا وہ سب کے سامنے پیش نظر ہیں مون سون کی پہلی بارش ہی سے شہر قائد ڈوب گیا اور یہ جمہوریت کے نام لیواؤں کے لیے نہ صرف باعث شرم ہیں بلکہ انکے منہ پر طمانچہ ہیں-

سندھ میں وہیی حکمراں جماعت کے لوگ ہیں جنہوں نے پچلھے پانچ برس وفاقی سطع پر حکومت کی اور بلدیاتی انتخابات کرانے سے گریز کیا اور سندھ میں اپنی اہم اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے بلدیاتی انتخابات کے مطالبات کو نظر انداز کیے رکھا یعنی عام شہریوں کو جمہوری ثمریابی سے مہروم رکھا اگر آج بلدیاتی ادارے قائم ہوتے تو شہر قائد کا یہ حال نہ ہوتا اگر ملک میں حقیقی جمہوریت رائج ہوتی تو ہر سال مون سون بارشوں سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال پیدا نہ ہوتی -

جس طرح سابق حکومت نے بلدیاتی الیکشن کرانے سے گریز کیا اسی طرح نئی حکومت بھی اسی روش پر چلتی دکھائی دیتی ہیں بظاہر تو نئی حکومت اور سپریم کورٹ سے جانب سے بلدیاتی الیکشن کرانے کے صوبوں کو حکم صادر کیے جا چکے ہیں-

‏ ایسی نام نہاد جمہوریت سے اچھا آمرانہ دور گزرا ہیں پرویز مشرف نے اپنے دور اقتدار میں بلدیاتی الیکشن کرائے اور ایم کیو ایم کے سٹی ناظم مصطفی کمال کے کارناموں کو آج انکے مخالفین بھی تسلیم کرتے ہیں  پرویز مشرف اپنے دور اقتدار میں کہتے تھےکہ سب سے پہلے پاکستان اور جمہوریت کے نام لیواں کہتے ہیں کہ سب سے پہلے اقتدار ایسی جمہوریت کس کام کی جس میں عوام مزید عذاب میں مبتلا ہوتی رہیں-
mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 245047 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.