جدید ٹیکنالوجی کی حامل اے ٹی ایم مشین

اے ٹی ایم مشینیں دنیا بھر کے بینکاری نظام کا ایک اہم حصہ ہیں اور روزانہ کروڑوں افراد ان مشینوں کی مدد سے رقوم نکالتے ہیں۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ادائیگی کا طریقہ ڈیجیٹل ہوتا جا رہا ہے اس لیے اب اے ٹی ایم مشینوں میں بھی جدت لانے کی ضرورت ہے۔

بی بی سی کی شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق اے ٹی ایم کو اہم چیلنج سمارٹ فونز سے ہے کیونکہ موبائل بینکنگ صارفین کو اکاؤنٹ کی پڑتال، بلوں کی ادائیگی اور ریستوران میں تیزی سے ادائیگی جیسی سہولیات فراہم کرتی ہے۔
 

image


ایسے میں اب سمارٹ فون جیسی اے ٹی ایم بنانے کا ذکر ہو رہا ہے۔ حال ہی میں لندن میں ایک اے ٹی ایم فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں سمارٹ فون یا ٹیبلٹ سے بڑی لیکن ان جیسی ہی نظر آنے والی اے ٹی ایم کے پروٹوٹائپ کی نمائش کی گئی۔

سکیورٹی اور سافٹ ویئر کمپنی ڈابولڈ نے ایک نئی کیش مشین بنائی ہے جس میں ٹیبلٹ کمپیوٹر کی ہی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔

یہ سائز میں ایک عام اے ٹی ایم کی صرف دو تہائی ہے۔ اس میں ٹچ سکرین کی پیڈ نصب ہے اور اسے براڈ بینڈ کنکشن پر چلایا جا سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کا استعمال زیادہ سے زیادہ جگہوں اور صارفین کی سہولت کے مطابق ممکن ہے۔

اس میں لگے کیمرے سے اس کا استعمال کرنے والا یہ دیکھ سکتا ہے کہ اس کے پیچھے کیا ہو رہا ہے. اس ویڈیو کے ذریعہ دھوكے بازوں کو پکڑا جا سکتا ہے۔

معذور افراد کو شکایت رہی ہے کہ اے ٹی ایم تک ان کی رسائی مشکل ہوتی ہے تاہم اس کیش مشین میں ایسی سہولت ہے کہ اسے وہیل چیئر تک جھکایا بھی جا سکتا ہے.

یہ مشین صارفین کو پیشگی نقد رقم نکالنے کی سہولت تو دے گی ہی ساتھ میں ماں باپ کو یہ سہولت بھی فراہم کرے گی کہ ان کا بچہ کسی ہنگامی حالت میں ایک کوڈ کے ذریعہ پیسہ نکال سکے۔

ڈابولڈ کے براہم كے ساچی کہتے ہیں کہ مشین ابھی ابتدائی دور میں ہے لیکن ایک سے ڈیڑھ سال میں وہ بینکوں کی شاخوں یا دکانوں کے لیے تیار ہو جائے گی۔
 

image

ماہرین کے مطابق تیز رفتار انٹرنیٹ کے اس دور میں یہ ٹھیک بات نہیں کہ کوئی مشین لوگوں سے یہ کہے کہ جب تک آپ کے پیسے شمار کیے جا رہے ہیں اس وقت تک براہ مہربانی تھوڑا انتظار کریں۔

نقدی دینے والی مشین کی نئی نسل موبائل فون کی طرح پتلی اور سمارٹ ہے۔ اس میں کارڈ ڈالنے پر صارفین کا ذاتی پروفائل دکھائی دیتا ہے جس میں انہیں پسندیدہ لین دین، مقامی خدمات اور اکاؤنٹ کے انتخاب کا اختیار ملتا ہے۔

جیسے کہ اگر کوئی شخص اکثر مشین سے پانچ سو روپے نکالتا ہے تو یہ چیز خصوصیت سے سکرین پر دکھائی جائے گی۔

نئے دور کی ان ڈیجیٹل اے ٹی ایم مشینوں کا سامنے آنا اس بات کا اشارہ ہے کہ چھوٹی سکرین اور میلے کی بورڈ والی مشینوں کا دور ختم ہونے والا ہے۔
 
YOU MAY ALSO LIKE:

Cumbersome and slow cash machines with clunky buttons and tiny hard-to-see screens could soon be a thing of the past thanks to a range of next-generation ATMs. Ohio-based security firm Diebold has created a touchscreen cash machine that works like a tablet computer, uses facial recognition and QR codes to identify and authenticate users, and has built-in safety cameras.