صدر مملکت کے لئے وارننگ

 کراچی میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے صدر مملکت کے سیکورٹی چیف بلال شیخ کی موت اصل میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے لئے ایک وارننگ ہے میں اسے گزشتہ سالوں میں ہونے والی کارروائیوں کا تسلسل سمجھتاہوں۔2004میں محترمہ بے نظیر بھٹوشہید کے سیکورٹی چیف منور سہروردی کا قتل 2007میں عبداﷲ مراد کا مارے جانا اور پھر2008میں محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کی شہادت یہ سب کسی کا انفرادی فعل ہرگز نہیں ہوسکتا بالکل منصوبہ بندی کے تحت کوئی خاص اور طاقتور گروپ پیپلز پارٹی کی قیادت کو باور کروانا چاہتا ہے کہ ان کا سیکورٹی چیف مارا جاسکتا ہے تو ان تک پہنچنا ناممکن نہیں ہے ۔اب بھی انتہا پسند قوتیں پیپلز پارٹی کو دباو میں رکھنا چاہتی ہیں اور صدر مملکت آصف علی زرداری سمیت بلاول بھٹو زرداری بختاور بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری،فریال تالپور کی جانوں کو سخت خطرات لاحق ہیں۔موجودہ حکومت ہماری سیکیورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیاں ایک مربوط نظام تشکیل دے کر مستقبل میں ہائی پروفائل شخصیات کی زندگیوں کو محفوظ کیا جاسکتا ہے ورنہ تویہ سلسلہ کسی طرف بھی جاسکتا ہے اور اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔کچھ انتہا پسندطاقتیں بھٹو خاندان کو خصو صی طور پر اور پیپلز پارٹی کو اس ملک میں دیکھنا پسند ہی نہیں کرتیں وہ انہیں اب بھی سیکولر ہی سمجھتی ہیں جبکہ دین اسلام کے حوالے سے بحر حال پیپلز پارٹی نے کئی نمایاں خدمات انجام دے رکھی ہیں۔بلال شیخ کے قتل کا مقصد بھی صدر آصف علی زرداری پر دباو بڑھانا ہے کہ صدارت کی مدت ختم ہونے کے بعد پاکستان میں سیاست کرنے کی بجائے ملک چھوڑ کر کہیں محفوظ جگہ پر چلے جائیں اور ان کے بچے بھی ملک سے باہر ہی رہیں تاکہ ان کی غیر موجودگی میں پیپلز پارٹی ایک حد سے زیادہ فعال نہ ہو ان تمام معاملات میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے اور مستقل بنیادوں پر حکمت عملی طے کرکے اپنے قائدین کی زندگیوں کو محفوظ بنائے۔
Ch Abdul Razzaq
About the Author: Ch Abdul Razzaq Read More Articles by Ch Abdul Razzaq: 27 Articles with 19623 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.