صوفیا اور پاکستان کا مستقبل

یہ چند راز ہیں اہلِ یقین کے لیے جو کھولے ہیں کھولنے والوں نے۔جن کو آگاہ کر دیا خدا نے اپنے فضل و کرم سے۔ قریب ہے کہ دنیا اسلام کے جلال کا نظارہ دیکھے گی۔ فساد پھیلانے والوں نے دنیا میں فساد پھیلانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی تو اب وہ کس انتظار میں ہیں سوائے اس کے کہ اپنے انجام کو پہنچیں۔ دہشت گردی ختم کرنے نکلے ہیں حالانکہ خود سب سے بڑے دہشت گرد ہیں۔چور بھی کہے چور چور۔ کیسا عجیب ہو گا وہ وقت جب ان کی چالیں انہی پر آ پڑیں گی۔ ہر کام کا ایک وقت مقرر ہے جب وہ وقت آتا ہے تو نہ ایک گھڑی آگے ہو نہ پیچھے ۔کسی نے آزادئی اظہارِ رائے کے نام سے پیغمبرِاسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنے کی جسارت کی تو کسی نے روشن خیالی کا ڈھونگ رچایاجس طرح کبھی کسی کو دینِ الٰہی کا دورہ پڑا تھا۔کسی کو نقاب اچھا نہیں لگتا توکوئی جہاد کے پیچھے پڑا کبھی کسی کو دینِ الٰہی کا دورہ پڑا تھا۔کسی کو نقاب اچھا نہیں لگتا توکوئی جہاد کے پیچھے پڑا ہوا ہے۔ یہ کیا جانیں کہ نقاب کیا ہوتا ہے۔ان جنگلی درندوں کو کیا معلوم جہاد اور دہشت گردی کا فرق۔ کون سی کوشش ہے جو ان بزدلوں نے نہیں کی اسلام کو مٹانے کے لیے۔یہی ہیں وہ لوگ جو اس دھوکے میں مبتلا ہیں کہ یہ اپنے ظلم سے دنیا کو فتح کر لیں گے لیکن کیا کیا جائے کہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی۔تاریخ کو کون سمجھائے۔خدا کی لاٹھی بہت بے آواز ہے۔ خدا نے اس نور کی حفاظت کا وعدہ کیا ہے جو کبھی جھوٹا نہ ہو گا کیونکہ اس کی باتیں بدلانہیں کرتیں۔ مسلمانوں کا دشمن یہودیوں سے بڑھ کر اور کوئی نہیں اور اہلِ یہود جتنے چاہیں مظالم کر لیں بالآخرذلت ہی ان کا مقدر ہے ۔ سورة اعراف پارہ ۹ آیت 167 میں ارشادِ خداوندی ہے کہ ضرور قےامت کے دن تک ان پر ایسے کو بھیجتا رہوں گا جو انہیں بری مار چکھائے بے شک تمھارا رب ضرور جلد عذاب والا ہے۔

حضرت شاہ نعمت اللہ ولی رحمتہ اللہ علیہ
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک بہت بڑی جنگ ہو گی۔
اس جنگ میں ایک عالم کا قتل شک و شبہ کے بغیر ظاہر ھو گا۔
کافر قوم کو ایسی شکست ھو گی جو اس کے وہم و گمان سے بھی باہر ھو گی۔
چترال نانگا پربت اور گلگت کا علاقہ میدان جنگ بنے گا۔
آگ کا سیلاب چاروں طرف رواں ہو گا۔
دریاے اٹک کافروں کے خون سے تین مرتبہ بھر کر جاری ہو گا۔
دین اور ایمان کے بد خواہ لوگ جان سے مارے جائیں گے۔
آگ کا سیلاب چاروں طرف رواں ہو گا۔
دریاے اٹک کافروں کے خون سے تین مرتبہ بھر کر جاری ہو گا۔
دین اور ایمان کے بد خواہ لوگ جان سے مارے جائیں گے۔
ایک زلزلہ قیامت کے زلزلوں کی طرح ہند اور سندھ میں نمودار ہو گا۔
چین ایران ترکی پاکستان کی مدد کریں گے۔
تیسری عالمگیر جنگ شروع ہو جائے گی۔
دو الف (انگلستان اور امریکہ) میں سے ایک تباہ ہو جائے گا صرف تاریخ میں
اس کا نام باقی رہ جائے گا۔
اسلام کا غلبہ ہندوستان میں چالیس سال تک رہے گا۔
تمام ہندوستان ہندو رسموں سے پاک ہو جائے گا۔

حضرت پیر مقصود علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ (کوٹ گلہ شریف)
صدر ضیاالحق کے بعد پانچواں صدر اسلام نافذ کرے گا ۔ راویت میں اختلاف ہے کہ صدر پانچواں فرمایا یا چھٹا یا آٹھواں۔
یہ ایک جرنیل ہو گا
یہ سینکڑوں سیاستدانوں کو قتل کر کے صفاےا کرے گا۔
اس صدر کے زمانے میں پاک بھارت جنگ ہو گی
دریائے اٹک خون سے بہے گا
اس صدر کے زمانے میں پاک بھارت جنگ ہو گی
دریائے اٹک خون سے بہے گا
پہلے یوں محسوس ہو گا جیسے پاکستان شکست کھا جائے گا
پھر وقت کا دھارا بدلے گا حتی کہ پاکستان دہلی پر قبضہ کر لے گا اور پورا ھندوستان
پاکستان بن جائے گا
پاکستان دنیا کا امیر ترین ملک ہو گا
پاکستان کی ہاں اور نہ پر پوری دنیا کے فیصلے ھوں گے
دہلی پر تیس برس تک اسلامی فوج کی حکومت رہے گی
امریکہ پانی میں ڈوب جائے گا۔

حضرت مفتی احمد ےار خان نعیمی قادری رحمتہ اللہ علیہ
اسرائیل بنائے جانے کی اصل حکمت یہ کہ تمام یہودی ایک ہی جگہ اکٹھے کر کے برباد کر دیے جائیں(تفسیر نعیمی)

حضرت امام عبداللطیف بری رحمتہ اللہ علیہ (اسلام آباد)
یہاں ایک شہر آباد ہو گا۔ اس کا نام اسلام کے نام پر رکھا جائے گا۔ اور وہ اسلام کا قلعہ بنے گا ۔ (شہر بھی آباد ہو گیا نام بھی اسلام کے نام پر رکھا گیا بس اب اسلام کا قلعہ بننے والی بات ابھی باقی ہے)

Muhammad Abdul Munem
About the Author: Muhammad Abdul Munem Read More Articles by Muhammad Abdul Munem: 4 Articles with 3390 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.