دہشت پھیلانے والا مصری مجسمہ

سننے میں ہوسکتا ہے کہ ایسا لگے کہ یہ کسی خوفناک فلم کا اسکرپٹ ہے مگر کیا کریں مصر کے ایک قدیم مجسمے نے چل کر ہر طرف دہشت پھیلا دی۔ یہ دلچسپ واقعہ مانچسٹر میوزیم میں اس وقت پیش آیا جب ایک مصری مجسمہ میوزیم میں اپنی جگہ سے آگے پہنچ گیا۔

قدیم مصر میں خدا سمجھے جانے والا ایک مجسمہ 80 سال سے مانچسٹر میوزیم میں موجود ہے۔ 10 انچ اونچا یہ مجسمہ حالیہ ہفتوں کے دوران اپنی جگہ پر موجود نہیں پایا جاتا بلکہ یہاں وہاں کھڑا ہوا ملتا ہے۔
 

image


اس بات نے ایسی دہشت پھیلائی ہے کہ میوزیم انتظامیہ تو سمجھنے لگی ہے کہ فرعون مصر اس مجسمے کو واپس لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔

زیادہ دہشت تو اس وقت پھیلی جب سی سی ٹی وی کیمرے میں نظر آیا کہ یہ مجسمہ خودبخود 180 ڈگری پر مڑ رہا ہے۔
 

image


یہ مجسمہ رات بھر تو ایک جگہ کھڑا رہتا ہے مگر دن بھر میں آہستہ آہستہ رخ بدلتا جاتا ہے اور اب سائنسدان یہ معمہ حل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

میوزیم کی دیکھ بھال پر مامور فرد 29 سالہ Campbell Price ہیں اور وہ ایک روحوں پر اعتقاد رکھنے والے فرد ہیں-
 

image

Campbell کا کہنا ہے کہ “ میں نے محسوس کیا کہ مجسمہ اپنے مقام سے کچھ ہٹا ہوا ہے اور مجھے یہ بہت عجیب لگا- کیونکہ میں وہ واحد شخص ہوں جس کے پاس اس الماری کی چابی ہے جہاں یہ مجسمہ رکھا گیا ہے“-

“ میں نے اسے واپس اپنی جگہ پر رکھ دیا لیکن اگلے ہی دن مجسمہ دوبارہ اپنے مقام سے ہٹ چکا تھا“-

“ قدیم مصر اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ اگر ممی کو تباہ کردیا جائے تو مسجمے اس کے متبادل کے طور پر روح کے لیے حرکت کرتے تھے- شاید یہی وجہ اس مجسمے کے حرکت کرنے کی بھی ہو“-

یہ مجسمہ 1800 قبل مسیح میں بنایا گیا جسے 1933 میں میوزیم کو عطیہ کر دیا گیا تھا-
 

image

سب سے زیادہ پراسرار بات یہ ہے کہ یہ مجسمہ صرف دن کی روشنی میں حرکت کرتا ہے اور 180 ڈگری سے زیادہ گردش نہیں کرتا-

پروفیسر Cox کا کہنا ہے کہ “ ممکن ہے کہ یہ مجسمہ یہاں آنے والے افراد کے قدموں سے پیدا ہونے والی ارتعاش کے باعث اپنے مقام سے حرکت کر جاتا ہو- خاص طور پر وہ افراد جو اس گلاس شیلف کے پاس سے گزرتے ہیں جہاں یہ مجسمہ رکھا گیا ہے“-

مسٹر Campbell کا کہنا ہے کہ “ ہو سکتا ہے کہ مجسمے کے حرکت کرنے کی وجہ ارتعاش ہی ہو لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا اور یہ مجسمہ ایک مدت سے اسی مقام پر رکھا ہوا ہے“-

“ اور کیوں یہ ایک مخصوص سرکل میں ہی گھومتا ہے؟ اگر کوئی اس معمے کو حل کر لے تو یہ بہت بڑی بات ہوگی“-
 
YOU MAY ALSO LIKE:

THE curse of Tutankhamen is said to have claimed more than 20 lives. By contrast, the curse of Neb-Senu amounts to little more than an occasional inconvenience for museum curators. Over several days, the ten-inch Egyptian statuette gradually rotates to face the rear of the locked glass cabinet in which it is displayed, and has to be turned around again by hand.