چینی وزیر اعظم کا دورہ پاکستان

چین اور پاکستان نے بدھ کے روز اس بات کا اظہار کیا ہے کہدونوں ممالک اقتصادیات کو مربوط کرنے کے لئے ایک نیا معاشی کوریڈور قائم کریں گے،چینی وزیر اعظم لی کیکیانگ کا پاکستانی انتخابات کے بعد اسلام آبادآّمد پریہ اعلان دونوں ممالک کے درمیان گہرے باہمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے ،اس سلسلے میں انہوں نے صدر آصف علی زرداری کے اور نگران وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسہ سے ملاقات کی اور بعد ازاں تجارت، ٹیکنالوجی اور ثقافت سمیت تعاون کے ایک درجن ایم او یوز پر دستخط بھی کئے،دونوں ممالک کی قیادت نے پاکستاناور چین کے مابین اقتصادی کوریڈور کے ایک طویل المدتی منصوبے پربھی اتفاق کیا ہے۔
صدرآصف علی زرداری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معزز چینی وزیراعظم لی کیکیانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان مل کر معیشت کی ترقی کے لئے ایک دوسرے کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ بندی سیعظیم سٹریٹیجک چین اور پاکستان جنوبی ایشیاء میں امن اور سلامتی کے ماحول کو برقرار رکھنے اور عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے، انہوں نے11 مئی کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی فتح پر نواز شریف کو مبارکباداور انہیں چین کا بھی دورہ کرنے کی دعوت دی۔

اس وقت چین پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے،دونوں ممالک کے درمیان2012-13میںپہلی بار تجارت 12 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیجبکہ دونوں ممالک اگلے دو سے تین سال میں اسے 15 ارب ڈالر لے جانیکا ارادہ رکھتے ہیں۔

امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیرطارق فاطمی کا کہنا ہے کہ نواز شریف حکومت ایک نئے اقتصادی روڈ میپ کی تیاری میں بہت اہم کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اسی کے پیش نظرانہوں نے نواز شریف کے ساتھ ایک علیحدہ ملاقات میں اس معاملے پر بھی تفصیلی گفتگو کی ہے، فاطمی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو چینی نائب وزیر خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ چینی وزیراعظم کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیانمکمل طور پر گہرے اور پختہ باہمی اعتماد اور خصوصی دوستی کی عکاسی کرتا ہے،اس دورے سے قبل پاکستانی وزارت خارجہ نے چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات اورپاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں نامہ نگاروں کوبریف کیا تھا۔

پاکستان میں سابق چینی سفیر جاگینگ کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ 600 کلومیٹر طویل سرحد سے پار پاکستان نے مسلم اکثریتی چینی صوبے سنکیانگ میں استحکام کیلئے بھر پور مدد فراہم کی اور اس کی ترقی کے لئے چین کی حکمت عملی کو سراہا ہے ۔

پیکنگ یونیورسٹی میں سائوتھ ایشین سٹڈیز مرکز کے ایک محقق وانگ زو کا کہنا ہے کہ چین پاکستانی مینوفیکچرنگ کے شعبے کو اپ ڈیٹ کر کے ترقی بھی دینے کی معاونت فراہم کرے گا،انہوں نے کہا کہ تمامبڑی پاکستانی سیاسی جماعتیں چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے پر متفق ہیں اور یہ تعلقات داخلی سیاسی امور میں تبدیلی سے بلند تر ہیں۔

اس سال مارچ میں وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد لی کیکیانگ کا یہ پہلا بیرون ملک دورہ ہے، وہ بھارت کے دورے کے بعد بدھ کے روز ممبئی سے اسلام آباد پہنچے تھے۔پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد لی کا طیارے کا پاکستانی فضائیہ کے چھ جے ایف 17 لڑاکا طیاروں نے استقبال کیا تھا،یہ طیارہ دونوں ممالک کی مشترکہ ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے۔انہیں اس موقع پر21 توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی اور معزز مہمان کے استقبال کیلئے صدرزرداری اورنگران وزیراعظم کھوسہ نے تمام پروٹوکولز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے نور خان ایئر بیس اسلام آباد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔بدھ کے روز لی بھی پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقات کی اورصدر زرداری اور نگران وزیراعظم کھوسہ نے قوم کی طرف سے ملک کی اعلی ترین اعزاز نشان پاکستان سے انہیں سرفراز کیا،اسی شام صدر آصف علی زرداری اور نگران وزیراعظم کھوسہ نے لی کے اعزاز میں ایک ضیافتکا اہتمام کیا ،انہوں نے سینٹ آف پاکستان سے بھی خطاب کیا۔

وزیر اعظم لی کے دورہ سے دنیا کو ایک بار پھر یہ پیغام گیا ہے کہ پاک چین دوستی بہار و خزاں کے بدلتے موسموں سے فرو تر اور ہمالیہ سے بلند تر ہے، دونوں ممالک تہذیبی اور تمدنی رشتوں میں بھی بندھے ہوئے ہیں اور گزشتہ 66برسوں میں آزمائش کی ہر گھڑی میں پورے اترے ہیں، چین نے مسئلہ کشمیر پر اور پاکستان نے تائیوان کے معاملے پر کبھی ایک دوسرے کے مفاد کو زک نہیں پہنچائی،جنوبی ایشیا کی یہ دو ایٹمی قوتیں صرف اس یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہیں کہ یہ خطہ پر امن ہو اور یہاں کے عوام کا معیار زندگی بلند سے بلند تر ہو۔
Mohammed Obaidullah Alvi
About the Author: Mohammed Obaidullah Alvi Read More Articles by Mohammed Obaidullah Alvi: 52 Articles with 59259 views I am Pakistani Islamabad based Journalist, Historian, Theologists and Anthropologist... View More