امریکی یونیورسٹیوں میں اردو کلاسیں

انگریزی زبان کی عالمی حیثیت کے باعث اسے سیکھنے، سمجھنے پر زور دیا جاتا ہے، خاص طور پر پاکستان اور انڈیا میں اس کی اہمیت بہت زیادہ رہی ہے۔ لیکن اب حالات یہ ہیں کہ امریکی طالبِ علم بھی برصغیر کی تاریخ اور ثقافت کے ساتھ ساتھ اس کی زبان سیکھنے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔ اسی سلسلے میں امریکہ کی معتبر یونی ورسٹی جان ہاپکنز  کے ذیلی ادارے اسکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل سٹڈیز (سائس) کے زیر اہتمام ہندی اردو کلاسز کا آغاز کیا گیا۔

 

 بنیادی طور پر اس پروگرام کا آغاز 2002ء میں ہوا پھر 2006ءمیں یونی ورسٹی نے سمر سیشن شروع کیا جس میں طلبا کی تعداد پہلے کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی۔
 

’ہندی اردو کلاسوں کی دو فیزز ہیں۔ ریگولر پروگرام ستمبر سے اپریل تک ہوتا ہے جبکہ خصوصی سمر کلاسز صرف جون سے اگست تک جاری رہتی ہیں۔کیاایک نئی اور اجنبی زبان سیکھنے کے لیے ایک دن میں تین گھنٹے کافی ہو سکتے ہیں؟ طلبا کی کوشش دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ ممکن ہے۔

 

سائس میں امریکن طلبا کی ضروریات کے حوالے سے بھی مختلف کورسز کا اہتمام کیا جاتا ہے، اور فیزز کے تناسب سے ہر سال تقریبا 50 امریکی طلبا کو ہندی اور اردو زبان سکھائی جاتی ہے۔

 

 فی الحال ان طلبا کی اکثریت جنوبی ایشیا سے متعلق کسی پراجیکٹ پر کام کر رہی ہےیا وہاں جا کر کوئی کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔

 لیکن کالج کی انتظامیہ کو امید ہے کہ یہ سلسلہ باقی یونیورسٹیوں میں بھی شروع کیا جائے گا، جس کے بعد ہندی اور اردو پڑھنے والے طلبا کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

YOU MAY ALSO LIKE: