آسیہ عارف کا عربیت میں کمال

عارف صدیق معروف معنوں میں عالم فاضل نہیں ہیں، لیکن اسلام میں علم وفضل یہی ہے کہ آدمی قرآن وحدیث سمجھ سکتاہوں ،اﷲ ورسول کی باتوں سے بلاکسی معاون وترجمان کے استفادہ کرسکتاہو، ذکر وأذکار اورنماز ودیگر عبادات میں اپنے رب سے مناجات کے مزے لُوٹ سکتاہو، خالق سے ہم کلامی اور راز ونیاز کیلئے اس کے پاس قرآن وحدیث کا بتلایا ہوا وافرذخیرہ موجود ہو ، بس وہی عالم بھی ہے فاضل بھی ہے ۔چونکہ موصوف عربی زبان کے شناور ہیں ،تحریروتقریر ایسی کہ عالم عرب کے اخبارات اور ٹی وی چینلز بلاتأمل ان کے افکار شائع کرتے رہتے ہیں ۔

انہوں نے اپنی ننھی سی ہونہار آٹھ سالہ صاحب زادی آسیہ عارف کی ایسی تربیت کی، کہ وہ عربی زبان میں ان کودنیا بھر میں شہرت مل گئی ، پچھلے دنوں اسلام آبادکنونشن سینٹر میں اُس کی تقریر نے بڑے بڑوں کو نہایت مبہوت ،حیران اور انگشت بدندا ں کردیاتھا ، ان کی عربی نظمیں بھی ماشاء اﷲ خوب ہیں ، عربی اشعار ومفردات ان کو ایک ماہر ادیب کی طرح مستحضر ہیں ،سوشل اورپرنٹ والیکڑانک میڈیامیں ان کے کئی انٹرویوز شائع کرچکے ہیں ہمارے ’’جہان پاکستان ‘‘ کے رنگین پران کی صلاحیتوں کی خاصی مدح سرائی ہوچکی ہے۔

حال ہی میں وہ اپنے والد گرامی کے ساتھ عمرے پر گئی ، وھاں انہوں نے عربی کی تعلیم وترویج کے حوالے سے ’’سہل ممتنع ‘‘ انداز میں ایک ایسی کتاب لکھ ڈالی ، کہ نظرپڑتے ہی مجھے خوشی بھی ہوئی اور حیرانی بھی ، ان کی کتاب ’’العربیہ لغۃ آسیہ ‘‘ چالیس اسباق پر مشتمل ہے ،ہر سبق میں دس باہمی مربوط ،دلچسپ اور عام فہم جملے ہیں ، کتاب کی ترتیب علی سبیل الترقی ہے، عربی زبان سے بالکل ناآشنا آدمی یا بچہ اگر ان اسباق کے ساتھ اسی ترتیب سے سمجھ کر ازبر کرلے تو اسے اچھی خاصی عربی بہت آسانی کے ساتھ آجائیگی ان کا کمال صرف یہ نہیں کہ انہوں نے عالم طفولیت میں ایک تصنیف کر ڈالی ،بلکہ اس پر مستزادیہ کہ ایک تیسری زبان میں انہوں نے اپنے موضوع کے لحاظ سے عین مناسب اور نہایت مفید کارنامہ سرانجام دیا ، ان کی اس کتاب کے سو نسخے پاکستان میں سعودی سفیر نے دیکھتے ہی خرید لیئے ،میں نے اپنے کئی دوستوں کو مشورہ دیاہے کہ یہ کتاب بچوں کے لئے نصا ب میں شامل کی جائے ۔

اسی مناسبت سے پاکستانی طالب علم مطیع الرحمن صغیر احمد بھی قابل صد تبریک ہے ،جنہوں نے مدینہ اسلامی یونیورسٹی میں امسال بی اے کے امتحان میں پہلی پوزیشن لی ہے اور وہ بھی کلیۃ اللغۃ العربیہ میں ،نیز صبا فاروق ایک پاکستانی طالبہ نے کنگ سعود یونیورسٹی ریاض میں ایم اے کے امتحانات میں ٹاپ پوزیشن لی ہے ،امریکہ میں خان اکیڈمی کے پاکستانی نژاد سلمان خان تو کسی تعارف کے محتاج نہیں،شیخ یوسف القمر مدیر جامعۃ اللغۃ العربیۃ المفتوحۃ کی تازہ کاوش ’’التعبیر الجدید لتعلیم اللغۃ العربیۃ‘‘بھی اسی سلسلے کی ایک مضبوط کڑی ہے،ا ﷲ تعالٰی کا شکر ہے کہ پاکستان کوجتنا اغیار بدنام کررہے ہیں ،اس سے کہیں زیادہ اس وطن کے بچے اس کا نام روشن کررہے ہیں ،اور سیز پاکستانی نہ صرف مالی طور پر ملک وملت کی بے غرض خدمت کررہے ہیں، بلکہ تعلیم ،ہنر اور صنعت میں بھی وہ ملک کے لئے سرمایہ ہیں ۔

عارفہ کریم جیسی بچیاں او ربچے یہاں اور بھی ہیں ،عارفہ کے حوالے سے تو عظمت علی رحمانی نے ۴۰۰ صفحات پر مشتمل ایک وقیع تالیف فرمائی ہے ،گذشتہ دنوں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اس کی تقریب رونمائی بھی ہماری صدارت میں ہوئی تھی ، اﷲ کرے کہ آسیہ عارف ،صبافاروق ،مطیع الرحمن سلمان خان اور عارفہ کریم مرحومہ کے مانند سب پاکستانی یوں ہی کا میابیوں کے جھنڈے گاڑتے رہیں اور ابنائے وطن خوب سخاوت کے ساتھ ان کو داددیتے رہیں ۔اﷲم آمین ۔
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 822566 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More