پروفیسرعبداللہ بھٹی .....روحانیت کے سفیر

آج پھربرادرم احدحنیف نے ملک عزیز کی نامور روحانی شخصیت پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کے اوصاف حمیدہ بیان کرتے ہوئے ان کی دعا کے فیوض وبرکات کاکچھ اس طرح تذکرہ کیاجس سے میرے دل میں ان کی فوری زیارت کرنے اورصحبت میں کچھ وقت گزارنے کااشتیاق مزید بڑھ گیا لہٰذا میں نے احدحنیف کو فوری طورپرروحانیت کے سفیر پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کی خدمت میں جانے کاکہا ۔دوران سفرمیں نے کئی بار اپنے تصورکے برش سے پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کاباریش اورضعیف چہرہ بنایامگرمجھے تسلی نہیں ہوئی اورزیارت کی تشنگی مزید بڑھ گئی ۔لاہورکینٹ سے ہوتے ہوئے شیرپاﺅپل سے نیچے اترنے کے بعدہماری گاڑی بائیں طرف سڑک پردوڑتی ہوئی ٹیوٹا کے آفس میں داخل ہوگئی جہاں ایک سرسبزمیدان میں شہریوں کے ہجوم نے ایک درازقد،خوش لباس اورخوش اخلاق نوجوان کوگھیراہوا ہے ۔میں سمجھا یہ کوئی اعلیٰ آفیسر ہے جوعوام کی شکایات سن کراحکامات صادرکررہا ہے مگر بعدمیں معلوم ہوا یہ کلین شیواورگلاب کی طرح تروتازہ چہرے والی نوجوان شخصیت پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی ہیں جن سے ملنے کاشوق مجھے اس سبزہ زارتک لے آ یا ہے ،وہ وہاں مختلف افراد کی بات بڑے غوراورہمدردی سے سن کران کیلئے دعاکررہے ہیں اوران پریشان حال افرادکوقرآن مجیدفرقان حمید کی مختلف آیات کی تلاوت اوراسماالحسنیٰ کاوردکرنے کی تلقین و نصیحت فرمارہے ہیں۔میںنے ان کی دعا کے بعد وہاں موجود افراد کے چہروں کارنگ بدلتادیکھااوران کے تاثرات تبدیل ہوتے دیکھے ،رنجیدہ اورافسردہ چہروں پرخوشی رقص کرتے دیکھی ۔یہ منظر دیکھنے کے بعد مجھے لگاان کے بارے میں جوسناہے وہ اس سے بھی بڑھ کے ہیں۔کافی انتظار کے بعدمیری باری آئی تووہ میرے ساتھ بہت شفقت سے پیش آئے اوراس طرح ملے جس طرح کوئی دیرینہ اورمخلص دوست ملتا ہے ۔انہوں نے اپنے دائیں ہاتھ کاانگوٹھااورایک انگلی میری پیشانی پررکھ دی اورمیری ہرپریشانی پڑھ لی اورمجھے میرے کچھ حساس مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے ان سے نجات کاراستہ بھی بتایااورایک وردپڑھنے کیلئے کہا،پھر کچھ پڑھ کرمجھ پرپھونک دیا جس سے میں خودکوکافی ہلکا اورپرسکون محسوس کرنے لگا۔بلاشبہ شفیق ومہربان ماں باپ کی طرح بے غرض اوربے لوث انسان کی دعا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ضرورمستجاب ہوتی ہے۔عہدحاضرمیں دعاﺅں اوروفاﺅں سے بڑھ کرکوئی قیمتی تحفہ نہیں ہوسکتا۔

اب دوچارروزبعد پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کی نیازمندی کیلئے جاتا رہتا ہوں،ایک ماہ قبل انہوں نے مجھے ایک کتاب کامسودہ مطالعہ کیلئے د یا اورمجھ سے رائے طلب کی ۔میں ان کے روحانیت سے بھرپورکلام ،کام اوراس سے ملے آرام سے واقف تھالہٰذاءمجھے کتاب کاآئیڈیااورنام بیحد پسندآیا اورمیں نے ان کی سوچ کوبہت سراہا ۔میں ان کی شہرہ آفا ق کتاب''اسرارِروحانیت''جواس وقت مارکیٹ میں دستیاب ہے مگراُس وقت یہ مسودے کی حالت میں تھی کے بارے میں اپنی ناقص گزارشات پیش کرتے ہوئے پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی سے کہا، ''اسرارِروحانیت'' کے منظرعام پرآنے سے جہاں عام آدمی کوروحانیت کے بارے میں سیرحاصل موادملے گاوہاں معاشرے کے وجودمیں کسی مہلک چراثیم کی طرح پنپ رہے جعلی عاملوں اورنجومیوں کادھندابندہوجائے گااورہزاروں معصوم لوگ ان پیشہ ورٹھگوں کے ہاتھوں گمراہ ہونے سے محفوظ رہیں گے ۔میں نے انہیں کہاہمارے توہم پرست معاشرے کو ''اسرارِروحانیت''کی فوری اور اشدضرورت ہے اوراگرمیرے بس میں ہوتومیں اس کتاب کوچاروں صوبوں میںتعلیمی نصاب کاحصہ بنادوں اورہرسرکاری ونجی لائبریری کیلئے لازمی قراردے دوںکیونکہ بے لگام نوجوانی کی دہلیز پرکھڑے اور کورے کاغذ کی طرح صاف اذہان والے نوجوان بچوں اوربچیوں کی روحانی تعلیم وتربیت کیلئے پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کی تصنیف ''اسرارِروحانیت''بلاشبہ ایک بیش قیمت اورنایاب تحفہ ہے اوریہ کتاب ہرگھراورہرفرد کی ضرورت ہے ۔

اللہ تعالیٰ کی کائنات میں ہرشے ایک خاص توازن اورترتیب سے معرض وجودمیں آئی ہے اورجس وقت یہ توازن بگڑاوربکھرجاتا ہے توکسی ایک انسان یاپوری انسانیت کوزمینی وآسمانی آفات اورسانحات کا سامناکرناپڑتاہے۔الفاظ کی ترتیب اورالفاظ کی تاثیر کاآپس میں بہت گہراتعلق ہے ۔نوری اورروحانی علوم میں بھی درست ترتیب ،ترکیب اورتعداد کے بغیراس کی حقیقی تاثیر نہیں ملتی جبکہ کالے علم میں بھی الفاظ اوراعدادکی ترتیب بڑی اہمیت رکھتی ہے۔روحانیت کی حقانیت ،افادیت اوراہمیت سے انکار کرناجہالت کے سواکچھ نہیں ہے۔مگربدقسمتی سے ہمارے ہاں کچھ مردہ ضمیرروحانیت فروشوں نے عوام کواس علم سے متنفراوربیزارکرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔یہ پیشہ ورلوگ روحانیت کی ابجدتک نہیں جانتے ہوتے مگریہ بدبخت محض دکانداری چمکانے کیلئے نادان اورپریشان افرادکومحبوب قدموں میںگرانے اوردشمن کومغلوب یافناکرنے سمیت دوسری ناجائزخواہشات کی تکمیل کیلئے غلط ٹریک پرلے جاتے ہیںجبکہ پروفیسر عبداللہ خاں بھٹی مایوسی اورمحرومی سے دوچار افراد کی بے لوث رہنمائی اوراشک شوئی کرتے ہیں اوراللہ تعالیٰ کی بارگاہ میںدعا سے دکھ کے ماروں کے ہردردکی دواکرتے ہیں۔وہ روحانیت کے نام پر دکانداری کرنے والے ڈھونگیوں کی طرح اپنی خدمات کاکوئی نقدیاکسی اورصورت میںنذرانہ وصول نہیں کرتے لہٰذاءان کی دعااثررکھتی ہے۔

پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی نے ''اسرارِروحانیت'' کی صورت میں قرآن حکیم کی تعلیمات ،اسماءالحسنیٰ اورمختلف اذکار کے انسانی زندگی پرہونیوالے مثبت اثرات اوران کی تاثیر ، اپنے روحانی تجربات ومشاہدات اوراپنے ساتھ پیش آنیوالے مختلف واقعات اور فیض پانیوالے افراد کے تاثرات کوبیحد سادگی کے ساتھ اورعام فہم اندازمیںسپردقرطاس کیا ہے۔ جہاں''اسرارِروحانیت'' کاسرورق بیحد جاذب نگاہ ہے وہاں مصنف کا منفرداسلو ب بھی دل کوچھوتا ہے۔ پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کیلئے''اسرارِروحانیت''کاانتساب سرورکونین کی نعلین پاک کے نام کرنابلاشبہ بڑی سعادت کی بات ہے۔اس شہرہ آفاق کتاب کے بارے میں قلم قبیلے کے سرخیل، درویش اوردبنگ دانشورڈاکٹراجمل نیازی سمیت ملک عزیزکے ناموراورقدآورکالم نگاروں نے اپنے اپنے اندازمیں کافی کچھ لکھا ہے اورابھی مزید بہت کچھ لکھا جائے گا۔ پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی نے اپنی زندگی کے مختلف ادوارمیں روحانیت کاسفر طے کیا ہے اورآج میرے نزدیک وہ روحانیت کے سفیر ہیں۔روحانیت کی سوجھ بوجھ کیلئے روح میں اترنااورروح کے روح رواں کوسمجھنا پڑتا ہے ۔روحانیت کی تعلیمات پرعبورکیلئے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پرایمان کامل ہونے کے ساتھ ساتھ انسان میں مستقل مزاجی،انکساری ،بیداری اوردنیا سے بیزاری بہت ضروری ہے۔روحانیت کاسفراستقامت ،برداشت اورصبر وتحمل کے بغیر طے نہیں ہوتا۔روحانیت اللہ رب العزت کی بڑائی اوربزرگی بیان کرنے اورمسلسل ریاضت کے بغیر نہیں ملتی ۔ ''اسرارِروحانیت'' کاایک ایک باب پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے ،باذوق افراد ضروراس کامطالعہ کریں۔اگرمیں ''اسرارِروحانیت'' کے کسی باب کواپنے کالم میں نقل کرتاتویہ خیانت ہوتی ۔سنا ہے اب تک کتاب کے چھ ایڈیشن ہاتھوں ہاتھ بک چکے ہیں اورعنقریب ساتواں ایڈیشن چھپ کر مارکیٹ میں آجائے گا۔میں حیران ہوں پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کسی ٹی وی چینل پرروحانیت کاکوئی پروگرام کیوں نہیں کرتے،اگروہ شروع کردیں تویقینا انہیں بہت پذیرائی ملے گی ۔ پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کے پاس روحانیت کاعلم اوران کے ہاتھوں میں انسانیت کاعلم ہے ،وہ کسی بھی بڑے ٹی وی چینل پراپنے علم سے عوام کے تاریک اورمایوس دل روشن اورپرامید کرسکتے ہیں ،مجھے امید ہے وہ اس طرف بھی ضرورآئیں گے۔ ''اسرارِروحانیت''کوعوام نے پسندیدگی کی سنددے دی ہے ،شنید ہے پروفیسر محمدعبداللہ بھٹی کی مزیددوکتابوں کامسودہ کتاب کی صورت میں منظرعام پرآنے کیلئے تیار ہے،مجھ سمیت پروفیسر محمدعبداللہ بھٹی کے ہزاروں عقیدتمند ان کی کتابوں کے منتظر ہیں ۔اس مادہ پرستی کے دورمیں پروفیسرمحمد عبداللہ بھٹی کادم غنیمت ہے۔اللہ پاک سے دعا ہے پروفیسر محمدعبداللہ بھٹی کی دعاﺅں کافیض جاری رہے اورہم لوگ سیراب ہوتے رہیں۔
Muhammad Nasir Iqbal Khan
About the Author: Muhammad Nasir Iqbal Khan Read More Articles by Muhammad Nasir Iqbal Khan: 173 Articles with 126877 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.