سلگتی آگ ، پھیلتا دھواں اور بہتا ہوا عوامی لہو۔۔۔

پاکستان میں مسلسل بیرونی ممالک کی آزاد مداخلت کی وجہ سے آج پورا پاکستان آگ میں سلگ رہا ہے۔ کہیں قومی تعصب کی بنیاد پر ہے تو کہیں حقوق کی طلب میں اور کہیں آپس کی نفرتوں، تعصبوں، مسلکوں میں اندھے ہوچلے ہیں تو دوسری جانب قوم میں انتشار پھیلانے والی بڑی طاقتیں اپنے مشن پر کامیابی سے گامزن نظر آتی ہیں۔ کراچی سے پشاور اور جنوبی وزیرستان ، کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقے متواتر دہشت گردی کا شکار چلے آرہے ہیں ۔ کبھی بھی عوام نے اس اہم اشو کے بارے میں اپنے منتخب نمائندوں سے کیوں نہیں پوچھا؟؟ عوام اپنے سیاسی سربراہوں کے پیچھے اس طرح چل پڑے کہ انہیں اُن سے غلط صحیح کے عمل کو جاننے کا احساس نہ رہا بلکہ اپنے سر براہوں کی برسی ہو یا سالگرہ بڑے اہتمام کے ساتھ منانے میں مصروف نظر آتے ہیں ۔ عام عوام کو زندگی کی بنیادی اشیاءو صرف تک با آسانی ممکن نہیں ۔ ایک طرف مہنگائی کا مسلسل بھرتا ہوا طوفان جاری ہے تو دوسری طرف وسائل کے ذرائع ضائع کیئے جارہے ہیں اور ان تمام باتوں میں لیڈران کی انا پرستی حائل ہے ، کہیں ڈیم کی مخالفت دکھائی دیتی ہے تو کہیں صوبے وسائل کے استعمال میں رکاوٹیں کھڑی کردی جاتی ہیں ۔ سیاسی انتشار کے سبب عوام میں نفرتوں کا ابہام پایا جاتا ہے ۔ ہر سیاستدان اپنے پلیٹ فارم کو دودھ سے زیادہ سفید سمجھتا ہے جبکہ عملی طور پر کڑھائی کی کالوچ کی طرح ہیں ۔پاکستانی لیڈران اور سیاسی پلیٹ فارم کی خستہ و ناپید حالت پر مسلسل عوام تکلیف جھیل رہی ہے ، دعوے اس قدر کہ کان سنتے سنتے تھک گئے اور عمل زیرہ کے برابر بھی نہیں ۔ عوامی دولت کو اس بے دردی سے ضائع کیا جاتا رہا ہے کہ جیسے یہ دولت ان کے باپ داد کی پشتی سے حاصل کی گئی ہو۔ یہ سلسلہ آج کا نہیں بلکہ اس کی بنیاد ہمیں تحقیق اور تاریخ سے پاکستان کے معروض وجود میں آنے کے بعد ابتدائی اوّال سے ملتی ہے ( پچاس کی دھائی سے)۔ اُس وقت پاکستان دو حصوں پر مشتمل تھا ایک مشرقی پاکستان دوسرا مغربی پاکستان۔ سن انیس سو اکہتر کو اندرونی و بیرونی سازشی عناصر نے پاکستان کو دولخت کردیا لیکن پھر بھی برداشت نہ تھا کہ پاکستان کیونکر دنیا کے نقشہ پر وجود میں ہے۔ یحییٰ خان، ایوب خان نے اپنی قوم کو پروان چڑھانے کیلئے صحیح و غلط کی تمیز ختم کردی تھی یہی سلسلہ پنجاب نے بھی اپنایا اور ان کے ساتھ سندھ میں پروان چڑھا۔ وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ صوبوں نے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کیلئے ایک دوسرے کے حقوق غضب کرنے شروع کردیئے جو زیادہ طاقت ،ہوشیار رہا اُس نے زیادہ حق جمالیا اور جو انصاف و عدل کا منتظر تھے وہ محرومیوں میں چلے گئے۔ بعد میں اُن محروم قوموں میں لیڈران پیدا تو ہوئے مگر اُنہوں نے ہی اپنی قوم کو سب سے زیادہ نقصان سے دوچار کیا۔ کہیں علیحدگی کی تحریک پنپنے لگیں تو کہیں دیگر صوبوں کے لوگوں کو ہلاک کرنا شروع کیا ۔ عوام کی طاقتوں کو تقسیم کرکے آپس میں نفرت و عصبیت کو ہوا دی اور اس قدر گمراہ کردیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلام کے عکس کی ایک ہلکیہ جھلک تک نہ رہی، جو نظر آئی وہ منافقت کی چادر میں لپٹی ہوئی تھی۔جب صدر ضیاءالحق نے مارشل لاءنافذ کیا تو اس کی تمام غلط پالیسیاں اور ہٹ دھرمیاں اس وطن عزیز کیلئے ناسور ثابت ہوئی ۔ اُن کی غلطیوں میں افغانیوں کو پناہ دینا تھا یہ وہ قوم تھی جس نے کبھی بھی پاکستان کو تسلیم نہ کیا تھا بلکہ دشمنان پاکستان بھارت کیلئے نرم گوشہ رکھتے تھے ، ان کے پاکستان میں داخل ہونے سے اس قوم کو مختلف ہتھیار، نشہ اوردیگر برائیوں کا تحفہ ملا۔ دُکھ اور اُفسوس کی بات تو یہ ہے کہ پشتو بولنے والوں نے انہیں تمام تر مراعات سے نوازا اور ان کی پاکستان و اسلام دشمنی کو چھپاتے ہوئے صرف زبان کی بنیاد پر پشت پناہی دی آج خیبر پختونخوا پچھتا رہے ہیں ۔اسلامی مذہبی وہ تنظیمیں جن کا مشن و منزل حصول دولت اور اسلام دشمنی ہے وہ امریکہ و اسرائیل و بھارت کیلئے سرگرم عمل نظر آتے ہیں ۔ ان لوگوں کو مقصد صرف مسلم ممالک اور مسلمانوں کے درمیان خود کشی ، بم بلاسٹ، دہشت گردی کرنا ہے تاکہ مسلم امہ کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچے اور مسلم قوم میں خوف پیدا ہو۔یقینا ایسے لوگ ایسے گروہ قرآن و احادیث کی روشنی میں مسلم نہیں ہوسکتے !! تو پھر کون ہیں یہ لوگ اور گروہ؟؟ ظاہر ہے دنیا میں دہشت پھیلانا اور مذہب اسلام کو بدنام کرنا یہ صرف اور صرف یہودیوں کا مشن اور عزم ہے ، یاد کیجئے وہ زمانہ جب ولی صفت بادشاہ نور لادین زنگی کا دور حکومت تھا ،اُس کے دور حکومت میں یہودیوں نے دو یہودی کو ظاہری لبادہ اسلام پہنایا ، انہیں قرآن و احادیث کی تعلیم کرائی گئی اور ایک ظاہری عالم و عامل دین بنایا اور بھیجا سر زمین پاک مطہرات مدینہ المنورہ کہ وہاں جاکر نعوذ باللہ آپ ﷺ کی قبر مبارک کو کھول دیں ، کائنات کے مالک سرور دوجہاں حضور پر نور محمد مصطفی ﷺ کی شان مبارکہ میں اللہ تبارک و تعالیٰ خود قصیدے بیان کرتا ہے تو کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ آپ علیہ رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وبارک وسلم کی ذات اقدس میں ریت کے ذرہ برابر بھی گستاخی ہو، اور سلام ہے نور الدین کی قسمت اور مقدر پر کہ اُسے نبی پاک ﷺ نے اُن جہنمی یہودیوں کی بشارت دی اور تمام حلیہ بتایا ، نور الدین نے اُن جہنمیوں کو پکڑ کر سر قلم کردیا اور آپ علیہ رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وبارک وسلم کے موجہ شریف کو چاروں اطراف سے سیسہ پلائی دیوار بناکر ظاہری محفوظ کردیا ۔ یہاں بھی کچھ ایسے ہی حالات نظر آرہے ہیں ، یہ پاکستانی طالبان اُن گروہ پر مشتمل ہے جس میں بے شمار یہودی و دیگر اسلام دشمن عناصر ہیں جنھوں نے اسلام کو توڑ موڑ کر اپنے مقاصد کیلئے سادہ لوگوں کو بے وقف بناکر اپنے گروہ میں شامل کرتے ہیں اور اُنہیں کہیں دولت سے تو کہیں ضرور و جبر سے کام لیتے ہیں ان کا مقصد پاکستان اور اسلام کو شدید نقصان سے دوچار کرنا ہے اگر پاکستانی اور مذہب اسلام سے حقیقی معنوں میں محبت و رغبت رکھنے والے تمام پنجابی، پٹھان، بلوچ ، سندھی، اردو بونے والے وہ گروہ جو نفرت و تعصب میں اندھے ہیں اور انتہا پسندی میں مبتلا ہیں وہ اگر خوف خدا رکھیں اور ان پاکستانی طالبان کو پکڑنے میں ساتھ دیں تو یقینا ان کے عزائم خاک میں مٹ جائیں گے اور پاکستان پھر سے امن و سلامتی اور ترقی کی جانب رواں دواں ہوجائےگا یاد رکھنے کی بات ہے کہ گھر میں اُس وقت ہی کھسا جاسکتا ہے جب تک کہ گھر والا اجازت نہ دے ۔ اس میں ہماری فورسس ، پولیس، انتظامیہ اور عدلیہ کی بھی کوتاہیاں ہیں کہ دہشت گرد کی گرفت اس قدر مشکل نہیں کہ وہ آزاد نہ ہوسکیں ۔اس سلسلے میں پاکستان کی تمام سیکیوٹیوں اور عوام کو اپنے اندر اتحاد ، محبت، بھائی چارہ پیدا کردے مضبوظ بننا ہوگا کاش کاش میری قوم اور میرے محافظ اس وطن کی آزادی کی اہمیت پر توجہ دے دیں ۔ مجھے لگتا ہے کہ اب وہ وقت دور نہیں کہ دشمنان پاکستان اس خطے سے نامراد لوٹیں گے اور ہماری قوم ایسے سیاسی حکمرانوں کو رد کردیں گے جو اس وطن کیلئے ناسر ثابت ہوں۔ !!
تقاریریں توسب ہی اچھی کرتے ہیں مگر
تقدیر بدلنے کیلئے کوئی عمل توکرکے دکھائے
٭٭٭٭٭٭ پاکستان زندہ باد ، پاکستان پائندہ باد ٭٭٭٭٭٭
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی : 310 Articles with 247544 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.