مذہبی جماعتوں کا کردار

آج سے تقریبا 30 سال پہلے ایک اخبار نویس نے ایک مڈہبی جماعت کے راہنما سے پوچھا کہ "آپ سیاست کیوں کر رہے ہیں"

مولانا نے فورا جواب دیا " ہم چاہتے ہیں کہ ہم اقتدار میں آئیں اور آ کر اسلامی شریعت نافذ کریں" اخبار نویس نے دوسرا سوال کیا "آپ سمجھتے ہیں کہ اقتدار میں آئے بغیر پاکستان میں شریعت نافذ نہیں ہو سکتی ۔ مولانا نے جواب دیا " کبھی نہیں کیونکہ جب تک طاقت نہیں ہو گی نظام نہیں بدلے گا اور جب تک علما کے پاس طاقت نہیں ہو گی تب تک ہم نظام نہیں بدل سکتے "

اگر ہم 1970 کے انتخابات سے لے کر 2002 تک کے الیکشن کا جائزہ لیں تو ہمیں پتا چلتا کہ مولانا کی بات 1970 کے انتخابات تک درست ہو سکتی ہے کیوں کہ 1970 کی اسمبلیوں میں علمائے کرام کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر تھی۔ 1970 کے انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام نے وفاق میں 7 اور صوبوں میں 8 نشستیں حاصل کیں جبکہ جماعت اسلامی نے صوبائی اسمبلیوں میں 4 سیٹیں حاصل کیں ۔ 1988 میں کے الیکشن میں جے یو آئی نے قومی اسمبلی کی آٹھ نشستیں جیتیں اور 1990 کی الیکشن میں جے یو آئی کی 6 نشستیں تھیں۔ 1993 کےالیکشن میں اسلامی جمہوری محاز،متہحدہ دینی محاذ اور پاکستان فرنٹ نے 3،3 نشستیں لیں۔ 1997 کے الیکشن میں جے یو آئی (ف) گروب نے 2 نشستیں حاصل کیں۔ چنانچہ ہم یہاں کہنے میں حق بجانب ہیں 1970 سے لے کر 1997 تک نظام میں تبدیلی کے لیے مذہبی جماعتوں کے پاس سیاسی طاقت نہیں تھی ۔مگر 2002 کے الیکشن میں مذہبی جماعتوں نے ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا اور وفاق میں 67، پنجاب میں 6، بلوچستان سے 14، سندھ میں 13 اور سرحد(نیا نام خیبرپختونخواہ) میں 48نشستیں حاصل کیں۔ اور یوں 2002 میں پہلی بار پاکستان کی تاریخ میں ایک مذہبی جماعت کا رہنما قائد حزب اختلاف بنے۔

اور اس طرح مذہبی جماعتیں کو 2002 میں سیا سی طاقت حاصل ہو گئی۔ اور یہ لوگ جو کسی نہ کسی حد تک کامیاب ہو گئے کہ وہ تبدیلی لا سکتے تھے نظام میں۔

قارئین 2002 سے لے کر اب تک مزہبی جماعتوں نے اب تک کیا رول ادا کیا ہے۔کیا یہ جماعتیں ملک میں اسلامی روایات قائم کرنے میں کامیاب ہوئیں یا انھوں نے کوشش کی ۔ 2002 سے 2008 تک یہ جماعتیں دو صوبوں میں حکومت کرتی رہیں ۔ یہ جماعتیں جب تک اقتدار میں رہیں کیا یہ اسلام کو درپیش خطرات کا مقابلہ کر سکیں۔ انھی 5 سالوں میں جامعہ حفضہ ، لال مسجد آپریشن ہوا۔ ہماری مذہبی جماعتیں ملک میں روشن خیالی کی یلغار سے لے کر وزیرستان آپریشن تک تبدیلیوں تک کوئی اہم رول ادا کیوں نہیں کر سکیں۔

اگر ہم پاکستان کی تاریخ کا جائزہ لیں تو 1970 سے 2008 تک ان جماعتوں کی بہت طاقت تھی مگر ہمیں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا ۔ اس ملک میں لبرل جماعتوں نے اسلام کی زیادہ خدمت کی ہے۔ پاکستان کو اسلامی جمہوریہ کا نام ، لبرل سیاست دان نے دیا۔ آئین میں اسلامی دفعات ، جمعہ کی چھوٹی ، شراب پر پابندی اور قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینا ذوالفقار علی بھٹو جیسے لبرل سیاستدان نے دیا تھا۔

مشہور ادیب اور ڈرامہ نگار نے کہا تھا کہ اگر ہم اسلام کے پھیلاؤ کو روکنا چاہتے ہیں تو میرا مشورہ ہے کہ ہم دنیا کی کسی ملک میں ایک اسلامی ریاست قائم ہونے دیں اور پھر ریاست کے ناکام ہونے کا انتظار کریں کیونکہ جب اسلامی ریاست ناکام ہو گی تو پتا چل جائے گا کہ مسلمان اسلام کے ساتھ مخلص نہیں ہیں اور یوں اسلام کے پھیلاو کا خطرہ ٹل جائے گا "

ہمیں خطرہ ہے کہ مذہبی جماعتوں کی سیاست سے ہمارے مذہب پر کوئی حرف نہ آ جائے۔۔۔۔
Waqas khalil
About the Author: Waqas khalil Read More Articles by Waqas khalil: 42 Articles with 35396 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.