یومِ عاشور کے فضائل و اہمیت

اسلام میں کچھ ایام ایسے ہیں جو خصوصی اہمیت کے حامل ہیں اور اُن کی اسی اہمیت کے پیش نظر اُن کو خصوصی طور پر منایا جاتا ہے اسی طرح کا ایک دن یوم عاشور بھی ہے جو اسلامی سال کے پہلے مہینے محرم الحرام کے دسویں دن کو کہتے ہیں ۔ہمیں تاریخ کا مطالعہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ یہ دن اسلام سے قبل کے مذاہب میں بھی بڑی اہمیت کا حامل چلاآرہا ہے جس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ جب حضورﷺمدینہ تشریف لائے تو انہوں نے یہاں یہودیوں کو یومِ عاشور کا روزہ رکھتے ہوئے دیکھا تو آپﷺ کے دریافت کرنے پر انہوں نے بتایا کہ یہ وہ دِن ہے جب اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام اور اُس کی قوم بنی اسرائیل کوفرعونی لشکر سے نجات دلائی تھی اِسی لئے ہم تعظیم کے طور پر اِس دِن کا روزہ رکھتے ہیں یہ سن کر نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ہم تمھاری نسبت موسیٰ علیہ السلام کے زیادہ قریب ہیں چنانچہ آپ ﷺ نے بھی اِس دن کا روزہ رکھنے کا حکم دیا لیکن ساتھ 9یا 11 محرم کا روزہ رکھنے کی بھی تاکید کی تاکہ یہود کے ساتھ مشابہت ظاہر نہ ہو ۔

یومِ عاشور کے ساتھ کئی تاریخی اور عظیم واقعات منسوب ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں
۔۔دنیا بھر کے انسانوں کے جدِامجد حضرت آدم ؑ کی پیدائش عاشورہ کے دِن ہوئی ۔
۔۔عاشورہ کے روز ہی حضرت آدم ؑ جنت میں داخل کئے گئے ۔
۔۔حضرت آدم ؑ کی توبہ بھی عاشورہ کے روز ہی قبول ہوئی۔
۔۔ اللہ تعالیٰ نے عرش،کرسی،سورج،چاند،ستارے،زمین،آسمان اور جنت کی تخلیق بھی اِسی دِن کی۔
۔۔حضرت ابراہیم ؑ کی پیدائش اور انہیں نمرود کی آگ سے نجات کے دونوں بڑے واقعات بھی اِسی روز پیش آئے۔
۔۔ حضرت موسیٰ ؑ اور بنی اسرائیل کو فرعون سے نجات اسی روز ملی۔
۔۔حضرت عیسیٰ ؑ اسی روز پیدا ہوئے اور اسی روز ہی انہیں آسمان پر اٹھایا گیا
۔۔ حضرت ادریس ؑ بھی ا سی دن ہی آسمان پر اٹھائے گئے ۔
۔۔حضرت یونس ؑ کو مچھلی کے پیٹ سے نجات اس دِن ملی
۔۔حضرت نوح ؑ کشتی جودی پہاڑ کے کنارے اس دن کو ہی لگی۔
۔۔حضرت سلیمان ؑ کو عظیم سلطنت کا مالک اللہ نے اسی دن بنایا
۔۔اسی دن حضرت یعقوب ؑ کی بینائی واپس آئی
۔۔اسی دن اللہ نے حضرت ایوب ؑ کو بیماری سے نجات دی
۔۔حضرت امام حسین ؓ کی شہادت بھی اسی روز ہوئی اور اسی دن ہی قیامت واقع ہوگی ۔

بعض روایات میں آیا ہے کہ اِس دن اپنے خاندان اوراہل و عیال پر فراخ دلی کا مظاہرہ کرنے والے پر اللہ تعالیٰ سارا سال برکت و فراخی کے دروازے کھول دیتا ہے اس دِن ہمیں خصوصی طور پرروافض کی بدعتوں (مثلاََ رونا،پیٹنا اور سینہ کوبی)سے دور رہتے ہوئے حضرت امام حسین ؓ کی مصیبت کو یاد کرکے صرف اناللہ واناالیہ راجعون کہنا چاہئے کہ یہی سنت طریقہ اور باعثِ ثواب عمل ہے اللہ تعالی ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے -
Qasim Ali
About the Author: Qasim Ali Read More Articles by Qasim Ali: 119 Articles with 91412 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.