آئی سی سی ایوارڈ٬ پاکستان اور ہاشم آملہ نظرانداز

آئی سی سی ایوارڈ کی سالانہ تقریب آج 15 ستمبر کو کولمبو میں منعقد ہوئی۔ ایوارڈز کیلئے کھلاڑیوں کا انتخاب چار اگست دوہزار گیارہ سے چھ اگست دوہزار بارہ تک کی پرفارمنس کو مدنظر رکھ کر کیا گیا-

نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ڈینیل ویٹوری نے پاکستان کے کپتان حفیظ سے اسپرٹ آف کرکٹ کا ایوارڈ اچک لیا۔ مسلسل 3 بار آئی سی سی امپائر آف دی ائیر کا ایوارڈ حاصل کرنے والے پاکستان کے علیم ڈار بھی اس مرتبہ ججز کو متاثر نہ کر سکے۔ اور یہ ایوارڈ سری لنکا کے کمار دھرماسینا کو مل گیا۔ جبکہ سعید اجمل کا نام سال کے بہترین کھلاڑیوں پر آئی سی سی ایوارڈز کی مختصر فہرست سے پہلے ہی خارج کیا جاچکا تھا- اور اس اخراج نے پاکستان بھر میں ہر طبقے میں شدید غم و غصے کو جنم دیا ہے خواہ وہ انتظامیہ ہو، سابق کھلاڑی ہوں یا پھر جذباتی پاکستانی کرکٹ شائقین۔
 
image
سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں منعقد ہونے والے آئی سی سی ایوارڈ میں سری لنکا کے بیٹسمین کمار سنگاکارا کو تین ایوارڈز ملے ہیں۔ ان کو کرکٹر آف دی ایئر، ٹیسٹ کرکٹر آف دی ایئر اور ایل جی پیپلز چوائس ایوارڈ بھی ملا ہے۔

image

بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی کو ون ڈے کرکٹر آف دی ائیر کا ایوارڈ ملا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی پرفارمنس آف دی ایئر کا ایوارڈ جنوبی افریقہ کے رچرڈ لیوی کو ملا۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف 51 گیندوں میں ایک سو سترہ رنز سکور کیے تھے۔

آئر لینڈ کی ٹیم کے کھلاڑی جارج ڈوکرل کو ایسوسی ایٹ کرکٹر کا ایوارڈ ملا۔
 

image
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا امپائر آف دی ایئر ایوارڈ سری لنکا کے امپائر کمار دھرماسینا نے جیت لیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ سری لنکا کے امپائر کمار دھرماسینا نے یہ ایوارڈ جیتا ہے۔ اس ایوارڈ کے لیے نامزد امپائروں میں پانچ بار یہ ایوارڈ جیتنے والے سائمن ٹوفل، تین بار ایوارڈ جیتنے والے پاکستان کے علیم ڈار کے علاوہ بلی باؤڈن، رچرڈ کیٹلبرا اور روڈنی ٹکر شامل تھے۔

ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی سنیل نرائن کو ایمرجنگ پلیئر آف دی ائیر کا ایوارڈ ملا۔

نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینیئل ویٹوری کو سپرٹ آف کرکٹ کا ایوارڈ ملا ۔

آئی سی سی کے نویں سالانہ ایوارڈز کرکٹر آف دی ائیر اور ٹیسٹ کرکٹر آف دی ائیر کیلئے سری لنکا کے کمار سنگاکارا، جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ٬ ورنن فلینڈر اور آسٹریلیا کے مائیکل کلارک کے درمیان مقابلہ تھا۔

یوں تو ہاشم آملہ یہ ایوارڈ تو نہ حاصل کر سکے لیکن جنوبی افریقہ کے مسلمان اسٹار بیٹسمین ہاشم آملہ شائقین کیلئے بیٹنگ کے میدان میں قابل تقلید نہیں بلکہ عملی دنیا میں نظم وضبط اور مذہب پر عمل اور خوش اخلاقی کے باعث خصوصاً دنیائے اسلام اور دنیا بھر کیلئے رول ماڈل بن چکے ہیں۔

مبصرین کے مطابق ان کی کامیابیوں کا یہ سلسلہ یوں جاری رہا تو وہ مستقبل قریب میں جنوبی افریقہ کے پہلے مسلمان ایشیائی نژاد کپتان بن سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک فیصلے کے ذریعے جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ اور دنیا کی اشتہاری کمپنیوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔
 

image

اس فیصلے میں انہوں نے شراب فروخت کرنے والی کمپنیوں کیسل اور کنگ فشر کے لوگو پر مشتمل ٹی شرٹ پہننے سے انکار کردیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مسلمان ہیں اور شراب اسلام میں حرام ہے۔ چنانچہ وہ شراب کی تشہیر کا باعث نہیں بنیں گے اور نہ ہی اس کے ذریعے دولت ان کا مطمع نظر ہے۔

ان کا یہی فیصلہ عالم اسلام میں ان کی شہرت کا باعث بنا اور بالآخر جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے یہ بات مانتے ہوئے ہاشم آملہ کو مذکورہ لوگو کے بغیر کھیلنے کی اجازت دیدی۔ مگر اس اسلامی حمیت کی تکمیل پر انہیں ماہانہ 500 ڈالرجرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE:

It was a pleasant evening in Colombo and it was made even better by the LG ICC Cricket Awards ceremony. Hosts of the evening were former Australian batsman Michael Slater and English TV presenter Sarah- Jane Mee.